Latest News

گاندھی کے یوم شہادت پر گوڈسے کو یاد کیاگیا، ہندو مہا سبھا نے سنت کالی چرن داس سمیت پانچ لوگوں کو ’گوڈسے بھارت رتن ‘ ایوارڈ دیا۔

گاندھی کے یوم شہادت پر گوڈسے کو یاد کیاگیا، ہندو مہا سبھا نے سنت کالی چرن داس سمیت پانچ لوگوں کو ’گوڈسے بھارت رتن ‘ ایوارڈ دیا۔
گوالیا : ملک میں جہاں آج ایک طرف بابائے قوم مہاتما گاندھی کا یوم شہادت منایا جارہا تھا تو وہیں دوسری طرف ہندو مہاسبھا نے گاندھی جی کے قاتل گوڈسے کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے گوالیار میں ’گوڈسے اسمرتی دیوس ‘ منایا۔ اور گوڈسے کے نظریات کو فروغ دینے والے سنت کالی چرن سمیت پانچ لوگوں کو گوڈسے بھارت رتن کے اعزاز سے نوازا گیا۔ سنت کالی چرن کی جانب سے اعزاز ہندومہاسبھا کے لیڈر پرمود لوہ پتر نے حاصل کیا۔ وہیں سال ۲۰۱۷ میں ناتھو رام گوڈسے کا مندر بنانے کے بعد ہوئے تنازعہ میں جیل جانے والے ہندو مہاسبھا کے لیڈر سمیت چار لوگوں کو بھی گوڈسے بھارت رتن اعزاز سے نوازاگیا۔ ہندو مہاسبھا کے قومی نائب صدر جے ور بھاردواج نے گوڈسے بھارت رتن تقریب کے دوران ہندو مہا سبھا کے نوجوانوں کو ہندوستان پاکستان کو ایک کرنے کےلیے حلف دلایا۔ہندو مہاسبھا کے ’گوڈسے بھارت رتن‘ پروگرام کو لے کر کانگریس نے مخالفت کی ہے۔
ہندو مہاسبھا کے پروگرام پر اعتراض کرتے ہوئے کانگریس ایم ایل اے ستیش سکروار نے کہاکہ ۱۹۴۸ میں مہاتما گاندھی کا قتل ہوا تھا لیکن اب گوڈسے کے نظریات کو فروغ دینے والے لوگ گاندھی جی کا ہر دن قتل کررہے ہیں۔ لہذا انتظامیہ کو ایسے پروگراموں کے خلاف ملک سے غداری کا معاملہ درج کرنا چاہئے۔ 
وہیں بی جے پی کے ریاستی صدر وی ڈی شرما نے ہندو مہاسبھا کے پروگرام کو اظہار رائے کی آزادی قرار دیا ہے۔ شرما نے کہاکہ کوئی راہ چلتے اعزاز دے دے تو بھارت رتن تھوڑی ہوجاتا ہے۔ واضح رہے کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کا قتل ۳۰ جنوری ۱۹۴۸ کو ناتھو رام گوڈسے نے کیا تھا۔ اس نے گوالیار میں ہی اس کی تیاری کی تھی۔ ۲۳ جنوری ۱۹۴۸ کی رات گوڈسے اپنے ساتھی نارائن آپٹے کے ساتھ پنجاب میل سے گوالیار پہنچا تھا، ناتھو رام گوڈسے گوالیار اس لیے آیا کیوں کہ یہ شہر مہاتما گاندھی کی سرگرمیوں کا اہم مرکز تھا، رات ایک بجے گوالیار پہنچا ، گوڈسے اسٹیشن سے سیدھے ہندو مہاسبھا کے بڑے لیڈر پرچورے کے پاس گیا، گوڈسے نے بتایاکہ گاندھی کے قتل کے لیے اس بار فل پروف پلان ہے، گوڈسے کے کہنے پر ہندو مہاسبھا کے کارکن نے پستول کا انتظام کیا لیکن گوڈسے کو پستول درست نہیں لگی، لہذا دنڈوتے نے سندھیا ریاست کے فوجی افسر سے موسولین کی فوج سے ضبط غیر ملکی پستول کا ۵۰۰ روپیہ میں سودا کیا، گوڈسے نے ۳۰۰ روپیہ دیا باقی روپئے کام ہونے کے بعد دینے کو کہا، اس پستول سے گوڈسے نے سورن ریکھا ندی کے کنارے نشانہ لگانے کی پریکٹس کی، اس کے بعد ۲۹ جنوری کی رات ناتھو رام گوڈسے اپنے ساتھی آپٹے کے ساتھ دہلی روانہ ہوگیا۔ ۳۰ جنوری ۱۹۴۸ کی شام پانچ بجے مہاتما گاندھی دہلی میں دعائیہ تقریب سے نکل رہے تھے، اس دوران اس نے گاندھی جی کا قتل کردیا۔ گوڈسے کو ۱۵ نومبر ۱۹۴۹ کوپھانسی دے دی گئی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر