Latest News

بابری مسجد کو مجرمانہ سازش کے تحت شہید کیا گیا، عدالت کا فیصلہ سیاسی دباؤ میں دیا گیا، بابری مسجد ایکشن کمیٹی نے منایا یوم سیاہ، کہا مسلمان بابری مسجد سے کبھی دستبردار نہیں ہو سکتے۔

بابری مسجد کو مجرمانہ سازش کے تحت شہید کیا گیا، عدالت کا فیصلہ سیاسی دباؤ میں دیا گیا، بابری مسجد ایکشن کمیٹی نے منایا یوم سیاہ، کہا مسلمان بابری مسجد سے کبھی دستبردار نہیں ہو سکتے۔
سہارنپور:  بابری مسجد ایکشن کمیٹی کی جانب سے آج جلسہ کا انعقاد کرکے یوم سیاہ منایا۔ اس کے ساتھ بابری مسجد کی شہادت کے سانحہ کو یاد کرتے ہوئے 10 قراردادیں منظور کی گئیں۔
محلہ شاہ بہاول کی مسجد میں منعقدہ جلسہ عام کے دوران مقررین نے کہا کہ 6دسمبر کو قانون اور آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تاریخی بابری مسجد کو مجرمانہ سازش کے تحت شہید کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان اس شیطانی فعل کو مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر حملہ سمجھتے ہیں اور 6دسمبر کو آزاد ہندوستان کی تاریخ کا یوم سیاہ قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانان ہند بابری مسجد سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے اور اس کی تعمیر نو کی جدوجہد جاری رہے گی۔
مقررین نے کہا کہ بابری مسجد کی عمارت کو زبردستی گرانے کے باوجود اس کی شرعی اور قانونی حیثیت برقرار ہے۔ اب بھی وہاں ایک مسجد موجود ہے، اور اسی طرح قائم رہے گی جس طرحُ6۔ دسمبر 1992 سے پہلے تھی۔ اگر اس جگہ پر کوئی تعمیر کی جائے گی تو وہ سراسر غاصبانہ اور غیر قانونی ہو گی۔ انہوں نے افسوس کے ساتھ کہا کہ بابری مسجد کیس میں سپریم کورٹ نے۷۰ سال کی سماعت کے بعد ۹ نومبر ۲۰۱۹ کو جو فیصلہ دیا ہے وہ سیاسی دباؤ کے تحت دیا گیا ہے، قانون اور انصاف کے بنیادی اصولوں کی نفی کرتا ہے جو کسی بھی حال میں قابل قبول نہیں ہے۔ 

 مسجد کے مقام پر مندر بنانے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے مسجد کے مقام پر مورتی پوجا پر پابندی اور نماز کی ادائیگی پر پابندی کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقعہ پر پیرزادہ شیر شاہ اعظم، تاجدار خان، حاجی عبید اللہ کاظم، مولانا اقبال فلاحی، عرفان علوی، ایم جمال، اسلم، میراد احمد محمڈ۔ طارق، ساجد زبیری وغیرہ موجود تھے۔

DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر