مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور کا جلسہ تقسیم اسناد منعقد، یونیورسٹی بلاتفریق تعلیم کے سبب گنگا جمنی تہذیب و ثقافت کا اعلیٰ نمونہ ہے: کا بینی وزیر شالِ محمد
تعلیم ہی واحد ایسا ذریعہ ہے جس کے ذریعہ سے انسانی پوشیدہ صلاحتیں ظاہر ہوتی ہیں۔تعلیم سے ہی انسان اچھے اور برے میں تمیز کرکے،سخت محنت،جد وجہد سے اپنی منزل پر پہنچ کر ترقی کی نئی راہیں قائم کرتا ہے۔ان خیالات کا اظہار مارواڑ مسلم ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر سوسائٹی کی جانب سے مدرسہ جامعہ محمودیہ تجوید القرآن شہر پورہ میں منعقدہ مولانا آزاد یونیورسٹی جو دھپور کے جلسہ تقسیم اسناد سے ورچول خطاب کے دوران اقلیتی کا بینی وزیر شالِ محمد نے کیا۔
اس جلسہ تقسیم اسناد کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر انور علی خان نے انجام دئیے۔ پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا کابینی وزیر شال محمد نے طلبہ وطالبات سے خطاب کے دوران کہا کہ اس سوسائٹی نے گذشتہ چند سالوں میں قابل ستائش امور انجام دئیے ہیں یہی وجہ ہے کہ اسکول سے یونیورسٹی تک کا سفر قومی سطح پر اپنی علٰحیدہ شناخت قائم کرچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سوسائٹی سے ان کا پر انا ر شتہ ہے انہوں نے کہا کہ یہاں بلاتفریق سبھی مذاہب وطبقات سے تعلق رکھنے والے افراد وبچوں کو ساتھ لیکر چلنے کا جذبہ ہمارے ملک کی ترقی اور گنگا جمنی تہذیب واتحاد کا نمونہ پیش کرتی ہے۔
مولانا آزاد یونیورسٹی کے چیئرمین محمد عتیق نے جلسہ تقسیم اسناد کو ورچول سطح پر منعقد کرنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ریاستی وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مولانا آزاد یونیورسٹی کے تحت اقلیتی طبقات کی تعلیمی ترقی کے پیش نظر ایک میڈیکل کالج اور100بیڈ کا ایک ہاسپٹل قائم کرنے کی منظوری دی جائے۔
یونیورسٹی کے سابق چانسلر پروفیسر اختر الواسع نے اپنے صدارتی خطاب میں طلبہ وطالبات سے کہا کہ ڈگریاں حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات اپنے ساتھیوں اور شنا ساوں کو اعلیٰ تعلیم کی ترغیب دیں۔
سوسائٹی کے صدر محمد علی چنڈیگر نے کہا کہ اسکول سے یونیورسٹی تک کے سفر میں اس علاقہ کی عظیم شخصیات کی قربانیاں اور جد وجہد شامل ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت یونیورسٹی میں بلاتفریق مذہب وملت 13ہزار سے زائد طلبہ وطالبات نہایت معمولی فیس پر اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے ہیں اور 700سو سے زائد ملازمین خدمات انجام دے رہے ہیں۔
مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر ایوب خان نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ انسان تعلیم کے بغیر ادھورا ہے اگر ہم اپنی ثقافت وتہذیب سے ناواقف ہوں تو انسان کہلانے کے بھی حقدار نہیں ہوںگے۔پروگرام کے آخر میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر جمیل کاظمی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ یونیورسٹی نے اس موقع پر امریکہ کے فرینگ ایف اسماعیل کو انسانیت کی خدمت کے صلہ میں ”ڈاکٹر کے شری ناتھ ریڈی کو پبلک ہیلتھ کے میدان میں بے مثال خدمات انجام دینے کے لئے اور لیفٹنیٹ جرنل انل پوری کو قومی سلامتی کے میدان میں قابل ستائش خدمات انجام دینے کے لئے اعزازی ڈگری سے سرفراز کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ان افراد کی جانب سے خدمت خلق کے طور پر انجام دئیے جانے والے امور سے ہمارے نوجوانوں کو ترغیب لینی چاہئے۔اس موقع پر تمام طلبہ وطالبات کو آن لائن حلف بھی دلایا گیا ہے ۔بعد ازاں اعزازی ڈگری حاصل کرنے والوں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
یونیورسٹی کے رجسٹر آر انور علی خان نے بتایا کہ اکیڈمک سال2018-19،2019-20اور 2020-21کے کل 1214طلبہ وطالبات کو سبھی مضامین کی گریجویٹ ،پوسٹ گریجویٹ اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں تفویض کی گئیں خاص طور سے ان تعلیمی سالوں میں امتیازی نمبرات سے کامیابی حاصل کرنے والے 39طلبہ وطالبات کو گو لڈ میڈل دئیے گئے۔اس پروگرام میں امریکہ سے ڈاکٹر انل پروہت و سوسائٹی کے تحت چلنے والے دیگر اداروں کے ذمہ داران اور مختلف ممالک کے تعلیمی ماہرین نے شرکت کی ۔تقسیم اسناد کے اس پروگرام میں عبد اللہ خالد قریشی ،محمد صابر،ڈاکٹر محمد عاصف،مولانا آزاد یونیورسٹی سے منسلک کرنل ادریس خان، ڈاکٹر عمران خان پٹھان،محمد امین، ڈاکٹر ریحانہ بیگم، ایاز احمد، محمد صادق فاروقی سمیت یونیورسٹی کا جملہ اسٹاف اور دیگر افراد کا خصوصی تعاون حاصل رہا۔پروگرام کا اختتام قومی ترانہ کے ساتھ ہوا۔
0 Comments