دارالعلوم زکریا میں انجمن احمدیہ طلبہ صوبہ آسام کااختتامی پروگرام، دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم مفتی راشد اعظمی نے کیا خصوصی خطاب۔
ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم زکریا دیوبند کے طلبہ صوبہ آسام کے تقاریر اور مناظرہ کااختتامی پروگرام شیخ الحدیث مولانا مفتی سمیع اللہ الکلامی کی سرپرستی و جامعہ کے مہتمم مولانا مفتی شریف خان کی صدارت کی صدارت میں منعقد ہوا۔ پروگرام کی نظامت مولوی امداد الرحمٰن آسامی نے انجام دیئے۔ محفل کاآغاز مولوی امیر الاسلام کی تلاوتِ کلام اللہ سے ہوا جبکہ مولوی انس اور مولوی روح الامین نے نعت نبی پیش کی۔
مولوی اکرام الحق نے "عربی" زبان میں ، مولوی یحییٰ احمد نے "اردو" زبان میں ، مولوی میر قاسم نے"آسامی" میں ، مولوی مشتاق احمد نے" بنگلہ" زبان میں اور مولوی رقیب الاسلام نے"انگریزی" زبان تقاریر پیش کیے۔مولانا مفتی اسد اللہ معین مفتی دارالعلوم دیوبندکی حکمیت میں"توثیق الایمان"شعبہ مناظرہ کا پروگرام بیس رکعت تراویح کے موضوع پر"اردو"زبان میں منعقد ہوا۔موضوع کی وضاحت مولوی خالد احمدنے کی۔شرائط مناظرہ مولوی امداد الرحمٰن نے پیش کیا۔
علمائے دیوبند کے ترجمان مولوی مبرور محمد عبد اللہ جبکہ مناظرین میں مولوی نور جمال ، مولوی ابو خالد اور مولوی عبد المناف رہیں۔علمائے غیر مقلدین کے ترجمان مولوی گلاب حسین جبکہ مناظرین میں سعید احمد ، مولوی رضوان الکریم اور مولوی دلوار حسین رہیں۔
مولانا مفتی راشد اعظمی نائب مہتمم دارالعلوم دیوبند نے اپنے ہاتھوں سے عہدیداران انجمن احمدیہ اور تقاریر میں اول پوزیشن حاصل کرنے والوں کو انعامات تقسیم کیا اور اپنے مختصر خطاب میں مناظرین و فریقین کے دلائل پر تبصرہ کیا، نیز غیر مقلدین کی ہٹ دھرمیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے مولانا نے یہ کہا کہ وقتی طور پر غیر مقلدین کی طرف سے ترجمانی کرنے والوں پر ان کی ہٹ دھرمیوں کا کچھ نا کچھ اثر ضرور آجاتا ھے اور دیکھنے کو ملتا ھے جیسا کہ آج یہاں بھی دیکھنے کو ملا ھے۔مولانا نے فریقین کی تیاریوں پر خوشی کا اظہار فرمایا اور مولاناشریف خان مہتمم جامعہ ھذا کی تعلیمی و تربیتی قربانیوں کو خوب سراہا۔
مولانا اسد اللہ نے اپنے مختصر خطاب میں طلبہ کی توجہ عربی اور اردو زبان کی طرف مبذول کرانے کے ساتھ ساتھ تحریر کی افادیت سے بھی روشناس کرایا- آخیر میں جامعہ ھذا کے مہتمم مولانا شریف خان اور دیگر اساتذہ کرام نے اپنے ہاتھوں سے بقیہ انعامات تقسیم کیے اور مولانا مفتی شریف خان نے مقررین اور مناظرین کی تیاریوں پر مبارکباد پیش کیا اور اپنے بیان میں طلبہ عزیز کو تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ میدان خطابات میں شہسوار بننے کی ترغیب دلائی، نیز طلبہ کی تیاریوں سے بے انتہاءخوش ہوتے ہوئے گرانقدر نقد انعامات سے نوازا۔
حافظ عرفان نے بھی اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مقررین ومناظرین کو نقد انعامات سے نوازا۔ مہمان خصوصی میں مولانا مفتی کفیل احمداور جامعہ ھذا کے اساتذہ مولانا زاھد، مولانا مفتی ھارون، مولانا مفتی ثابت، مولانا نعمان، قاری سلمان، قاری فرخ عظیم، مولانا قاری عمار، حافظ عرفان، حافظ منظور، حافظ قاضی طارق اور مندوبین میں،اسلم قریشی ،حافظ راو اکرم، حافظ راو مدثراور راو یاسر وغیرہ موجود رہے۔
0 Comments