Latest News

مدرسوں میں پڑھنے والے محب وطن ہو تے ہیں، مدارس آر ایس ایس کا اڈہ نہیں جہاں آر ایس ایس کے خفیہ ایجنڈے کو نافذ کیاجائے: عارف کمال۔

مدرسوں میں پڑھنے والے محب وطن ہو تے ہیں، مدارس آر ایس ایس کا اڈہ نہیں جہاں آر ایس ایس کے خفیہ ایجنڈے کو نافذ کیاجائے: عارف کمال۔
پٹنہ : ریاستی وزیر نیرج ببلو اور جیویش مشرا کے ذریعہ مدرسہ کے تعلق سے دیاگیا بیان قابل مذمت ہے۔ مدارس کے تعلق سے ایسی باتیں کرنا ذہنی دیوالیہ پن کی علامت ہے، مدرسوں سے پڑھے لکھے لوگوں کا ملک کی آزادی میں بہت حصہ رہا ہے، مدرسہ میں پڑھنے والے طالب علموں نے آزادی کی تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ، اس لیے یہ کہنا مناسب نہیں کہ مدرسہ کی تعلیم درست نہیں ہے، یہ بے بنیاد الزام ہے۔ آپ لوگوں کو مدرسہ کی تاریخ پتہ نہیں ہوگی آپ مدرسہ جائیں اور دیکھیں کے وہاں کس چیز کی تعلیم دیجاتی ہے، آپ لوگوں کو مدرسہ جانے سے کس نے روکا ہے؟ مدرسہ میں پیشہ ورانہ تعلیم اور فنی تعلیم دی جائے، آپ دیجئے، انفراسٹرکچر مہیا کرائے ، تعلیم کے معیار کی نگرانی حکومت کے ذریعہ کروائیے۔ ان خیالات کااظہار وکاس شیل انسان پارٹی کے قومی اقلیتی صدر و ترجمان عارف کمال نے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ مدرسوں میں ملک کو جوڑنے اور امن وشانتی کی تعلیم دی جاتی ہے، یہاں بھی اسکول کی طرح نصاب ہوتے ہیں، مدرسے سبھی مذہب اور جاتی کےلیے کھلے ہوئے ہیں، کوئی بھی آکر وہاں تعلیم لے سکتا ہے، مدرسہ سے پڑھ لکھ کر محب وطن نکلتے ہیں، اور اپنے ملک سے محبت کرتے ہیں اور ہمیشہ اپنے ملک کے وفادار رہتے ہوئے جانوں کی قربانی پیش کرنے کے لیےتیار بیٹھے ہوتے ہیں۔ کبھی ہندو مسلم نہیں کرتے۔ عارف کمال نے کہاکہ میں چاہتا ہوں کہ نیرج ببلو جی اور جیویش کمار مشرا جی مدرسہ جائیں اور دیکھیں کے مدرسہ تعلیم وتعلم کا کام کس طرح ہوتا ہے، اور کیا تعلیم دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مدرسہ آر ایس ایس کا اڈہ نہیں ہے جہاں آر ایس کے خفیہ ایجنڈے کو نافذ کیاجائے۔ اور ہندو مسلم کیاجائے، نیرج ببلو جی اور جیویش کمار مشرا جی آپ کو بھی پتہ ہوگا کہ بہار میں جو حکومت ہے وہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار جی کی قیادت میں چل رہی ہے، اور یہ حکومت چار پارٹیوں کے اتحادو حمایت سے چل رہی ہے، بہار میں انصاف کے ساتھ ترقی ہورہی ہے، بی جے پی کے وزیر کو اس بات کا بھی علم ہوناچاہئے کہ آپ کی حکومت صرف بہار میں نہیں ہے جو کہ آپ کوئی بھی آر ایس ایس کے خفیہ ایجنڈے کو بہار میں نافذ کرپائیں گے، اور جو لوگ بھی مدرسہ کی تعلیم پر سوال اُٹھا رہے ہیں میرا ماننا ہے کہ وہ لوگ دماغی دیوالیہ پن کے شکار ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر