Latest News

دینی مدارس کو دنیا کی کوئی طاقت ختم نہیں کرسکتی، جامعہ رحمت گھگرولی میں 12/ویں رحمت کانفرنس کا انعقاد، نامور علماء کرام کے ہاتھوں حفاظ کرام کی دستار بندی۔

دینی مدارس کو دنیا کی کوئی طاقت ختم نہیں کرسکتی، جامعہ رحمت گھگرولی میں 12/ویں رحمت کانفرنس کا انعقاد، نامور علماء کرام کے ہاتھوں حفاظ کرام کی دستار بندی۔
دیوبند: (سمیر چودھری)
معروف دینی ادارہ جامعہ رحمت گھگرولی سہارنپور میں 12/ویں رحمت کانفرنس کے تحت جلسہ اصلاح معاشرہ و دستاربندی کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کا آغاز قاری محمد طالب کی تلاوت قرآن پاک اور مولانا علاؤ الدین جلال آبادی کی نعت پاکؐ سے ہوا۔
جلسہ کی صدارت آل انڈیا ملی کونسل کے قومی صدر ورکن تاسیسی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ مولاناحکیم محمد عبداللہ مغیثی نے کی۔ سرپرستان کی حیثیت سے مولانا محمد سعیدی ناظم و متولی مدرسہ مظاہر علوم وقف سہارنپور، مولانا محمد طاہر شیخ الحدیث رائے پور،مولانا محمد عارف قاسمی، صوفی معین الدین خانقاہ پٹھیڑ،شاہ عتیق خانقاہ رائے پور، مولانا ریاض الحسن ندوی مظاہری شریک رہے۔ 
نظامت پروگرام کے کنوینر مولانا و ڈاکٹر عبد المالک مغیثی مہتمم جامعہ رحمت و مفتی محمد صابر قاسمی شیخ الحدیث جامعہ احمد العلوم خان پور مشترکہ طور پر کی۔بعد ازاں طلبہ جامعہ ہذا کا پروگرام پیش کیا گیا جس میں طلبہ نے اپنی تقاریر،نعتیں پیش کیں۔ مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ دینی مدارس کو دنیا کی کوئی طاقت ختم نہیں کرسکتی اور نہ ہی انھیں مٹایا جاسکتا ہے۔ مدارس کی ذمہ داری اللہ تعالی پر ہے،لہٰذا ہم اللہ پر بھروسہ اور اعتماد رکھیں اور اسکے تمام احکام پر عمل پیرا ہوں۔ آج مسلمانوں پر بظاہر مشکل حالات نظر آرہے ہیں لیکن یہ بات یاد رہے کہ ظلم ہمیشہ نہیں رہتا،تاریکی کے بعد روشنی ضرور آتی ہے۔ انھوں نے گھریلو اور معاشرتی نظام کو خوبصورت بنانے پر زور دیا۔ علامہ مفتی عبدالغنی ازہری الشاشی مہتمم دارلعلوم نظامیہ بادشاہی باغ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری سب سے بڑی کمی یہ کہ ہمارا تقدیر پر ایمان نھیں،ہم نے اللہ سے دوری بنالی ہے،یاد رہے ہم اللہ تعالیٰ کو جتنا یاد کریں گے اللہ تعالیٰ بھی ہمیں اتنا ہی یاد کریں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم زوال کی جانب اس لئے ہیں کہ ہم حرص و ہوس اور مال و دولت کی طرف چل پڑے ہیں۔جب تک اللہ تعالی کا نور ہمارے دلوں میں پیدا نہیں ہوگا تب تک ہمارے کام نہیں بنیں گے۔
دارالعلوم وقف کے استاذ مولانا نسیم اختر شاہ قیصر نے اپنے خطاب میں کہا کہ اصلاح معاشرہ کے کے لئے لازمی اور ضروری ہے کہ آدمی پہلے اپنی اصلاح کرے، فرد کی اصلاح سے جماعت کی اصلاح کی راہیں ہموار ہوں گی، ہر آدمی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اخلاق وکردار کو درست کرے اور خود کو اسلامی سانچے میں ڈھالنے کے لئے تیار ہو۔ مولانا شوکت علی بستوی استاذ دارالعلوم دیوبند نے کہا کہ جہاں بھی علم دین نظر آرہا ہے وہ اکابر دیوبند اور اکابر اہل حق کی بدولت ہے،لہٰذا انکی قدر اور احترام نہایت ضروری ہے۔ مفتی عمران قاسمی استاذ و مفتی دارالعلوم وقف دیوبند نے کہا کہ اسلام میں انسان کی تعلیم و تربیت اور اخلاق پر بہت زور دیا گیا ہے لہٰذامسلمان اپنی زندگی سنت نبوی کے مطابق گزاریں۔
علاوہ ازیں مولانا محمد عاقل مہتمم مدرسہ بدرالعلوم گڑھی دولت،مفتی ناصر الدین مظاہری،قاضی ابو ریحان فاروقی،مولانا فیصل ندوی استاذ حدیث دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ،مولانا سید عبد العلی حسنی نے،مولانا محمد ہاشم مہتمم جامعہ کاشف العلوم چھٹمل پور،مولانا ظہور احمد قاسمی صدر جمعیۃ علماء ضلع سہارنپور،مولانا عبدالرشید مہتمم مدرسہ فیضان رحیمی مرزاپور،مفتی صابر شیخ الحدیث و نائب مہتمم جامعہ احمدالعلوم خانپور،مولانا عبدالخالق مغیثی ناظم تعلیمات جامعہ رحمت،مولانا محفوظ الرحمن ضلع صدر ملی کونسل شاملی،مولانا توقیر احمد قاسمی استاذ و نگران شعبہ انگریزی دارالعلوم دیوبند، مولانا واصل الحسینی ناظم مدرسہ زاہدیہ فیض کامل، مفتی عطاء الرحمن جمیل قاسمی،مفتی مظہر ندوی، مفتی مالوہ، حاجی فضل الرحمن علیگ ایم پی مظاہر رانا اور علی خان برادر عمر علی خان ایم ایل اے وغیرہ ن بھی خصوصی خطاب کیا۔اخیر میں جامعہ ہذا کے 13 حفاظ کرام کی دستار بندی کی گئی اور انھیں سند سے نوازا گیا اور ایک جوڑے کا نکاح بھی آسان و مسنون نکاح مہم کے تحت عمل میں آیا۔آخر میں پروگرام کنوینر مولانا عبدالمالک نے سبھی مہمانوں اور حاضرین کا شکریہ اداکیا۔

DT Network 

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر