Latest News

اگر مسلم ممالک ہندوستانیوں کو واپس بھیج دے تو کیا حکومت نوکری دے گی، بی جے پی ایم ایل سی ایچ وشوا ناتھ نے اپنی ہی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کردیا۔

اگر مسلم ممالک ہندوستانیوں کو واپس بھیج دے تو کیا حکومت نوکری دے گی، بی جے پی ایم ایل سی ایچ وشوا ناتھ نے اپنی ہی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کردیا۔
بنگلورو : بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور کر نائک لیجسلیٹیو کونسل (ایم ایل می ) ایچ و شواناتھ نے اپنی ہی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا۔ انہوں نے ریاست کی بی جے پی حکومت سے سوال کیا کہ اگر مسلم ملک ہندوستان کے تمام این آر آئیز کو ہندوستان واپس بھیج دے تو کیا حکومت انہیں تو کر یاں دے گی؟ وشواناتھ سے یہ سوال ریاست میں ہندو تہواروں کے دوران مسلمانوں کی طرف سے دکا نہیں نہ لگانے کے معاملے پر پوچھا ہے ۔ مندروں کے سالانہ میلے میں وکا نہیں لگانے پر پابندی کی وجہ سے ریاست کے ہر ضلع میں مسلمانوں کا بائیکاٹ کیا جارہا ہے ۔ وشواناتھ نے کہا کہ اگر ایساہی ہو تا رہا تو ہندوستان کے دیگر حصوں میں بھی اسی طرح کے احتجاج دیکھے جاسکتے ہیں۔ ایسے میں اگر مسلم ممالک این آر آئیز کو اپنے ملک سے نکال دیتے ہیں تو کیا ہندوستانی حکومت انہیں نو کر یاں دے گی ؟ ظاہر ہے کہ ریاست میں مندروں کے سالانہ میلے میں مسلمانوں کی طرف سے دکا میں قائم کرنے پر پابندی لگائی گئی ہے۔ فلاں جگہ پوسٹر بینر لگائے گئے ہیں۔ یہ بیٹر ساحلی کر نائک کے علاقے میں دکھائی دے رہے ہیں۔ ان پر لکھا ہے کہ سالانہ میلے میں مسلمانوں کو دکان لگانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ اس طرح کی غیر میں واضح کر رہی ہیں کہ ریاست میں فرقہ وارانہ کشید کی بڑھ رہی ہے ۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کا مطالبہ دائیں بازو کے گروہوں نے کیا تھا جس کے بعد زیادو تر مند رکمیٹیاں دباؤ میں آ گئیں۔ دائیں بازو کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ حجاب پر فیصلے کے بعد مسلمانوں نے دکانیں بند رکھی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر