Latest News

کسی زبان کا مذہب یا فرقہ سے تعلق نہیں ہو تا، قومی کونسل برا ئے فروغِ اردو زبان کے اشتراک سے منعقد سیمینار ڈاکٹر شاہد زبیری کا خطاب۔

کسی زبان کا مذہب یا فرقہ سے تعلق نہیں ہو تا، قومی کونسل برا ئے فروغِ اردو زبان کے اشتراک سے منعقد سیمینار ڈاکٹر شاہد زبیری کا خطاب۔
سہارنپور: (سمیر چودھری)
قومی کونسل برا ئے فروغِ اردو زبان نئی دہلی کے اشتراک سے ارچنا گرام ادھیو گ سنستھان کے زیرِ اہتمام ایک سیمینارکا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر معروف کے صحافی ڈاکٹر شاہد زبیری نے اردو سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹر شاہد زبیری نے اردو زباں کے مسائل پر گفتگو کی اور کہا کہ کسی بھی زبان کا کسی مخصوص مذہب یا فرقہ سے تعلق نہیں ہو تا، زبان علاقہ سے تعلق رکھتی ہے اردو زبان بھی کسی مخصوص مذہب اور فرقہ سے تعلق نہیں رکھتی اردو واحد ایسی زبان ہے جو ملک کے طول وعرض میں آج بھی بولی اور سمجھی جا تی ہے۔انہوں نے اردو ہندی اور ہندوستانی میں ایک دوسرے کے رشتوں اور مماثلت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اردو کیساتھ ملک کی تقسیم کے بعد تعصب اور امتیاز برتا گیا اور اردو پر مسلمانوں کی زبان کا ٹھپّہ لگا دیا گیا ہے۔
انہوں نے زبان کی اہمیت اور افادیت بتا ئی اور کہا کہ پا کستان مذہب کے نام پر وجود میں اور بنگلہ دیش زبان کی بنیاد پر دنیا کے نقشہ پر ابھرا۔انہوں نے اردو زبان کے فروغ میں قومی کونسل برا ئے فروغِ اردو زبان نئی دہلی کی خدمات کی ستا ئش کی۔
پرو گرام میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے تحریک سماجی تنظیم کے صدر ارشد قریشی نے کہا کہ اردو زبان کے فروغ میں سماج کے تمام طبقات کا نمایا ں کردار رہا ہے۔ انہوں نے اس بابت غیر مسلم شعراء اور ادیبوں کی خدمات کا حوالہ دیا۔انہوں نے کہا کہ اردو نظموں اور غزلوں میں تمام موضوعات کا احاطہ کیا گیا ہے اور موضوعاتی نظمیں کہی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ نظیر اکبر آبادی اور جوش ملیح آبادی نے موضوعاتی نظمیں کہی ہیں اور ماحولیات کے موضوع پر بھی ان کی نظمیں ملتی ہیں۔
انہوں نے دونوں شعراء کی نظموں سے اس کے حوالے بھی دئے۔مولانا آصف ندوی کھتولوی نے ماحولیات کے موضوع پر گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ ہر زبان کے ادب میں اس موضوع پر کچھ نہ کچھ ملتا ہے انہوں نے کہا کہ آج ماحولیات ایک مسئلہ ہے اردو زبان میں اس مسئلہ پر بہت کچھ کہا گیا ہے انہوں نے کہا کہ اردو زبان اس حوالہ سے بھی مالا مال زبان ہے۔ اپنے صدارتی کلمات میں پشپیندر سنگھ نے کہا کہ زبانیں ہم سبکا مشترکہ ورثہ ہیں انہوں نے اردو کی نفاست اور نزاکت کا زکر کیا اور کہا کہ اردو بولنے والے کی زبان میں مٹھاس اور شیرینی ہو تی ہے جو اس سننے والے کے کانوں میں رس گھولتی ہے۔
سیمینار کی صدارت پشپیندر سنگھ نے کی اور نظامت پرو گرام کنوینر ارچنا رانی نے انجام دی۔ دریں اثناء مہمانوں کو اسناد اور مو مینٹو پیش کئے گئے۔پروگرام کی کنوینر ارچنا نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔شرکت کرنے والوں میں عبدالوحید،محمد اجمل، وسیم احمد،محمد اکرام، گلناز، شبّو،سیما اور روپا نمایاں تھے۔

DT Network 

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر