Latest News

گروگرام میں نماز کے مسئلہ کو لیکر سرگرم سابق ممبر پارلیمنٹ محمد ادیب اور مفتی محمد سلیم کے خلاف مقدمہ درج، پولیس کمشنر کو تحریر دے کر ایف آئی آر رد کرنے کا مطالبہ۔

گروگرام میں نماز کے مسئلہ کو لیکر سرگرم سابق ممبر پارلیمنٹ محمد ادیب اور مفتی محمد سلیم کے خلاف مقدمہ درج، پولیس کمشنر کو تحریر دے کر ایف آئی آر رد کرنے کا مطالبہ۔
نئی دہلی/ گروگرام: (عامر حسین میواتی)
گروگرام میں نماز جمعہ ادائیگی معاملہ پر شر پسندوں کے ذریعہ سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب، مفتی محمد سلیم قاسمی اور نماز معاملے میں جدوجہد کرنے والے لوگوں کے خلاف شرپسندوں کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی 
جس کے بعد آج مفتی سلیم قاسمی و محمد صابر قاسمی نے گروگرام پولس کمیشنر کے کے راؤ، و ڈی سی پی ایسٹ مقصود احمد میو کو شكایتی مکتوب سونپا اور ایف آئی آر رد کرنے و شر پسندوں کے خلاف فوری کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
کمشنر کو دی گئی شکایت میں مفتی سلیم قاسمی نے کہا کہ ہم امن پسند اور قانون پر عمل کرنے والے لوگ ہیں۔ نیز قومی اتحاد اور امن و آشتی کو فروغ دیتے آ رہے ہیں لیکن کچھ شر پسندوں نے ہمارے خلاف بے بنیاد مقدمہ درج کرایا ہے، جو پولس کی کارکردگی پر بڑا سوال کھڑا کرتا ہے، مفتی محمد سلیم نے کہا کہ حیرت اور استعجاب کی بات یہ ہے کہ جن کے خلاف سماج کو بھڑکانے کے واضح ثبوت ہیں اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے کئی ہفتہ پہلے شکایت دی ہوئی ہے، ان پر آج تک کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی، لیکن انھیں شرپسندوں کی جانب سے کی گئی شکایت پر ایف آئی آر درج ہو جاتی ہے، جبکہ ایسے شرپسندوں کے خلاف ہم آہنگی کو بگاڑنے اور گروگرام میں فساد برپا کرنے کے کئی تازہ مقدمات پچھلے دنوں میں ہوے ہیں۔ شکایت میں کہا ہے کہ عبد الحسیب نامی شخص نے سیکٹر 40 میں وقف کی اراضی پر مسجد تعمیر کرنے کی بات کہی تھی۔لیکن ہم نے اس سلسلے میں نہ تو میڈیا میں اور نہ ہی عوامی سطح پر اس طرح کا کوئی بیان دیا ہے۔ جس کو بنیاد بنا کر ہم پر مقدمہ درج ہو۔ ان لوگوں کا ارادہ ہمارے نام پر جھوٹ پھیلانا اور پریشان کرنا ہے۔ ہمارا اس معاملے میں ہمارا کہنا ہے کہ اس شخص سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔ مجھے شبہ ہے کہ دنیش نامی شخص میرے اور میرے اہل خانہ کے خلاف سازش کر سکتا ہے اور مستقبل میں تشدد کا سبب بن سکتا۔ انھوں نے لکھا کہ دنیش اور اس کے ساتھیوں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے، اور میرے خلاف ایف آئی آر رد کی جائے کیونکہ میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ 
اس معاملہ پر مولانا صابر قاسمی کا کہنا ہے کہ جب شر پسند فساد برپا کرنے میں ناکام ہوئے اور مسلمانوں نے صبر سے کام لیا تو شرپسندوں نے جھوٹا مقدمہ درج کراکے معاملہ کا رخ موڑنے کی کوشش کی ہے۔ انھوں نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ قانون کے دائرے میں رہ کر ہی کام کیا ہے اس کے باوجود پولیس کی جانب سے یکطرفہ کاروائی کی گئی ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ پولیس شر پسندوں کے خلاف بھی کاروائی کرے گی۔

DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر