Latest News

دھرم سنسد میں زہریلی تقریر کرنے والے نرسمہانند کے خلاف بھی مقدمہ درج، اب تک پانچ کے خلاف ایف آئی آر۔

دھرم سنسد میں زہریلی تقریر کرنے والے نرسمہانند کے خلاف بھی مقدمہ درج، اب تک پانچ کے خلاف ایف آئی آر۔
ہریدوار: ہریدوار میں منعقد دھرم سنسد میں کی گئی نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں اتراکھنڈ پولیس نے یتی نرسمہانند کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا ہے۔ نرسمہانند نے دھرم سنسد میں اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔ نرسمہانند کے علاوہ اشتعال انگیز تقریریں کرنے والے ساگر سندھو مہاراج کو بھی ملزم بنایا گیا ہے۔ ہریدوار میں نفرت انگیز تقریر کرنے کے معاملے میں، دفعہ 295 اے (کسی بھی طبقے کے مذہب کی توہین کرنے کے ارادے سے عبادت گاہ کو نقصان پہنچانا یا اسے ناپاک کرنا) بھی شامل کیا گیا ہے۔
ہریدوار میں دھرم سنسد میں اشتعال انگیز تقریر کرنے پر اب تک کل پانچ لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ان میں یتی نرسمہانند، وسیم رضوی عرف جتیندر تیاگی، اناپورنا، دھرما داس اور ساگر سندھو مہاراج شامل ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ہریدوار میں منعقدہ دھرم سنسد میں نفرت انگیز تقاریر پر کارروائی نہ کرنے پر مسلسل سوالات اٹھ رہے ہیں۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی یہ مسئلہ اٹھایا۔
اس کے ساتھ ہی، ایک دن پہلے مسلح افواج کے پانچ سابق سربراہوں نے اس معاملے میں وزیر اعظم نریندر مودی، صدر رام ناتھ کووند اور ملک کے چیف جسٹس جسٹن این وی رمنا کو خط لکھے ہیں۔ ہریدوار اور کچھ دیگر مقامات پر اس طرح کی تقریبات میں مبینہ طور پر مسلمانوں کے قتل عام کی بات کہی گئی۔ عیسائیوں، دلتوں اور سکھوں جیسی دیگر اقلیتوں کو نشانہ بنانے کا بھی الزام ہے۔ اس سے قبل ملک کے 76 نامور وکلاء نے بھی چیف جسٹس کو خط لکھ کر اسے انتہائی سنگین معاملہ قرار دیا تھا۔
اسی دوران، چھتیس گڑھ کے رائے پور میں منعقد دھرم سنسد میں مہاتما گاندھی کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرنے والے کالی چرن مہاراج کو جمعہ کو گرفتاری کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے انہیں 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ کالی چرن نے 26 دسمبر کو رائے پور میں مذاہب کی پارلیمنٹ کے آخری دن مہاتما گاندھی کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے اور اپنے قاتل ناتھورام گوڈسے کے سامنے جھک گئے تھے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر