Latest News

تو سھارنپور کےعوام نے کیا امت شاہ اور یوگی آدتیہ ناتھ کو مایوس، حسب توقع جلسہ گاہ نہیں پہنچی بھیڑ؟۔

تو سھارنپور کےعوام نے کیا امت شاہ اور یوگی آدتیہ ناتھ کو مایوس، حسب توقع جلسہ گاہ نہیں پہنچی بھیڑ؟۔
سہارنپور: جمعرات کے روز سہارنپور کے جنتا روڈ پر واقع پنوارکا گاؤں میں وزیر داخلہ امت شاہ اور اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے شاہ کمبری دیوی اسٹیٹ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس پروگرام کے لئے جہاں انتظامیہ نے بڑے پیمانے پر تیاری اور انتظامات کیے تھے وہیں بی جے پی اترپردیش بالخصوص سہارنپور منڈل کے لیڈران اور عہدیداران نے اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا تھا۔ لیکن خاص بات یہ ہے کہ بھلے ہی جلسہ گاہ میں اچھی خاصی بھیڑ دکھائی دی ہو لیکن انتخابی نقطہ نظر سے یہ بھیڑ لیڈران کی امید کے مُطابق نہیں تھی۔ 
جہاں اتر پردیش سرکار کی طرف سے گرا م پردھانوں کے ساتھ سرکاری محکموں کے جملہ ملازمین کو بڑی تعداد میں اس جلسے میں شریک ہونے کا حکم دیا گیا تھا وہیں گرام پردھانوں کے لئے ان لوگوں کی شرکت کو یقینی بنانے کی ہدایت تھی جنہیں سرکاری اسکیموں کے فوائد مل رہے ہیں۔ خاص طور پر جو وزیرِ اعظم رہائشی اسکیم کے تحت مکان، بیت الخلاء کی تعمیر اور اجولا یوحنا کے تحت گیس سلینڈر جیسی اسکیموں سے استفادہ کر رہے ہیں۔ زرعی قوانین کے بعد سے ناراض کسان تنظیموں کے درمیان اس پروگرام کو بی جے پی اور حکومت کسی بھی صورت کمزور پڑنے نہیں دینا چاہتی تھی۔
حالانکہ کہ انتظامیہ کا موقف ہے کی سرکاری محکمہ کے ملازمین کی انتظامات اور نظم و نسق بنائے رکھنے کے لیئے ڈیوٹی لگائی گئی تھی۔ لیکن انتظامیہ کے اس قدم سے سرکاری ملازمین بالخصوص اساتذہ میں خاصی ناراضگی دکھائی دی۔کئی لوگوں نے دبی زبان بتایا کہ پروگرام میں سختی سے حاضری کا حکم تھا حالانکہ وہاں جاکر ان کو کوئی خاص ذمہ داری نہیں دی گئی۔ محکمہ تعلیم کے ملازمین انتظامیہ کے اس قدم سے خاصے ناراض نظر آئے۔
واضح رہے گے وزیر داخلہ امت شا اور اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے پروگرام کے لیے ضلع مجسٹریٹ نے ضلع سہارنپور کے تمام تعلیمی اداروں کی تعطیل کر دی تھی اور سرکاری اساتذہ کو جلسہ گاہ پہنچنے کا حکم دیا گیا تھا، جس سے اساتذہ میں ناراضگی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے کبھی اس طرح کے سیاسی پروگرام میں ان کی ڈیوٹی نہیں لگائی گئی ہے۔وہیں اساتذہ کی صوبائی سطح پر متعدد تنظیمیں ہونے کے باوجود ان کے ذریعے اس کی مخالفت نہ کیے جانےسے بھی اساتذہ نالاں نظر آئے۔ 
بہرحال سہارنپور میں ایک یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے جو ضلع کے لیئے اچھا قدم ہے، جس سے یقینی طور پر علاقے کے طلبہ وطالبات کو فائدہ پہنچے گا۔ یونیورسٹی کا نام سہارنپور کے بہٹ علاقے میں واقع ہے ایک قدیم مندر شاہ کمبری دیوی کے نام سے منسوب کیا گیا ہے، جس کا سنگ بنیاد وزیر داخلہ، وزیر تعلیم اور وزیر اعلی نے رکھا اور لوگوں سے دفعہ 370 تین طلاق مخالف قانون اور رام مندر کے نام پر ایک مرتبہ پھر یوگی آدتیہ ناتھ کے لیے ووٹ اور حمایت مانگی اور سابقہ حکومتوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک اور صوبے کی باگ ڈور مضبوط ہاتھوں میں ہیں۔
یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا گیا اور 92 کروڑ کی تخمینہ لاگت سے اس کی تعمیر 2023 تک مکمل کرائے جانے کی تجویز ہے حالانکہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنی تقریر میں دعوی کیا کہ 2022 میں اس یونیوسٹی کا تعلیمی سیشن شروع کر دیا جائے گا اور 264 کالجوں کو اس سے منسلک کیا جائے گا، اب دیکھنے والی بات یہ ہے کہ یہ یونیورسٹی اپنے منصوبے اور تجویز کے مطابق بروقت تعمیر ہو کر تعلیمی کا آغاز کرتی ہے یا یہ فی الحال 2022 کے اسمبلی الیکشن کے لیے محض ایک انتخابی وعدہ ثابت ہوتی ہے۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر