تبلیغی جماعت کا شرک اور دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں، سعودی حکومت بلا تحقیق اس طرح کے الزامات لگانے سے گریز کرے: کل ہنداسلامک علمی اکیڈمی۔
کانپور:۔ دور جدید میں پیش آنے والے نئے اور پیچیدہ مسائل کے حل کیلئے شہر کانپور کے جید علماء و مفتیان پر مشتمل کل ہند اسلامک علمی اکیڈمی کی ماہانہ نشست جاجمؤ واقع جامعہ محمودیہ اشرف العلوم جامع مسجد اشرف آباد میں اکیڈمی کے صدر مولانا مفتی اقبال احمد قاسمی کی صدارت میں منعقد ہوئی۔
میٹنگ میں پہلامسئلہ یہ زیر غور آیا کہ بٹ کوائن کرپٹو کرنسی وغیرہ کی حقیقت اور اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟پر علماء کے درمیان یہ طے پایا کہ بٹ کوائن کی حقیقت اور اس کی شرعی حیثیت پر غور کرنے نیز ماہرین کے ساتھ تبادلہئ خیال سے یہ بات واضح ہوئی کہ بٹ کوائن دور حاضر کی ایک غیر محسوس اور غیر مادی کرنسی ہے جس کو کاروباری عرف میں نیز کئی ممالک میں قانونی درجہ حاصل ہونے کی بنا پر لین دین کا ذریعہ تسلیم کیا گیا ہے۔ اس لئے ازروئے شرع ثمن عرفی و اصطلاحی کے حکم میں ہونے کی بنا پر اس کو یکسر حرام نہیں قرار دیا جا سکتا چنانچہ جن ممالک میں اس کو ذریعہ تبادلہ بنانا قانونی طور پر منع نہیں ہے وہاں بٹ کوائن وغیرہ جیسی کرنسی کے ذریعہ خرید و فروخت کرنا یا اس کی سرمایہ کاری کرنا فی نفسہ جائز ہوگا، البتہ جن ممالک میں اس کو قانونی درجہ حاصل نہیں ہے وہاں احتیاط اسی میں ہے کہ فی الحال اس طرح کی کرنسیوں سے پرہیز کیا جائے۔
دوسرا مسئلہ: نماز میں کئی مرتبہ کھجلانے سے نماز کب فاسد ہوگی؟ نیز قصد وبلا قصد کا حکم ایک ہوگا یا الگ الگ؟اس کے جواب میں علماء نے کہا کہ نماز میں بلا ضرورت ایک بار بھی کھجلانا مکروہ تحریمی ہے، اگر کوئی ایسی ضرورت پیش آ جائے کہ بغیر کھجلائے نماز میں یکسوئی نہ ہوتو ایک دو مرتبہ کھجلانا بلا کراہت جائز ہے اور تین مرتبہ اس طرح کھجلانا کہ درمیان میں بقدر رکن یعنی تین مرتبہ ’سبحان ربی الاعلیٰ‘ کے بقدر توقف نہ ہو تویہ نماز فاسد ہو نے کا سبب ہے خواہ قصداً ہو یا بلا قصدہو۔ خلاصہ یہ کہ تین دفعہ کھجلانے سے مطلقاً نماز فاسد نہیں ہوتی، بلکہ یہ اس وقت مفسد ہے کہ ہر دفعہ علیحدہ ہاتھ اٹھائے، اگر ایک ہی دفعہ ہاتھ اٹھا کر تین دفعہ کھجلایا تو نماز فاسد نہ ہوگی نیز اگر ایک بار کھجلانے کے بعد بقدر رکن توقف کے بعد کھجلایا تو اس طرح تین مرتبہ کھجلانا بھی مفسد نہیں ہے۔
تیسرا مسئلہ: پان مسالہ گٹکا وغیرہ دینے والے کو جزاکم اللہ خیرا وغیرہ دعائیہ کلمات کہنا کیسا ہے؟اس مسئلہ میں یہ طے پایا کہ پان مسالہ تمباکو یا گٹکا کھانا کھلانا مکروہ ہے، لہٰذا الدین النصیحۃ کے تحت بجائے شکریہ اور جزاک اللہ کہنے کے ایک دوسرے کو اس سے پرہیز کرنے کی تلقین کرنی چاہئے۔
میٹنگ کے آخر میں صدر محترم کی اجازت کے ساتھ سعودی حکومت کی جانب سے تبلیغی جماعت پر متعدد الزامات لگا کر پابندی لگائے جانے کا مسئلہ زیر بحث آیا جس کے بعد متفقہ طور پر یہ تجویز پاس کی گئی کہ اگرچہ جماعت تبلیغ میں بہت سی بے اعتدالیاں اور غلو آمیز باتیں پائیں جاتی ہیں جن کی وقتاً فوقتاً اکابر علماء کی طرف سے اصلاح کی جاتی رہی ہے اور اس پر نکیر بھی کی جاتی ہے،لیکن ان تمام خامیوں کے باوجود تبلیغی جماعت کا شرک سے اور دہشت گردی سے کسی طرح کا کوئی تعلق نہیں ہے اس لئے ’اسلامک علمی اکیڈمی‘سعودی حکومت کی طرف سے تبلیغی جماعت پر شرک اور دہشت گردی جیسے لگائے گئے الزامات کی تردید کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ بلا تحقیق اس طرح کے الزامات لگانے سے گریز کرے۔
میٹنگ کا آغاز مفتی محمد واصف قاسمی نے تلاوت قرآن پا ک سے کیا۔ میٹنگ میں اگلی نشست 9/جنوری2022ء مطابق5/ جمادی الآخر 1443ھ بروز اتوار طے کی گئی۔میٹنگ میں علمی اکیڈمی کے صدر مفتی اقبال احمد قاسمی، نائب صدر مفتی عبد الرشید قاسمی، جنرل سکریٹری مولانا خلیل احمد مظاہری کیساتھ جمعیۃ علماء کے ریاستی نائب صدر مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی، مفتی سید محمد عثمان قاسمی، مولانا محمد انیس خاں قاسمی، مولانامحمد انعام اللہ قاسمی،مفتی عزیز الرحمن قاسمی، مفتی محمد دانش قاسمی، مفتی سعد نور قاسمی، مفتی سعود مرشد قاسمی، مولانا حفظ الرحمن قاسمی، مفتی محمد واصف قاسمی کے علاوہ دیگر لوگ موجود تھے۔
سمیر چودھری
DT Network
0 Comments