Latest News

یوکرین سے لوٹے مزید دو طالب علم، بحفاظت بچوں کے گھر پہنچنے پر گھر والوں میں خوشی۔

یوکرین سے لوٹے مزید دو طالب علم، بحفاظت بچوں کے گھر پہنچنے پر گھر والوں میں خوشی۔
دیوبند: (سمیر چودھری)
یوکرین چونکہ آج کل حالت جنگ میں ہے اسلئے وہاں بہت سے ملکوں بشمول ہندوستان کے ملازم پیشہ افراد بالخصوص تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات قید ہوکر رہ گئے ہیں اور انہیں زبردست خطرات کے باعث وہاں سے نکلنے کے مواقع ہاتھ نہیں آرہے ہیں۔وہیں دوسری جانب یوکرین میں پھنسے اپنے بچوں کے لئے ہندوستان میں ان والدین اور سرپرست بہت زیادہ فکر مند ہیں اور وہ بار بار حکومت ہند سے مطالبہ کررہے ہیں کہ ان کے بچوں کو بحفاظت ہندوستان واپس لایا جائے اس سلسلہ میں حکومت ہند نے کچھ اقدامات کئے ہیں اور جنگ زدہ خطہ میں پھنسے ہندوستانی طلبہ وطالبات کو نکالنے میں کامیابی ہے۔
دیوبند کے قریبی گاؤں پھلاس اکبر پور کا ایک طالب علم محمد حسین بحفاظت اپنے گھر لوٹ آیا ہے جس کے بعد اہل خانہ اور پورے گاؤں میں خوشی کا ماحول ہے۔ہندوستان واپس آنے پر طالب علم نے حکومت ہند کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کی ستائش کی ہے۔واضح ہو کہ پھلاس اکبر پور کے باشندہ ضمیر احمد کا بیٹا محمد حسین یوکرین کی ایوانو میڈیکل یونیورسٹی میں ایم بی بی ایس کے سال دوم کا طالب علم ہے۔محمد حسین دو ماہ قبل ہی یوکرین گیا تھا گذشتہ دیر رات محمد حسین اپنے گھر واپس آگیا ہے اس نے بتایا کہ جنگ شروع ہونے کے بعد تین دنوں تک وہ اور اس کے ساتھی ہاسٹل میں ہی قید رہے لیکن جنگ کی دہشت کے باعث وہ سو نہیں پاتے تھے اس نے بتایا کہ جب حالات زیادہ خراب ہوگئے تو ان سب نے وہاں سے نکلنے کا فیصلہ کیا اور 50/طلبہ وطالبات نے ایک ساتھ ملکر ایک بس کا انتظام کیا اور رومانیہ بارڈرکے لئے روانہ ہوگئے لیکن بس نے انہیں رومانیہ کے بارڈر سے 15/کلو میٹر ہی چھوڑ دیا جس کیوجہ سے انہیں 15/کلو میٹر کا سفر پیدل کرنا پڑا۔محمد حسین نے بتایا کہ اس کے بعد بھی وہ منفی پانچ ڈگری سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت میں دو دنوں تک کھلے آسمان کے نیچے بیٹھے رہے جس کے بعدرومانیہ کے لوگوں نے انہیں 750/کلو میٹر دور واقع بخاریسٹ ائیر پورٹ پر پہنچایا جس کے بعد وہ بذریعہ فلائٹ ہندوستان پہنچے۔محمد حسین نے ہندوستانی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہند کی کوششوں سے ہی وہ بحفاظت اپنے ملک لوٹ پائے ہیں۔
واضح ہو کہ اس سے قبل بھی دیوبند کے تین طالب علم ابوبکر،طالب اور اجمل ایک طالبہ صدف سمیت اپنے گھروں کو واپس آچکے ہیں۔
وہیں دوسری جانب قصبہ ناگل کا ایک باشندہ شمیم کا بیس سالہ بیٹا محمد سہیل خان بھی بحفاظت یوکرین سے اپنے گھر واپس پہنچ گیا ہے جس کے سبب گھروالوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔سہیل خان بھی یوکرین کی ایوانو یونیورسٹی میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے یوکرین گیا تھا جس نے واپس آکر یوکرین میں ہونے والی جنگ کے واقعات بیان کئے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر