ووٹوں کی گنتی کے لئے انتظامیہ کمر بستہ، ہر اسمبلی سیٹ پر لگائی جائینگی 14-14 ٹیبل، جیت کے بعد نہیں نکالا جاسکے جلوس۔
اسمبلی انتخابات کے اختتام پذیر ہوجانے کے بعد اب انتظامیہ گنتی کو آزادانہ اور منصفانہ طریقہ سے اختتام پذیر کرانے کے لئے کمربستہ ہوگئی ہے۔ اسی تناظر میں ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ کی صدارت میں انتخاب لڑرہے ضلع کے امیدواروں اور ان کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ انتخاب میں کامیاب ہونے پر امیدوار کو جلوس نکالنے کی اجازت نہیں ہوگی، اس پر پوری طرح پابندی عائد رہے گی۔ کلکٹریٹ میٹنگ روم میں منعقدہ میٹنگ سے ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ نے کہا کہ 10مارچ کو ہونے والی گنتی میں ایک اسمبلی سیٹ کے لئے 14ٹیبل لگائے جائیں گے، دو ٹیبل اس کے علاوہ لگیں گے، ایک اسمبلی سیٹ کی گنتی دو ہال میں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ صبح 7بجے امیدواروں اور ایجنٹوں کے سامنے اسٹرانگ روم کھولا جائے گا، صبح 8بجے سب سے پہلے پوسٹل بیلٹ ووٹوں کی گنتی کی جائے گی، ساڑھے 8بجے ای وی ایم کی گنتی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ قسم کے کسی بھی شخص کو ایجنٹ نہیں بنایاجائے گا،گنتی ہال میں موبائل فون، آئی پیڈ،لیپ ٹاپ، الیکٹرانک ڈیوائز، ماچس اور ہتھیار وغیرہ لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ گنتی مراکز پر صرف پاس والے افراد کو ہی اندر جانے کی اجازت ہوگی، کسی دوسرے شخص کو داخلہ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ نتائج کے اعلان کے بعد امیدوار کسی قسم کا جلوس نہیں نکال سکیں گے، ان پر پوری طرح سے پابندی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایجنٹ کی عمر 18سے اوپر کی ہونی چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مرکزی یا ریاستی سرکار کے کوئی بھی موجودہ وزیر ممبرپارلیمنٹ، ایم ایل سی، نگر پالیکا چیئرمین، میئر، پرمکھ، ضلع پنچایت رکن، بلاک سطح کے پنچایت سمیتی کے چیئرمین وغیرہ ایجنٹ کے طور پر نہیں رکھے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ اسمبلی سیٹ بہٹ میں 32 راؤنڈ ہوں گے، نکوڑمیں 31، سہارنپور شہر میں 35، سہارنپوردیہات میں 29، دیوبند میں 29، رام پور منہیاران میں 27 اور گنگوہ میں 33راؤنڈ ہوں گے۔ ووٹوں کی گنتی کے لئے ایک ٹیبل پر ایک گننے والا اور ایک سپروائزر کے ساتھ سائیکرو آبزرور اور ایک چپراسی کی تقرری کی گئی ہے۔ اس موقع پر اے ڈی ایم ای ڈاکٹر ارچنادویدی، سٹی مجسٹریٹ وویک چترویدی سمیت سبھی ریٹرننگ آفیسر اور سبھی سیاسی جماعتوں کے نمائندے موجود رہے
0 Comments