Latest News

مدارس کا گرتا ہوا معیار تعلیم ایک لمحہ فکریہ، عالمی تعلیمی کانفرنس کے چھٹے دن مفتی عتیق احمد بستوی قاسمی کا خطاب۔

مدارس کا گرتا ہوا معیار تعلیم ایک لمحہ فکریہ، عالمی تعلیمی کانفرنس کے چھٹے دن مفتی عتیق احمد بستوی قاسمی کا خطاب۔
نئی دہلی: آل انڈیا مدرسہ اسٹوڈنٹ فورم اور انجمن علمائے اسلام کے زیر اہتمام دس روزہ عالمی تعلیمی کانفرنس کا چھٹا سیشن بروز سوموار شمس تبریز ندوی کی نظامت میں منعقد ہوا، جس میں خطاب کرتے ہوئے بنارس ہندو یونیورسٹی کے ڈین پروفیسر اشفاق احمد ندوی نے فرمایا کہ از سر نو مدارس کے نصاب کو ترتیب دینے کی ضرورت ہے، محض پیوند کاری اور چند اصلاحات سے حالات بہتر نہیں ہو سکتے، مزید نصاب سے ان مواد کو حذف کر دیا جائے جو وقت کی ضرورت سے ہم آہنگ نہ ہوں، نیز تحقیق و ریسرچ کا جذبہ پیدا کیا جائے اور ماحول فراہم کیا جائے، مفتی عتیق احمد قاسمی بستوی نے مدارس کے گرتے ہوئے معیار تعلیم پر تشویش کا اظہار کیا اور اسے بہتر بنانے کی جانب توجہ دلائی، پروفیسر مجیب الرحمن صاحب نے مدارس کو اس معیار پر قائم کرنے کا مشورہ دیا جس سے کبھی البیرونی، ابن سینا، ابن خلدون، غزالی و رازی جیسی شخصیات امت کو میسر آئے، ایڈوکیٹ ابو بکر سباق صاحب نے فرمایا کہ کہ معاشرے میں آج بھی ایماندار وکیل اور جج کی ضرورت ہے اور یہ کمی انہیں عناصر سے پوری ہو سکتی ہے جس کی باگ ڈور مدارس کے ہاتھوں میں ہے، پروفیسر عائشہ منیرہ نے اسلاموفوبیا کے بڑھتے رجحانات کے خاتمے کی حل کی جانب توجہ دلائی، اور مدارس میں حیات نو کی روح پھونکنے کا مشورہ دیا، مولانا سہراب ندوی نے عورتوں کی تعلیم کی اہمیت کی جانب توجہ دلائی اور اس ہر زور دینے کا مشورہ دیا، مولانا غطریف شہباز ندوی نے کیرالا اور دیگر جگہوں پر قائم نئے ماڈل سے فائدہ اٹھانے اور از سر نو نصاب کی ترتیب کی جانب توجہ دلائی، جناب معید الرحمن نے مدارس کے نصاب کے احتساب پر زور دیا، اور خان مبشرہ صاحبہ نے مدارس کو عصر جدید کی تعلیم سے ہم آہنگ کرنے کا مشورہ دیا، اس سے پہلے رافع طیب کی تلاوت قرآن سے نشست کا آغاز ہوا اور تین اہم مقالے بھی سامنے آئے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر