’اردو زبان اور ہماری ذمہ داریاں‘ کے عنوان سے آن لائن سیمینار کا انعقاد، اردو زبان کی ترویج و ترقی کے ساتھ بچوں کو اردو کی تعلیم دلانے پر دیا گیا زور۔
اردو بیداری فورم مظفر نگر کے زیر اہتمام عالمی یوم مادری زبان کے موقع پر ”اردو زبان اور ہماری ذمہ داری“کے موضوع پر ایک آن لائن سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت محمد شعیب (ہیڈ ماسٹر جونیئر ہائی اسکول سکھیڑہ) نے کی جبکہ مہمان خصوصی کے طور پر ڈاکٹر مشتاق صدف (شعبہ اردو تاجکستان یونیورسٹی) اور مہمان ذی وقار رئیس الدین رانا (ریاستی نائب صدر اردو ٹیچر ویلفیئر ایسوسی ایشن) رہے۔
اس موقع پر فورم کے کنوینر شہزاد علی نے سیمینار کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہر سال 21 فروری کو بطور مادری زبان سیمینار منعقد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے زبان کسی بھی ملک اور معاشرے کے لیے اہم ہوتی ہے، ہماری مادری زبان اردو ہے، جس کے لیے ہمیں بحث کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنا مستقبل محفوظ کر سکیں۔ انہوں نے کہا آج کا تعلیمی ماحول سماجی ماحول بدل رہا ہے، ہمیں اپنے بچوں کو اچھی تعلیم دینی چاہیے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ اردو زبان کا علم اور تعلیم کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے، جس طرح ہمارا بچہ اسکولی تعلیم مکمل کرتا ہے، اس کے بعد اس کے ساتھ ساتھ اردو زبان کی بھی ضرورت ہے، ہمیں اسکولی تعلیم بھی مکمل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اوصاف احمد انصاری کنوینر اردو بیداری فورم نے کہا کہ ہمیں اپنے بچوں کو اردو کی تعلیم کے لیے بیدار بنانا چاہیے، جس طرح ہم اپنی تعلیم کو آگے بڑھاتے ہیں، اسی طرح ہمارے اسکول میں اردو زبان نہ ہونے کے باوجود پھر ہمیں آپ کو اپنے وسائل سے اردو کی تعلیم حاصل کرنی ہوگی۔ ہمیں اردو کو اپنے کام کی زبان بنانا چاہیے۔
اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن مظفر نگر کے صدر کلیم تیاگی نے کہا کہ اردو ہندوستان کی زبان ہے، اس کے لئے جدوجہد ملک کی تہذیب کے لیے جدوجہد کرنا ہے۔شاعر ڈاکٹر طاہر قمر نے کہا کہ ہمیں اپنے اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کو ترجیحی بنیادوں پر اردو کی تعلیم دینی چاہیے۔ تحسین علی اساروی نے اردو کو روزمرہ کی زندگی کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی سرکاری دفاتر میں اپنے کام کے لیے اردو میں تحریری درخواستیں دیں، تب ہی ہم ان کے واجبات ادا کر سکیں گے۔
نامور ادیب سید وجاہت شاہ نے کہا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اردو دم توڑ رہی ہے، میری نظر میں یہ حقیقت بے بنیاد ہے، آپ اپنا حصہ ڈالیں، ہم اردو میں اخبارات، رسالے وغیرہ پڑھتے ہیں اور اردو کو اردو دیتے ہیں۔سیمینار میں مہمان خصوصی ڈاکٹر مشتاق صدف اور رئیس الدین رانا نے کہا کہ اردو ایک بین الاقوامی زبان ہے۔
آخر میں قاری شاہد ارمان نے نعت پاک پڑھ کر دعا کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر کلیم احمد، ریاض علی، گلفام احمد، ثاقب نثار، محمد اکرام، کلیم تیاگی، جمشید جنگ، قاری شاہد ارمانوغیرہ موجود رہے۔
0 Comments