Latest News

ہندو بھائیوں اگر تم پر ظلم ہوگا اور مجھے آواز دوگےتو میں دوڑتے ہوۓ آؤنگا: اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہماری لڑائی مظلوموں اور آئین کی حفاظت کے لیے ہے۔

ہندو بھائیوں اگر تم پر ظلم ہوگا اور مجھے آواز دوگےتو میں دوڑتے ہوۓ آؤنگا: اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہماری لڑائی مظلوموں اور آئین کی حفاظت کے لیے ہے۔
اعظم گڑھ: (محمّد کفیل)
"ہندو بھایئوں اگر تم پر ظلم ہوگا اور مجھے آواز دوگے تو میں دوڑتا ہوا تمہارے ساتھ کھڑے ہو کر تمہارے انصاف کی لڑائی لڑوں گا"
اسددالدین اویسی کی ایک تقریر آج عوام کے ساتھ ساتھ سبھی سیکولر پارٹیوں میں موضوعِ بحث بنی ہوی ہے۔ 
دراصل حیدرآباد سے ممبر آف پارلیمنٹ اور مجلس اتحادالمسلمین کے قومی صدر بیرسٹر اسددالدین اویسی مبارک پور آعظم گڑھ میں مجلس کے امیدوار موجودہ ویدھائک شاہ عالم عرف گڈو جمالی کی حمایت میں ایک ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔
 انہوں نے اپنے خطاب میں کہا: میں نہ کبھی کسی سماج اور مذہب کے خلاف تھا اور نہ کبھی رہونگا انشاء اللّه، میری ایک بھی کوئی ایسی تقریر پیش نہیں کر سکتا جس میں میں نے کسی سماج یا مذہب کے خلاف ایک بھی لفظ بولا ہو، میری جنگ آئینی حقوق کی حصولیابی کی جنگ ہے۔
اویسی نے مزید کہا کہ 540 اراکین والے ایوان میں مجلس کے صرف دو MP ہیں لیکن جب ہم کھڑے ہوتے ہیں تو بی جی پی کے 306 MP شور مچاتے ہیں کیوں کہ ہم غریبوں، مظلوموں، دلتوں، آدیواسیوں اور ہر اعتبار سے ترقی میں پیچھے رہ جانے والے مسلمانوں کے حقوق کی آواز بلند کرتے ہیں۔
دورانِ خطاب انہوں نے کہا: ہم صرف اقلیتی سماج مسلمانوں اور دلتوں کی بات نہیں کرتے بلکہ ہر کمزور کو طاقت ور بنا نے کی بات کرتے ہیں، میں وعدہ کرتا ہوں اگر ظلم ہمارے ہندو بھائیوں پر ہوگا اور مجھے آواز دوگےتو میں دوڑتا ہوا تمہارے ساتھ کھڑے ہوکر تمہارے انصاف کی لڑائی لڑونگا۔ 
اویسی کی اس تقریر کو جہاں ایک طرف سیکولر پارٹیز اپنے مسلم ووٹ بینک کے بعد اب سیکولر ہندو ووٹ بینک کو اپنی طرف موڑنے کی کوشش کے طور پر دیکھ رہے ہیں وہیں دوسری طرف عوام اویسی کی اس تقریرکو قابل ستائش قرار دے رہے ہیں۔

DT Network 

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر