اومیکرون کے خطرات کے درمیان وزیراعظم کا قوم سے خطاب، پندرہ سال سے اوپر کے بچوں کو لگائی جائیگی ویکسین، ہیلتھ ورکز اور بزرگوں کو دی جائے گی بوسٹر ڈوز۔
نئی دہلی: ملک میں کرونا وائرس کے نئے ورینٹ اومیکرون کے بڑھتے خطرات کے درمیان وزیراعظم نریندر مودی نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے احتیاط برتنے کی اپیل کی اور اعلان کیا کہ اب 15 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کو ویکسین دی جائے گی۔ نئے سال میں 3 جنوری سے بچوں کو یہ ویکسین لگنا شروع ہو جائے گی۔ اس کے علاوہ انہوں نے ہیلتھ کیئر ورکرز اور 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لیے بوسٹر ڈوز کا اعلان بھی کیا ہے۔
ہفتہ کی رات ساڑھے نو بجے قوم سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، "ہندوستان میں بھی بہت سے لوگ Omicron سے متاثر پائے گئے ہیں۔ میں آپ سب سے گزارش کروں گا کہ گھبرائیں نہیں، ہوشیار رہیں اور احتیاط برتیں۔
"ماسک پہننا اور مسلسل ہاتھ دھونا، ان باتوں کا خیال رکھیں۔ کورونا کی عالمی وبا سے لڑنے کا اب تک کا تجربہ بتاتا ہے کہ انفرادی سطح پر تمام رہنما اصولوں پر عمل کرنا کورونا سے لڑنے کا ایک بڑا ہتھیار ہے اور دوسرا ہتھیار ویکسینیشن ہے۔"
اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا ہے کہ اب 15 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کو ویکسین دی جائے گی۔ نئے سال میں 3 جنوری سے بچوں کو یہ ویکسین لگنا شروع ہو جائے گی۔
جنوری 3 سے 15 سے 18 سال کے بچوں کو دیا جائے گا ویکسین _ ہیلت ورکرس کو بوسٹر ڈوز دینے وزیراعظم نریندر مودی کا اعلان
وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ 10 جنوری سے ہیلتھ کیئر اور فرنٹ لائن ورکرز کو بوسٹر ڈوز فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ 60 سال سے زائد عمر کے بزرگوں (ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق) کو بوسٹر ڈوز دی جائے گی۔
انھوں نے کہا کہ کوویڈ ویکسین کی پہلی خوراک ملک میں 90 فیصد بالغوں کو دی گئی ہے۔نریندر مودی نے کہا کہ ” اومیکرون کے بارے میں مختلف خبریں اور افواہیں آرہی ہیں۔ ہم ویکسین کی تیاری اور تقسیم پر مسلسل کام کر رہے ہیں۔ ہیلتھ ورکرز کی لگن کی وجہ سے ویکسین کی تقسیم عروج پر ہے۔ ہم آنے والے دنوں میں ویکسینیشن کو تیز کریں گے”
دنیا بھر کے ممالک اومیکرون سے پریشان ہیں۔ دنیا کے کئی حصوں میں انفیکشن بڑھ رہا ہے ہمارے ملک میں بھی اومیکرون کے چند کیسس سامنے آئے ہیں۔ اس سے کوئی گھبرائے نہیں۔ ماسک اور سینیٹائزر کا باقاعدگی سے استعمال کریں۔چوکس رہیں ۔ آج ملک میں 18 لاکھ آئسولیشن بیڈ، 5 لاکھ آکسیجن سپورٹڈ بیڈ، 1.4 لاکھ آئی سی یو بیڈ اور بچوں کے لیے 90,000 خصوصی بیڈ ہیں۔ اس کے علاوہ تمام ریاستوں کو 3 ہزار سے زیادہ پی ایس اے آکسیجن پلانٹس اور چار لاکھ آکسیجن سلنڈر فراہم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ادویات کی کوئی کمی نہیں ہے۔
DT Network
0 Comments