Latest News

مسلم پرسنل لا ءکے خلاف اور کامن سول کوڈ کے حق میں فیروز بخت نے سپریم کورٹ میں دی دستک۔

مسلم پرسنل لا ءکے خلاف اور کامن سول کوڈ کے حق میں فیروز بخت نے سپریم کورٹ میں دی دستک۔
نئی دہلی: (ایجنسی)
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے چانسلر فیروز بخت احمد نے جو خود کو مولانا ا ٓزاد کا پوتا قرار دیتے ہیںنے یکساں سول کوڈ کے حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائرکی ہے ۔ فیروزبخت نے درخواست میں کہا ہے کہ پرسنل لاءخواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کرتا ہے۔ تمام شہریوں کے لیے یکساں سول قانون ملک میں اتحاد کو بھی فروغ دے گا۔
فیروز بخت احمد نے بتایاہے کہ 2019 سے اس معاملے پر ان کی عرضی دہلی ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔ جب کہ طلاق ثلاثہ پربھی مسلم پرسنل لاءبورڈکی عرضی اب تک کورٹ میں زیرالتواءہے،لیکن اس پرکوئی بات نہیں ہوتی۔لیکن کچھ مسلم نام سے ایسے شوشہ چھوڑوائے جاتے ہیں تاکہ آسانی سے کہاجائے کہ یہ مطالبہ تومسلمانوں کی طرف سے ہوا ہے۔یہ بھی واضح رہے کہ یہ شوشہ یوپی الیکشن کے وقت چھوڑاگیاہے۔
فیروزبخت نے مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ اس معاملے کو خود طے کرے۔ ان سے پہلے 3 مزید درخواست گزار عنبرزیدی، نکہت عباس اور دانش اقبال بھی سپریم کورٹ سے یہ مطالبہ کر چکے ہیں۔ سب کا کہنا ہے کہ ملک میں کئی طرح کے پرسنل لاز کی موجودگی قانونی پیچیدگیوں کو جنم دیتی ہے۔ بہت سے معاملات میں خواتین اور بچوں کو ان کے آئینی حقوق سے بھی محروم رکھا جاتا ہے۔فیروز بخت کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ مسلم پرسنل لاء مردوں کو تعدد ازدواج کی اجازت دیتا ہے۔ آبائی جائیداد میں لڑکیوں کا حق لڑکوں کے مقابلے بہت کم ہے۔ عیسائی اور پارسی برادری کے بہت سے سول نظام بھی جدید معاشرے کی ضروریات سے میل نہیں کھاتے۔
درخواست گزار نے کہا ہے کہ آئین کا آرٹیکل 14 قانون کی نظر میں ہر شہری کی برابری کی بات کرتا ہے۔ آرٹیکل 44 حکومتوں سے تمام شہریوں کے لیے یکساں سول قوانین بنانے کا مطالبہ کرتا ہے۔ لیکن اب تک ان چیزوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ مرکز کو یکساں سول کوڈ تیار کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنانے کی ہدایت کرے۔ خیال رہے کہ حال ہی میں اس معاملے پر سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے دہلی ہائی کورٹ سے کہا تھا کہ فی الحال اس کا یکساں سول کوڈ کو نافذ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ اس کے بعد سے 4 عرضی گزاروں نے سپریم کورٹ سے کیس کی سماعت کرنے کامطالبہ کیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر