چچا بھتیجے کی گلے شکوے دور، آئندہ اسمبلی انتخابات ایک ساتھ مل کر لڑیں گے اکھلیش اور شیو پال یادو۔
نئی دہلی: اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو اور ان کے چچا سابق وزیر شیو پال یادو کے درمیان طویل عرصے سے جاری کشمکش ختم ہونے کے قریب ہے اور دونوں نے آئندہ اسمبلی انتخابات ایک ساتھ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے جمعرات کو اپنے چچا شیو پال سنگھ یادو سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد کی گئی ٹویٹ میں انہوں نے واضح طور پر کہا کہ دونوں کے درمیان اتحاد کا معاملہ طے پا گیا ہے۔
اکھلیش یادو نے یہ بھی کہا کہ علاقائی پارٹیوں کو ساتھ لے کر چلنے کی پالیسی کی وجہ سے ان کی پارٹی مضبوط ہو رہی ہے۔ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی آئندہ اسمبلی میں تاریخی جیت حاصل کرنے والی ہے۔ اس سے پہلے اکھلیش یادو جمعرات کی دوپہر اپنے چچا اور پرگتیشیل سماج وادی پارٹی (لوہیا) کے بانی شیو پال سنگھ یادو کے گھر پہنچے۔ اُنہوں نے وہاں چچا سے تقریباً 40 منٹ تک بات کی۔ دونوں جماعتوں کے سینکڑوں حامی وہاں جمع ہوئے اور 'چاچا بھتیجا زندہ باد' کے نعرے لگائے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے ایس پی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اکھلیش یادو کی آمد سے قبل ان کے والد اور پارٹی کے بانی ملائم سنگھ یادو وہاں موجود تھے۔
اکھلیش یادو پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ اپنے "چاچا" اور پارٹی کے کارکنوں کا احترام کریں گے۔ ساتھ ہی شیو پال سنگھ یادو نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی پارٹی کو ایس پی میں ضم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اکھلیش یادو نے اکتوبر 2016 میں اپنے چچا شیو پال کو وزیر کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا جس سے چچا بھتیجے کے تعلقات میں تلخی آ گئی تھی۔ جنوری 2017 میں اکھلیش یادو کے پارٹی صدر بننے کے بعد شیو پال سنگھ یادو نے ایس پی سے الگ ہو کر اپنی نئی پارٹی بنائی تھی۔
DT Network
0 Comments