Latest News

جنوبی افریقہ کی مشہور شخصیت اور دینی مدارس کے خیر خواہ ممتاز عالم دین مولانا یحیٰ بھام کا انتقال، مرحوم دارالعلوم دیوبند کے بہترین ترجمان تھے: مولانا محمد طیب قاسمی۔

جنوبی افریقہ کی مشہور شخصیت اور دینی مدارس کے خیر خواہ ممتاز عالم دین مولانا یحیٰ بھام کا انتقال، مرحوم دارالعلوم دیوبند کے بہترین ترجمان تھے: مولانا محمد طیب قاسمی۔
آنند نگر مہراج گنج (عبید الرحمن الحسینی)
جنوبی افریقہ کی قابل فخر، عظیم شخصیت،اہل مدارس ہندو پاک کے ہمدرد وخیرخواہ مولانا محمد یحیٰ بھام خلیفہ حضرت مولانا شاہ ابرارالحق ہردوئیؒ کے انتقال پر دارالعلوم فیض محمدی ہتھیاگڈھ ،لکشمی پور ، مہراج گنج میں سوشل ڈسٹنسنگ کا خیال رکھتے ہوئے ایک تعزیتی نشست ادارہ کے سربراہ اعلیٰ مولانا قاری محمد طیب قاسمی کی صدارت میں منعقد ہوئی۔
تعزیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے دارالعلوم فیض محمدی کے سربراہ اعلیٰ مولانا قاری محمد طیب قاسمی نے کہا: ہم سب کے کرم فرما مولانا محمد یحیٰ بھام کا انتقال پوری ملت اسلامیہ کیلئے عموماً وتعلیمی حلقوں و اہل مدارس دینیہ کے لئے خصوصاً ایک دل دوز سانحہ ہے ، مرحوم ایک لمبے عرصے سے کڈنی کے عارضہ میں مبتلا تھے، قیام افریقہ کے دوران آپ نے جس طرح فکر قاسمیت کا علم بردار بن کر زندگی کے ہرشعبہ میں کارہائے نمایاں خدمات انجام دیا، وہ جنوبی افریقہ کا پورا خطہ گواہ ہے،۔ آپ دیوبند کے چہیتے اور مسلک دیوبند کے بہترین ترجمان تھے ۔ مولانا مرحوم کی نگرانی میں بے شمار مکاتب دینیہ کا قیام عمل میں آیا ، آپ افریقہ کے ہی شہر لینیسیہ میں ایک ادارے کے بانی وناظم ہونے کے ساتھ ساتھ متعدد ملکوں میں رفاہی کاموں میں دلچسپی کی بنیاد پر ہند وپاک سمیت افریقہ کے لئے گوہر آبدار تصور کئے جاتے تھے۔
سربراہ اعلیٰ نے مزید کہا کہ مولانا مرحوم کی توجہ مسلمانوں کی تعلیمی ودینی پسماندگی کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ رفاہی کاموں میں خوب رہی، آپ نے اپنی تحریروں اور تقریروں کے ذریعہ اسلامی تعلیمات کو عام کرنے پر بھر پور محنت کی، جس کا ثمر ہ افریقہ کے بے آب وگیاہ علاقے میں خوب دیکھنے کو ملتا ہے۔ آپ کا فیض نہ صرف یہ کہ افریقی علاقوں میں رہا بلکہ ہندوستان میں بھی مختلف علاقوں میں قائم مدارس دینیہ میں بھی جاری تھا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ کے زہد وتقوی، تواضع وخاکساری، مجاہدانہ زندگی ، سرگرمی عمل، اخلاص واحتساب کی دولت بے بہا نے آپ کو خلق خدا کا محبوب بنادیا تھا۔ 
دارالعلوم فیض محمدی کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر مولانا سعد رشید ندوی نے اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ: پیر طریقت مولانا محمد یحیٰ بھام مدارس دینیہ کے لئے کوہ نور تھے ، آپ کا شمار ایشیاء و افریقہ کی مشہور شخصیات میں ہوتا تھا، وہ ایک لمبے عرصے سے موذی امراض میں مبتلا تھے، گذشتہ دنوں اس دار فانی سے کوچ کرگئے، اناللہ وانا الیہ راجعون، اللہ ان کی بال بال مغفرت فرمائے، آمین، یقینا آپ کے انتقال سے ایسا غم آن پڑا ہے، جو ایک دولمحہ کا نہیں بلکہ صدیوں کا غم ہے، کیوں کہ مدارس اسلامیہ کے معماروں نے ایک ایسا چراغ شب تاب کھویا ہے، جس سے ایک دنیا روشن تھی۔اس وقت یہ کہا جائے کہ علم وفن کا ایک بحر ذخار، سلوک و تصوف کا چشمہ خشک ہوگیا اور اخلاق وتصوف کا چمن اجڑگیا، تو مبالغہ نہ ہوگا۔ چونکہ ایسی جامع صفات کی حامل شخصیت کسی خطہ کو بڑی مشکل سے نصیب ہوتی ہے ، مرحوم بے پناہ علم وفضل کے ساتھ خاندانی نجابت وشرافت کا پیکر تھے۔، ملت اسلامیہ کے لئے دل درد مند رکھتے تھے، اللہ ان کے حسنات کو شرف قبولیت بخشے اور انہیں غریق رحمت فرمائے اور اعلی علیین میں جگہ نصیب فرمائے آمین۔
تعزیتی نشست میں مفتی احسان الحق قاسمی نائب مدیر ماہ نامہ احیاءاسلام ، ڈاکٹرمولانا محمد اشفاق قاسمی، مولانا وجہ القمر قاسمی،، مولانا شکراللہ قاسمی، مولانا محمد یحیٰ ندوی،،حافظ ذبیح ا للہ ، ماسٹر محمد عمر ، ماسٹر جاوید احمد، ماسٹر جمیل احمد ، ماسٹر شمیم احمد ، ماسٹر صادق علی، ماسٹر عصب الدین ، محمد قاسم، ملا محمد مسلم وغیرہ موجودتھے۔

DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر