Latest News

عمران مسعود: نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم۔ تم نے دغا دی يا ہم ہی دھوکہ کھا گئے۔

عمران مسعود: نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم۔ تم نے دغا دی يا ہم ہی دھوکہ کھا گئے۔
سہارنپور: مغربی اتر پردیش کے بڑے لیڈر کاگمان رکھنے والےعمران مسعود کے ساتھ اچانک وہ ہوا جس کی اُنہیں امید بھائی نہیں تھی، کانگریس سے ملے قومی جنرل سکریٹری کا عہدہ اور کانگریس کی طرف سے ملنے والی تمام عزتوں کو چھوڑ کر عمران مسعود نے سماج وادی پارٹی کی دامن تھامنے کااعلان کیاتھا ، لیکن اکھلیش یادو نے بھی انہیں ٹکٹ نہ دےکر آئینہ دکھادیا ہے۔ یعنی نہ وہ گھر کےرہے اورنہ گھاٹ کے ۔
عمران مسعود کانگریس میں مغربی اتر پردیش کا سب سے بڑا چہرہ بنے ہوئے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کی خواہش پر کئی اضلاع میں پارٹی ٹکٹ تقسیم کیے جاتے تھے ۔ پارٹی چھوڑتے وقت انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا تھا کہ کانگریس نے انہیں بہت عزت دی، لیکن یوپی میں بی جے پی کو ہرانے کے لیے سماج وادی پارٹی کا ساتھ دینا ضروری ہے۔ وہ بھول گئے کہ بی جے پی کےحکومت کے خلاف سڑک پر اتر کر انتھک جد وجہد کانگریس نے کیاتھا نہ کہ سماج وادی پارٹی نے۔ سماج وادی پارٹی کے سب سے بڑے چہرے ملائم سنگھ یادونے تو 2019 کےالیکشن کے پہلے پارلیمنٹ میں کھڑےہو کر نریندر مودی کے دوبارہ وزیر اعظم بننے کی خواہش کی تھی۔
عمران مسعود نے اپنے کانگریس ایم ایل اے مسعود اختر کے ساتھ 12 جنوری کو لکھنؤ میں اکھلیش یادو سے ملاقات کی تھی اور سماج وادی پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن اب پتہ چلا ہے کہ سماج وادی پارٹی نے ان دونوں کو ٹکٹ نہیں دیا ہے۔ درحقیقت، عمران مسعود 2017 کے اسمبلی انتخابات میں سہارنپور کی نکوڑ اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کے دھرم سنگھ سینی سے ہار گئے تھے۔ دھرم سنگھ سینی نے حال ہی میں یوگی کابینہ سے استعفیٰ دے کر سماج وادی پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ دوسری طرف سماج وادی پارٹی نے سہارنپور دیہی علاقوں سے آشو ملک اور بیہٹ سے عمر علی کو ٹکٹ دینے کا ارادہ کر لیا ہے جہاں عمران مسعود کی نظریں تھیں۔ کہا جا رہا ہے کہ عمران مسعود اور ان کے حامیوں کو سماج وادی پارٹی سے دھچکا لگا ہے۔ خبر ہے کہ اب بہوجن سماج پارٹی سے رجوع کیا جا رہا ہے۔ لیکن وہاں سے بھی بات بننا آسان نہیں ہے۔ ویسے بھی، بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ مل کر تین بار یوپی کی حکومت چلانے والی مایاوتی کا جھنڈا اٹھانے سے پہلے، عمران مسعود کو بی جے پی سے لڑنے کا اپنا دعویٰ ترک کرنا پڑے گا، جو انہوں نے کانگریس چھوڑتے وقت کیا تھا۔
عمران مسعودکو شاید سمجھ میں آگیاہو گا کہ موقع پر راستہ بدلنے والے کو کوئی بار وقت کا بھاری نیزہ برداشت کرنا پڑتا ہے۔ ویسے بھی انہوں نے جس طرح کانگریس کو موقع پر دغا دیا ، اس کا داغ ان کی پیشانی سےجلد مٹنے والانہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر