Latest News

ماہرین کے مطابق کورونا کی تیسری لہر کی شدت بہت زیادہ ہوگی، تیزی کے ساتھ پھیلنے والی تیسری لہرکے آئندہ 25دن نہایت اہم ہونگے۔

ماہرین کے مطابق کورونا کی تیسری لہر کی شدت بہت زیادہ ہوگی، تیزی کے ساتھ پھیلنے والی تیسری لہرکے آئندہ 25دن نہایت اہم ہونگے۔
نئی دہلی: اس وقت پورے ملک میں کورونا کی جس تیسری لہر کا قہر جاری ہے اس کی شدت دوسری لہر کے مقابلہ زیادہ سخت ہونے کے امکانات ہیں لیکن یہ لہر بہت جلد عروج پر پہنچ جائے گی۔ماہرین نے اس سلسلہ میں اپنی آراءظاہر کرتے ہوئے اس میں تیزی سے اضافہ کے ساتھ اعددا وشمار بھی پیش کئے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت پورے ملک میں جس تیزی کے ساتھ انفیکشن پھیل رہا ہے اس سے اس طرح کے اشارے مل رہے ہیں کہ تیسری لہر کی شدت بہت زیادہ ہوگی جس کا پہلا مرحلہ خاتمہ کے قریب ہے۔ماہرین وڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ ممکن ہے کہ اس لہر کاعروج خطر ناک اور زیادہ بڑا ہو، یہ لہر اور انفیکشن کا قہر کیسی شکل اختیار کرلے گی عنقریب اس کا بھی اندازہ ہوجائے گا لیکن اس بات کے امکانات ضرور ہیں کہ جس تیزی کے ساتھ انفیکشن پھیل رہا ہے اسی تیزی کے ساتھ خاتمہ کی طرف بھی جائے گا۔اعداد وشمار کے اعتبار سے ماہرین بتاتے ہیں کہ ستمبر2020 کے درمیان میں سب سے زیادہ ایک لاکھ کے قریب کیس یومیہ درج کئے گئے تھے اسی طرح دوسری لہر کے دوران مئی 2021 کے اوائل میں 4لاکھ سے زائد کیس یومیہ درج ہونے کا ریکارڈ ہے۔
اب موجودہ ممکنہ اعداد وشمار اس طرف اشارہ کر رہے ہیں کہ موجودہ لہر کافی طویل ہونے والی ہے۔ماہرین،ڈاکٹرز اور محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے آغاز میں پہلے آٹھ دس دنوں کے دوران کورونا انفیکشن میں 49فیصد اضافہ ہوا تھا جبکہ اس مرتبہ یہ تناسب 1330فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ اسلئے اعداد وشمار سے ظاہر ہورہا ہے کہ اومی کرون ویرینٹ کا انفیکشن بہت تیزی سے اضافہ ہوگا یعنی تیسری لہر دوسری لہر کے مقابلہ وسیع اور بڑی ہوسکتی ہے۔اس بات کے قوی امکانات ظاہر کئے جارہے ہیں کہ آئندہ 20سے 25دن بہت اہم ہوں گے کیونکہ چند دنوں کے بعد انفیکشن اپنے عروج پر ہوگا۔اسلئے احتیاط کے اعتبار سے آئندہ 25دن بے حد اہم ہوں گے لیکن اس کے بعد انفیکشن میں کمی ہونی واقع ہوجائے گی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر