Latest News

جامعہ بدرالعلوم گڑھی دولت میں سالانہ اجلاس عام کا انعقاد، 29 حفاظ کرام کی علماء کے ہاتھوں دستاربندی، مقررین نے مدارس کی اہمیت اور علم دین کی افادیت پر ڈالی روشنی۔

جامعہ بدرالعلوم گڑھی دولت میں سالانہ اجلاس عام کا انعقاد، 29 حفاظ کرام کی علماء کے ہاتھوں دستاربندی، مقررین نے مدارس کی اہمیت اور علم دین کی افادیت پر ڈالی روشنی۔
شاملی: علاقے کی ممتاز و معروف دینی درسگاہ کا جامعہ بدرالعلوم گڑھی دولت میں سالانہ اجلاس عام کا انعقاد کیا گیا, جس میں نامور علماء کرام کے ہاتھوں 29 حفاظ کرام کی دستار بندی عمل میں آئی۔
اس موقع پر اجلاس کو خطاب کر تے ہوئے دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم مولانا مفتی را شد اعظمی نے کہا حجت الاسلام مولانا قاسم نانوتوی کا عظیم کارنامہ یہ ہے کہ انھوں نے دینی مدارس کے نظام کو امراء اور رؤسا کے ہاتھوں سے نکال کر عوام کے ہاتھوں میں دیا۔ انہوں نے دینی مدارس کی اہمیت اور علم دین کی عظمت پر تفصیلی انداز میں روشنی ڈالی اور کہا کہ مدارس اسلامیہ تحفظ دین اور فروغ اسلام کے مرکز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مدارس اسلامیہ ایک عظیم سرمایہ ہے جس کا تحفظ ملت کی ذمہ داری ہے۔
اجلاس کی شروعات قاری محمد صادق قاسمی تاتا ہیڈی کی تلاوت کلام پا ک سے ہوئی۔ اس موقع پر ممتاز عالم دین اور جامع مسجد امروہہ کے استاذ حدیث مفتی عفان منصور پوری نے کہا دشمنان اسلام اس بات کے لیے کوشاں رہتے ہیں کہ کسی بھی طرح مسلم ساج کا تعلق دینی مدارس سے ختم ہو جاۓ۔ مفتی عفان منصور پوری نے کہا مدارس اور اہل اسلام کا تعلق بہت ہی گہرا کہا ایک کو دوسرے سے الگ کر کے نہیں دیکھا جا سکتا ہے۔ انھوں نے کہا ایک زمانہ ایسا آۓ گا کہ انسان ہمدردی کے ساتھ ملاقات کرے گا اور اسی وقت پشت میں چھرا گھونپ رہا ہو گا، مفتی موصوف نے کہا جب لوگوں کے درمیان سے صدق گوئی ختم ہو جاۓ اور دروغ گو ئی پھیل جائے، امانت میں خیانت ہونے لگے تو عذاب الہی کے آنے کا انتظار کریں۔ 
اس سے پہلے دارالعلوم وقف دیوبند کے استاد حدیث مولانا عمران قاسمی نے کہا کہ ہر امت کے لیے ایک آزمائش رہی ہے، اس امت کے لیے مال آزمائش ہے کہ آج کا مال دار حلال و حرام کی تمیز کو بھی بھول گیا ہے، گناہ کا احساس بھی دل سے جاتا رہا ہے۔ انھوں نے کہا ہم نے غلطی سے دین کو ثانوی ضرورت سمجھ لیا ہے۔ مولانا اسرائیل نعمانی نے حافظ قرآن اور مدارس کی اہمیت کے تعلق سے بیان کیا۔اجلاس کی نظامت کر تے ہوئے مولانا محمد عاقل قاسمی نے تعلیمی اور مالیاتی رپورٹ پیش کی جس پر اہل علم اور عمائدین نے اطمینان کا اظہار کیا۔ مولانا نور الحسن راشد کاندھلوی، آل انڈیا ملی کونسل ضلع سہارنپور کے صدر مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی، جمعیت علمائے ہند کے سہارنپور ضلع کے صدر مولانا ظہور احمد قاسمی وغیرہ نے بھی اپنے خطاب کے دوران مدارس اسلامیہ کی افادیت اور علم دین کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ خصوصی شرکاء میں مولانا عامر ٹدولی، صوفی معین الدین، مولانا حسین احمد مدنی، مولانا خورشید، مولانا کوثر، مو لانا تحسین اور مولانا واصل وغیرہ کے نام شامل رہے۔ اجلاس عام کو کامیاب بنانے میں ادارے کے جملہ اساتذہ اور کارکنان نے اہم رول ادا کیا۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر