Latest News

نیپال کے پہلے مسلم نو منتخب ممبر پارلیمنٹ مفتی محمد خالد صدیقی نے سنگھ دربار میں لیا حلف، جمعیت علماء نیپال کے مرکزی دفتر میں او پیندر یادو اور مفتی محمد خالد صدیقی کا خطاب۔

نیپال کے پہلے مسلم نو منتخب ممبر پارلیمنٹ مفتی محمد خالد صدیقی نے سنگھ دربار میں لیا حلف، جمعیت علماء نیپال کے مرکزی دفتر میں او پیندر یادو اور مفتی محمد خالد صدیقی کا خطاب۔
کاٹھمانڈو:  راشٹریہ سبھا صوبہ نمبر 2 کے اوپن سیٹ پر صدرِ جمعیت علماء نیپال مفتی محمد خالد صدیقی کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ آج  کاٹھمانڈو کے سنگھ دربار میں تقریب حلف برداری منعقد ہوئی، جس میں صدر جمعیت علماء نیپال مفتی محمد خالد صدیقی نے راشٹریہ سبھا کے عہدہ کا حلف اٹھایا۔ تقریب حلف برداری میں شرکت کرنے والے جملہ رہنماؤں اور لیڈروں سے گزارش کی کہ ان کا ہر پل اور ہر لمحہ ساتھ دیں۔
بعد ازاں کاٹھمانڈو باغ بازار میں واقع جمعیت علماء نیپال کے مرکزی آفس میں ایک تہنیتی پروگرام منعقد ہوا۔جس کی صدارت جمعیت علماء نیپال کے نائب صدر مولانا محمد شفیق الرحمن قاسمی نے فرمائی اور نظامت کا فریضہ جنرل سکریٹری جمعیت علماء نیپال مولانا وقاری محمد حنیف عالم قاسمی مدنی نے بحسن وخوبی انجام دیا۔
 
مجلس کا آغاز مولانا وقاری درخشید انور (مرکزی رکن جمعیت علماء نیپال) کی تلاوت قرآن سے ہوا۔ شان رسالت میں نذرانہ عقیدت قاری مسیح اللہ پرواز (مرکزی رکن جمعیت علماء نیپال) خطبہ استقبالیہ مولانا محمد ثناء اللہ ندوی (مرکزی رکن جمعیت علماء نیپال) نے پیش کیا۔

ممبر پارلیمنٹ وصدر جمعیت مفتی محمد خالد صدیقی نے  کہا:کہ میں ایک طویل عرصہ تک کانگریس کا جھولا اٹھایا؛مگر مجھےجب یقین ہوگیا کہ یہاں ہمیں کچھ ملنے والا نہیں ہے، تومیں نے کانگریس سے علاحدگی اختیار کر کے جنتاسماج وادی پارٹی میں شامل ہوگیا اور اس پارٹی کے صدر اوپیندر یادو جی نے مجھے انتہائی قلیل عرصہ میں راشٹریہ سبھا کے لیے نامزدگی کا اعلان کرکے مجھے کثیر تعداد ووٹوں سے کامیاب بنایا۔  آج ایک مسلمان ممبر پارلیمنٹ بناہے، یہ سب اوپیندر یادو جی کا نظر کرم کا اثر ہے۔ جنتاسماج وادی پارٹی کے علاوہ جتنی بھی پارٹیاں ہیں، سبھوں نے مسلمانوں سے صرف اپنا جھولا ہی اٹھوایا ہے اور انہیں اعلی مناصب سے دور رکھا ہے، مگر افسوس یہ کہ مسلمانوں کا ایک بڑا طبقہ اسی میں خوش ہے، میں مسلمانوں کو یہی پیغام دیتا ہوں کہ مسلمان کسی بھی پارٹی میں شامل ہونے سے پہلے خوب غور وفکر کرلیں ،تاکہ بعد میں افسوس نہ کرنا پڑے۔
جنتا سماج وادی پارٹی کے صدر اوپیندر یادو نے کہا:کہ ہم انصاف پسند انسان ہیں،اس لیے ہم ملک نیپال میں انصاف چاہتے ہیں۔ ہمارا یہ کہنا یے:کہ اس ملک کے ہر شہری کو برابر کے حقوق ملنے چاہییں،کسی کو کسی کو کسی پر فوقیت حاصل نہیں ہونی چاہیے۔ اوپیندر یادو نے یہ بھی کہا:کہ چند سال پہلے جب ہم کاٹھمانڈو آتے تھے،تو ہمیں یہاں کے لوگ حقیر نظروں سے دیکھتے تھے اور ہمیں دھوتی والے کہتے تھے؛مگر اب کسی میں ہمت ہے ،جو ہمیں دھوتی والے کہہ سکے۔ انہوں نے مزید یہ کہا:کہ ہندو مسلم بھائی چارگی کی مسلمان،جو آپ کو مدھیش میں ملے گا،وہ کہیں نہیں ملے گا اور ہم یہی چاہتے بھی ہیں ہند و مسلم باہم مل کر ترقی کرے۔ اوپیندر یادو نے یہ بھی کہا:کہ سوائے مسلمان کے تقریباً ہر طبقہ میں اب سیاسی بصیرت رکھنے والے افراد کی کثرت ہوئی ہے، اگر کمی رہ گئی ہے ،تو وہ صرف مسلم طبقہ میں،اس لیے میں چاہتا ہوں کہ مسلمان بھی اپنے اندر سیاسی شعور پیدا کریں اور ملک کے سیاسی میدان میں آگے بڑھیں،تب ہی جاکر مسلمانوں کی ترقی ممکن ہے،ورنہ نہیں۔ میں آپ کا ہر پل ساتھ دینے کے لیے تیار ہوں،آپ بھی ہمارا ساتھ دیں ،ہر موڑ پر ہم آپ کی رہنمائی کریں گے۔ اخیر میں اپیندر یادو نے نو منتخب ممبر پارلیمنٹ مفتی محمد خالد صدیقی کو بہت بہت مبارک باد پیش کیا اور نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
پروگرام میں شرکت کرنے والے میں مولانا محمد عزرائیل مظاہری، مفتی ابوبکر صدیق قاسمی، مولانا محمد گلزار، مکھیا سلیم اللہ، انجینئر محمد عبد الجبار ، مولانا ثناء اللہ بھگوان پور، قاری فاروق، تنویر، ٹھیکدار عبدالشکور، سرکاری وکیل مشتاق، سنسد کار کرتا:بھائی عمران وغیرہ موجود رہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر