Latest News

یوپی کے مسلمانوں کو بنگال سے سبق لینا چاہئے، ہم نے ثابت کیا کہ بی جے پی ناقابل شکست نہیں، حکومت کو سی اے اے اور این آرسی واپس لینا ہوگا، دیوبند پہنچے مغربی بنگال کے کابینہ وزیر مولانا صدیق اللہ چودھری کااظہار خیال۔

یوپی کے مسلمانوں کو بنگال سے سبق لینا چاہئے، ہم نے ثابت کیا کہ بی جے پی ناقابل شکست نہیں، حکومت کو سی اے اے اور این آرسی واپس لینا ہوگا، دیوبند پہنچے مغربی بنگال کے کابینہ وزیر مولانا صدیق اللہ چودھری کااظہار خیال۔
دیوبند: (سمیر چودھری)
مغربی بنگال کی ممتابنرجی حکومت میں کابینہ وزیر  (عوامی بیداری اور فروغ تعلیم) صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ نے بی جے پی کوئی ناقابل شکست پارٹی نہیں بلکہ ہم نے ثابت کیا ہے کہ بی جے پی کو برے طریقہ سے ہرایا جاسکتاہے، انہوں نے کہاکہ یوپی کے مسلمانوں کو بنگال کے مسلمانوں سے سبق لینا چاہئے اور فرقہ پرست طاقتوں کو ہرانے والی جماعتوں کو مضبوط کرنا چاہئے۔
آج یہاں کل ہند رابطہ مدار س اسلامیہ عاملہ کے اجلاس میں شرکت کرنے پہنچے مولانا صدیق اللہ چودھری نے کہاکہ ہم نے ممتا بنرجی کی قیادت میں مغربی بنگال انتخابات بی جے پی کو شکست فاش دی ہے۔دیدی یہی انقلابی پیغام لے کر ملک کی مختلف جماعتوں اور لیڈران سے ملاقاتیں کر رہی کہ بھاجپا کو بھی اتحاد کے ساتھ ہرایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہی پیغام لے کر اسمبلی انتخابات کے سلسلہ میں اترپردیش بھی آسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں دیدی اپنے امیدوار بھی اتار سکتی ہیں یا ضرورت پڑی تو یہاں کسی سیکولر جماعت کو اپنی حمایت بھی دے سکتی ہیں لیکن ابھی کچھ بھی حتمی طور پر کہنا قبل از وقت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات ابھی دور ہیں تاہم وزیر اعلیٰ ممتابنرجی اس بات کے لئے جدوجہد کر رہی ہیں تمام سیکولر سیاسی جماعتیں متحد ہوکر جمہوریت اور سیکولرازم کی بقاءکے لئے بھاجپا کو پسپا کرسکیں۔ اب تمام رہنماﺅں کی صوابدید پر ہے کہ وہ کیا چاہتے ہیں لیکن اتنی بات بنگال ماڈل سے طے ہوگئی ہے کہ اتحاد و اتفاق اور پسماندہ طبقات کی شرکت سے بھاجپا کو شکست دی جاسکتی ہے۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی کی یوپی آمد کو انہوں نے بڑے سیاسی نقصان سے تعبیر کیا اور کہاکہ اویسی کے آنے کا نفع نہیں بلکہ بڑا نقصان ہونے کاخدشہ ہے اسلئے یوپی کے مسلمانوں کو بنگال کے مسلمانوں سے سبق لینا چاہئے اور فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دینے والی سیکولر جماعتوںکا ساتھ دینا چاہئے۔سی اے اے اور این آرسی کے سوال پر صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ مرکزی حکومت کو جس طرح مجبور ہوکر کسان قانون واپس لینا پڑا، این آرسی بھی واپس لینا پڑے گا، اس کو نافذ نہیں کیا جاسکتا۔ کیونکہ آسام کے حالات بہت کمزور اور وہاں کے مسلم عوام پسماندہ ہیں اس لئے وہاں پریشان کن اقدامات ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہندو مسلم متحد ہوکر اس کالے قانون کے خلاف لڑائی لڑیں اور ایک دن یہ ختم ہوجائے گا۔
صدیق اللہ چودھری نے 1971میں دارالعلوم دیوبند سے فراغت حاصل کی تھی، وہ مغربی بنگال میں جمعیة علماءہند کے صوبائی صدر بھی ہیں، انہوں نے اتحاد کو اس ملک کے لئے ضروری قرار دیا اور کہا کہ علیحدگی پسندگی ہمارے لئے نقصاندہ ہے۔ آپسی اتحاد برقرار رکھ کر ہی ہم فرقہ پرست طاقتوں کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔وزیر تعلیم صدیق اللہ چودھری تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور ان کی حکومت اور وزرات کے بنگال میں تعلیم کے لئے کئے جارہے کاموں پر بھی روشنی ڈالی اور کہاکہ ہمارے صوبے میں جو تعلیمی بیداری آئی ہے اس سے مسلم اکثریتی علاقوں میں تین سو مشنری مسلم تعلیمی ادارے ابھی تک قائم کئے جاچکے ہیں۔

DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر