اب دو اور پارٹیوں نے پارلیمینٹ میں رنجن گوگوئی کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کی تجویز پیش کی۔
نئی دہلی: ٹی ایم سی، کانگریس، سی پی آئی ایم کے بعد اب شیو سینا اور یونین مسلم لیگ نے بھی راجیہ سبھا ایم پی رنجن گوگوئی کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کی تجویز پیش کی ہے۔ یہ ان کی ایوان میں شرکت کے بارے میں کیے گئے ریمارکس کے خلاف پیش کی گئی ہے۔
ایک انٹرویو کے دوران سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ رنجن گوگوئی نے کہا تھا کہ جب مجھے لگے گا تو میں راجیہ سبھا جاؤں گا۔ میں ایک نامزد رکن ہوں اور کوئی بھی پارٹی مجھے راجیہ سبھا جانے کے لیے مجبور نہیں کر سکتی۔
اس ریمارک پر اپوزیشن جماعتوں نے نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس گوگوئی کا بیان راجیہ سبھا کی توہین ہے اور اس سے ایوان بالا کے وقار کی اہمیت کم ہوتی ہے، ان کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا معاملہ بنتا ہے۔
حال ہی میں آئی اُنکی کتاب کے بارے میں دیے گئے ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا تھا، 'کورونا کی وجہ سے، میں راجیہ سبھا میں بیٹھنے کے انتظامات سے مطمئن نہیں تھا۔ جب بھی مجھے ایسا لگتا ہے میں راجیہ سبھا جاتا ہوں، ، جب مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک اہم موضوع ہے جس پر مجھے بات کرنی چاہیے، تب میں جاتا ہوں۔
"میں ایک نامزد رکن ہوں، میں کسی پارٹی وہپ سے منسلک نہیں ہوں۔ لہٰذا جب بھی پارٹی ارکان کو ایوان میں موجود رہنے کو کہتی ہے تو اس کا اطلاق مجھ پر نہیں ہوتا۔ کوئی جماعت مجھے ایوان میں آنے پر مجبور نہیں کر سکتی۔
DT Network
0 Comments