Latest News

پانچ ریاستوں میں حکومت سازی کی تیاریاں شروع، تمام وزرائے اعلیٰ مستعفی، یوپی میں یوگی 15 کو اور بھگونت مان سنگھ 16 مارچ کو لیں گے پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے طو حلف۔

پانچ ریاستوں میں حکومت سازی کی تیاریاں شروع، تمام وزرائے اعلیٰ مستعفی، یوپی میں یوگی 15 کو اور بھگونت مان سنگھ 16 مارچ کو لیں گے پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے طو حلف۔
نئی دہلی: بی جے پی کی چار ریاستوں اترپردیش، اتراکھنڈ، گوا اور منی پور میں شاندار جیت کے بعد یہاں نئی حکومت کے لیے تیاریاں زوروں پر ہے۔ چاروں ریاست کے وزرائے اعلیٰ نے اپنا استعفیٰ گورنر کو پیش کردیا ہے۔
ادھر پنجاب میں عام آدمی پارٹی حکومت سازی کے لیے تیاریاں کررہی ہیں یہاں کی اسمبلیتحلیل کردی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق موہالی میں عام آدمی پارٹی کے ممبران اسمبلی کی میٹنگ ہوئی اس میں اتفاق رائے سے بھگونت مان کو عام آدمی پارٹی کا اسمبلی میںلیڈر منتخب کیاگیا ہے۔ بھگونت مان نے کہاکہ وزیر اعلیٰ سمیت ۱۷ وزراء کابینہ میں ہوں گے ۔ یہاں ۱۶ مارچ کو حلف برداری ہوگی۔
سنیچر کی صبح دس بجے بھگونت مان گورنر بنواری لال پروہت سے ملاقات کریں گے اور حکومت سازی کا دعویٰ پیش کریں گے۔ لکھنو سے موصولہ اطلاعات کے مطابق راج بھون پہنچنے کے بعد یوگی نے سب سے پہلے مہاتما گاندھی کے مجسمے پر پھول چڑھائے۔ نیز انہوں نے گورنر کو پھولوں کا گلدستہ بھی پیش کیا۔ اس دوران سی ایم کو پٹیل کی طرف سے ناریل بھی ملا۔ اس کے ساتھ ہی سی ایم یوگی نے گورنر آنندی بین پٹیل کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا۔ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ یوگی آدتیہ ناتھ دیگر کابینہ کے ساتھیوں کے ساتھ ہولی سے عین قبل ۱۵مارچ کو عہدے اور رازداری کا حلف اٹھا سکتے ہیں۔ حلف برداری کی تقریب شاندار ہونے کی امید ہے۔
حلف برداری کی تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ کئی دیگر مرکزی وزراء اور بی جے پی کے تجربہ کار لیڈر بھی شرکت کر سکتے ہیں۔ادھر اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے جمعہ کے روز گورنر لیفٹیننٹ جنرل گرمیت سنگھ (ریٹائرڈ) کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا۔ مسٹر دھامی کا استعفیٰ قبول کرتے ہوئے گورنر نے ان سے کہا کہ وہ نگراں وزیر اعلیٰ کے طور پر اس وقت تک کام جاری رکھیں جب تک کہ نئے وزیر اعلیٰ کا تقرر نہیں ہو جاتا اور وہ ریاست میں چارج سنبھال لیتے ہیں۔دھامی کے ہمراہ کابینی وزرا ستپال مہاراج، اروند پانڈے، یتیسورانند، گنیش جوشی بھی تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی عہدے کی خواہش نہیں رکھتا ہوں۔ میں نے پارٹی کو جو ذمہ داری سونپی ہے اسے پورا کیا ہے۔دھامی نے کہا،مجھے خوشی ہے کہ اتراکھنڈ کے بھگوان کی مانند لوگوں نے ہمیں اکثریت دی ہے۔ میں نے کبھی کسی عہدے کی خواہش نہیں کی۔ میں نے پارٹی قیادت کی طرف سے دی گئی ذمہ داری کو بخوبی نبھایا۔ آئندہ جو بھی ذمہ داری دی جائے گی اس کی پیروی کروں گا۔منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے جمعہ کو گورنر ہاؤس میں گورنر لا گنیشن کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا۔بیرن بی جے پی لیجسلیٹیو ممبران کے نئے لیڈر کی باضابطہ تقرری تک نگراں وزیر اعلیٰ کے طور پر کام جاری رکھیں گے۔گورنر نے بتایا کہ 'وزیر اعلیٰ نے باضابطہ طور سے استعفیٰ نامہ میرے حوالے کیا ہے اور میں وزیر اعلیٰ سے درخواست کرتا ہوں کہ مستقل انتظامات ہونے تک نگراں وزیر اعلیٰ رہیں۔‘‘این بیرن سنگھ جنہوں نے مارچ ۲۰۱۷میں پانچ سال تک بی جے پی کے پہلے وزیراعلی کے طور پر خدمات انجام دیں اور منی پور میں بی جے پی کی مہم کی قیادت کی۔ جنہوں نے ۶۰میں سے ۳۲سیٹیں جیت کر اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔بی جے پی کی مرکزی قیادت کی جانب سے جلد ہی ریاست کی قیادت کے بارے میں فیصلہ کئے جانے کا امکان ہے۔ادھر گوا میں حکومت کی آخری کابینی میٹنگ ہوئی ، موجودہ دورہ حکومت کی مدت ۱۴ مارچ کو ختم ہوجائے گی جس کے بعد نئی حکومت کی تشکیل کی جائے گی۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے بتایاکہ نئی حکومت کی تشکیل کو لے کر فیصلہ مرکز کے ذریعے لیاجائے گا انہو ںنے یہ بھی کہاکہ وزیر اعلیٰ کے نام کو لے کر بھی فیصلہ مرکزی اراکین ہی کریں گے۔
واضح رہے کہ گوا میں بی جے پی نے اپوزیشن کو زبردست ٹکر دیتے ہوئے کل ۲۰ سیٹ پر جیت حاصل کی ہے، بی جے پی اکثریت کے اعداد سے صرف ایک عدد پیچھے ہے گوا کی چالیس سیٹوں والی اسمبلی میں اکثریت کےلیے ۲۱ سیٹ ہونا لازمی ہے ۔ بی جے پی کو مہاراشٹروادی گومانتک پارٹی کے تین آزاد امیدواروں اور دو ممبران اسمبلی کی حمایت کے خط پہلے ہی مل چکے ہیں۔
 
بتادیں کہ گوا اسمبلی انتخابات میں بڑی جیت کا دعویٰ کرنے والی ترنمول کانگریس کو ایک سیٹ بھی حاصل نہیں ہوئی ہے تاہم اس کی اتحادی جماعت مہاراشٹر وادی گومانتک پارٹی نے دو سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔تاہم ترنمول کانگریس کی اتحادی جماعت نے بی جے پی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔اس پر تبصرہ کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ یہ انتخابات سے قبل کا اتحاد تھا اور ہمارے پاس ایسی کوئی قوت نہیں ہے جسے ہم انہیں روکیں۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ترنمول کانگریس گوا واضح مقصد لے کر گئی تھی مگر ہم وہاں ایک بھی سیٹ جیتنے میں کامیاب نہیں ہوئے ۔مگر پہلی مرتبہ کی محنت میں ہمیں ۶فیصد ووٹ ملے ہیں یہ ہمارے لئے بڑی کامیابی ہے۔ممتا بنرجی نے کہاکہ گوا میں ترنمول کانگریس کی ابھی شروعات ہوئی ہے۔ ترنمول کے لیے گوا میں ۶ فیصد ووٹ حاصل کرنے کے لیے یہی کافی ہے۔ لیکن کیا اتحادی پارٹی بی جے پی کے ساتھ جا رہی ہے؟ اس تناظر میں، ممتا نے کہاکہ ہم اس کے بارے میں کچھ نہیں کہیں گے۔ ہمارے پاس کوئی قانون ساز نہیں ہے۔ ہمارا ان پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ یہ پری پول الائنس ہے، انہیں خود کو فیصلہ کرنے کا حق ہے۔اس لیے انہوں نے اپنی پالیسی بنائی ہے۔ اس لیے ان کی پالیسی کے بارے میں ہمارے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے۔ لیکن ہمارا ان کے ساتھ پری پول الائنس تھا۔ انہیں بی جے پی کے ساتھ نہیں جانا چاہئے۔ ہمیں اس پر اعتراض ہے۔ ہمیں یہ پسند نہیں ہے۔

DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر