یوپی کے نتائج سے قبل اعظم خان کو الہ آباد ہائی کورٹ سے ملی ضمانت، لیکن ابھی جیل میں ہی رہنا ہوگا۔
لکھنؤ: ایس پی لیڈر اعظم خان کو منگل کو الہ آباد ہائی کورٹ نے انہیں دو کیس میں ضمانت دے دی۔ تاہم ابھی بھی وہ جیل میں ہی رہے گا۔ اعظم خان سیتا پور جیل میں بند ہیں۔
اعظم خان کو اتر پردیش اسمبلی الیکشن 2022 کے نتائج سے پہلے ضمانت مل گئی ہے۔ سیتا پور جیل میں بند اعظم خان کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے دو سال پرانے معاملے میں ضمانت دے دی ہے۔ اعظم خان کے خلاف لکھنؤ میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے اور دشمنی پھیلانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
اس کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی۔
اہم بات یہ ہے کہ اعظم خان کے خلاف یکم فروری 2019 کو لکھنؤ کے حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں دشمنی پھیلانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اعظم خان کے خلاف حضرت گنج پولیس اسٹیشن نے علامہ ضمیر نقوی کی تحریر کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا تھا۔ اعظم خان نے اس معاملے میں ضمانت کے لیے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔ اعظم خان کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے ضمانت منظور کر لی۔جسٹس رمیش سنہا کی بنچ نے اعظم خان کو ضمانت دے دی ہے۔ اعظم خان یوپی کی سیتا پور جیل میں بند ہیں۔ ضمانت ملنے کے بعد بھی اعظم خان فی الحال جیل میں ہی رہیں گے۔ اعظم خان کے خلاف کل 87 مجرمانہ مقدمات درج ہیں، جن میں سے 84 ایف آئی آر اتر پردیش میں 2017 میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد دو سالوں میں درج کی گئیں۔ ان 84 کیسوں میں سے 81 کیس 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے اور اس کے بعد کی مدت کے دوران درج کیے گئے تھے۔
0 Comments