ہر معاملہ میں دارالعلوم دیوبند کو رہبر اور مرکز سمجھیں، آل انڈیا تحریک تحفظ سنت ومدح صحابہ کے سالانہ اجلاس میں مولانا محمد الیاس گھمن و دیگر نامور علماء کرام خطاب۔
آل انڈیا تحریک تحفظ سنت ومدح صحابہ کے زیر اہتمام سالانہ سہ روزہ عظیم الشان آن لائن اجلاس عام کی آخری نشست گزشتہ شب زیر صدارت مولانا ابو حنظلہ عبد الاحد قاسمی منعقد ہوئی، مجلس کا آغاز قاری امیر عالم قاسمی مقیم دوحہ قطر کی تلاوت اور مولانا امجد صدیقی کلکتہ کی نعت پاک سے ہوا، اسکے بعد ناظم جلسہ نے تحریک کے سرپرست مولانا عبد العلیم فاروقی لکھنوی کا پیغام پڑھ کرسنایاگیا۔
اس موقع مولانا مفتی محمد اسعد قاسم سنبھلی نے فتنہئ شکیلیت پر روشنی ڈالی اور کہاکہ پہلے مہدی کی حقیقت کو جاننا ضروری ہے کہ شخصیت مہدی کیا ہے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میری امت میں نبی تو نہیں ہونگے البتہ خلفاء ہونگے،جن میں آخری خلیفہ امام مہدی ہونگے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسری بات یہ ارشاد فرمائی کہ میری امت میں مجددین پیدا ہونگے جو دین کی شکل و شبیہ کو بدعات و ضلالت سے پاک کرینگے،جن آخری مجدد امام مہدی ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ اسوقت تمام مدعیان میں شکیل بن حنیف جو ہندوستان کا پروردہ ہے انتہاء سازشی اور خطرناک شخص ہے،جسکے شاگردان اور معتقدین جدید تعلیم یافتہ لوگ ہیں،نیز علامات مہدی جو واضح اور بین ہیں ان پر شکیل بن حنیف سے کئی بار گفتگو بھی ہوئی ہے جس میں اسکو شکست کا سامانا کرناپڑا۔
عالمی اتحاد اہل سنت والجماعت کے امیر حضرت مولانا محمد الیاس گھمن نے اپنے خطاب کے دوران کہاکہ دین نام ہے قطعیات کا جسکا اقرار اسلام ہے اورانکار کفر ہے، مسلک نام ہے منصوصات و ظنیات کا، جسکا اقرار اہل سنت والجماعت ہے اور انکار بدعت ہے۔مذہب نام ہے اجتہادیات کا جیسے احناف شوافع مالکیہ حنابلہ۔یہ اختلاف رحمت ہے اسمیں نہ ایمان و کفر کا اختلاف ہے اور نہ سنت و بدعت کا اختلاف ہے۔منہج نام ہے طریقہ کار کا ہمیں پوری دنیا میں عموما برصغیر میں خصوصاًکیسے کام کرنا ہے یہ ہمیں طریقہ کار دیا ہے علماء دیوبند نے۔
انہوں نے حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی، حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی، حضرت مولانا احمد علی سہارنپوری، حضرت مولانا رفیع الدین دیوبندی اور حضرت حاجی سید محمد عابد حسین دیوبندی رحمہم اللہ ہیں کی زندگیو ں پر روشنی ڈالی اور ان کے بتائے طریقوں کے مطابق چلنے کی تلقین کی۔ انہوں نے فرمایا نبوت کے تین کام ہیں ایک اشاعت دین،دوسرے دفاع دین اور تیسرے نفاذ دین۔اگر دلیل ہے اخلاص نہیں اخلاص ہے اور بے دلیل ہے اگر دونوں بھی ہوں اور اعتدال نہ ہوں تو دیوبندی نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں خصوصا نسبت دیوبند رکھنے والوں سے گزارش ہے کہ دیوبند کو اپنے تمام معاملات میں مرکز سمجھیں۔چاہے عقائد ہوں مسائل ہوں یا پھر سیاسیات ہوں،ہر معاملے میں دارالعلوم دیوبند کو اپنا رہبر اور مرکز سمجھیں۔
مبلغ دار العلوم دیوبند مولانا محمد یامین قاسمی نے اپنے خطاب کے دوران تعلیمات نبوی جو امت تک پہنچانے والے ہیں وہ صحابہ کرام ہی ہیں اور قرآن کریم کے سب سے پہلے مخاطب بھی صحابہ ہی ہیں،اگر صحابہ کرام کی ذوات قدسیہ کو مجروح و مطعون کیا جائیگا تو قرآن کریم کی آیات اور احادیث سے اعتماد اٹھ جائیگا،اللہ تعالی ہم سب کو محفوظ رکھے آمین جزاہ اللہ۔
پروگرام میں تحریک کے سرپرست مفتی راشد اعظمی کا پیغام تحریک کے جنرل سکریٹری مولانا رضوان اللہ نعمانی نے پڑھ کر سنایا۔مفتی شاہجہاں قاسمی نے اپنے پرخلوص کلمات میں تحریک سے وابستگی اور عقیدت کا اظہار فرمایا۔تحریک کے صحافتی امور کے ذمہ دار اور ترجمان مولانا سرفراز احمد قاسمی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔اخیر میں مفتی شکیل احمد قاسمی نے تمام مہمانان کرام و ناظرین و سامعین کا شکریہ ادا کیا۔نظامت کے فرائض مولانا عبدالاحد قاسمی نے انجام دیئے۔
DT Network
0 Comments