Latest News

بی جے پی کی جیت کے لئے کانگریس اور اپوزیشن ذمہ دار، رُکن پارلیمینٹ مولانا بدرالدین اجمل نے کہاکہ ہر مرتبہ ای وی ایم کا بہانہ نہیں بنایا جاسکتا۔

بی جے پی کی جیت کے لئے کانگریس اور اپوزیشن ذمہ دار، رُکن پارلیمینٹ مولانا بدرالدین اجمل نے کہاکہ ہر مرتبہ ای وی ایم کا بہانہ نہیں بنایا جاسکتا۔
دیوبند: (سمیر چودھری)
آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (اے آئی یوڈی ایف) کے قومی صدر مولانا بدالدین اجمل نے یوپی سمیت چار ریاستوں میں بی جے پی کی بڑی جیت کے لئے کانگریس اور اپوزیشن کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہاکہ یہ اپوزیشن کی بڑی ناکامی ہے کہ کیونکہ وہ صحیح طریقہ سے عوام تک اپنی بات پہنچانے میں ناکام رہی ہے۔
دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں شرکت کرنے یہاں پہنچے رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل نے "دیوبند ٹائمز" سے خاص بات چیت کے دوران کہاکہ اپنی ہار کے لئے ہر بار ای وی ایم کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتاہے،کیونکہ ہار جیت کا فیصلہ ووٹرکرتے ہیں، عوام انہیں ووٹ دے رہی ہے اسلئے وہ جیت رہے ہیں،لیکن اس میں کوئی دورائے نہیں اپوزیشن جماعتیں عوام تک اپنی بات کو مؤثر انداز میں پہنچانے پوری طرح ناکام رہی ہیں اور یہی بی جے پی کی جیت کی بڑی وجہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ان نتائج نے ثابت کردیاہے کہ ملک کی سب سے قدیم اور بڑی پارٹی کہاں کھڑی ہے، یوپی جیسی ریاست میں محض دو سیٹوں پر اکتفا کرنے والی کانگریس اور اپوزیشن کی یہ بڑی ناکامی ہے، اگربہتر طورپر حکمت عملی نہ بنائی گئی تو یہ مسلسل ناکامی کا سلسلہ آگے بھی جاری رہ سکتاہے۔ انہوں نے کانگریس پر نشانہ سادھا اور کہاکہ اگر کانگریس کی یہی کارکردگی جاری رہی تو 2024/ کے نتائج بھی ہمارے سامنے ہیں۔ 
مولانا بدرالدین اجمل نے اکھلیش یادو کو مزید محنت کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ انہیں اور محنت کرنی چاہئے اور عوام کے درمیان بہتر طورپر اپنی بات پہنچانے اور عوامی مسائل حل کرنے کے ساتھ آگے کی تیاری کرنی چاہئے۔ یوپی میں مایاوتی کی کراری ہار پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے مولانابدرالدین اجمل نے کہاکہ تین مرتبہ کی صوبہ کی وزیر اعلیٰ رہ چکی مایاوتی کا محض ایک سیٹ تک سمٹناحیران کرتاہے۔ 
یوپی الیکشن میں اسدالدین اویسی کے حصہ لینے کے سوال کو ٹالتے ہوئے مولانابدرالدین اجمل نے کہاکہ یہ اپنا اپنانصیب ہے کہ کس کو جیت ملتی اور کون ہارتاہے۔ 2024/ کی تیاریوں کے سلسلہ میں مولانا بدالدین اجمل نے کہاکہ الیکشن آنے پرطے کیا جائیگا کہ کیاکرناہے، ہماری پارٹی ملک کی چھوٹی پارٹی ہے لیکن اگر کوئی بڑا گٹھ بندھن بنتاہے تو ہم اس میں شامل رہے گیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر