Latest News

روس کا ملٹری بیس پرکروز میزائل سے حملہ، ۳۵ ہلاک، یوکرین کے مغربی اور جنوبی علاقوں پر مکمل کنٹرول، کیف پر قبضے کی مکمل تیاری، روسی فوج کی فائرنگ میں امریکی صحافی کی موت۔

روس کا ملٹری بیس پرکروز میزائل سے حملہ، ۳۵ ہلاک، یوکرین کے مغربی اور جنوبی علاقوں پر مکمل کنٹرول، کیف پر قبضے کی مکمل تیاری، روسی فوج کی فائرنگ میں امریکی صحافی کی موت۔
کیف : اتوار کو روس یوکرین جنگ کا ۱۸؍واں دن تھا۔ کیف کے حالات انتہائی خراب ہوتے جارہے ہیں، اسی درمیان یوکرین کے مغربی علاقوں میں لیف شہر کے قریب موجود ایک ملٹری بیس پر روس نے کروز میزائل سے حملہ کردیا ہے۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق فائر کی گئی میزائل کی تعداد ۳۰ بتائی جارہی ہے۔ اس حملے میں ۳۵ افراد کی موت ہوگئی ہے اور ۱۳۴سے زائد زخمی ہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یوکرین کے مغربی شہر لوائیو کے گورنر نے کہا ہے کہ ’مجھے یہ اعلان کرنا ہے کہ بدقسمتی سے ہم نے مزید ہیرو کھو دیے ہیں۔ انٹرنیشنل پیس کیپنگ اینڈ سکیورٹی سنٹر پر حملے میں ۳۵ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔‘اس سے قبل یوکرینی حکام کا کہنا تھا کہ روسی افواج نے پولینڈ کی سرحد کے قریب واقع یوکرین کی ایک اہم عسکری تنصیب پر میزائل حملہ کیا ہے جہاں نیٹو ممالک کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کی جاتی تھیں۔ ادھر کیف پولس کے مطابق یوکرین کے ایرپن میں روسی فوج نے ایک امریکی صحافی کو گولی ماردی جس سے اس کی موت واقع ہوگئی، وہیں دوسرا صحافی شدید زخمی ہے، مہلوک برنٹ ریناڈ ایک ایوارڈ یافتہ اور فلم میکر صحافی تھی، وہ این بی سی او رنیویارک ٹائمز سمیت کئی اہم میڈیا ہائوس کےلیے خدمات انجام دے چکے ہیں۔ دوسری جانب روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوو نے بڑھتی ہوئی کشیدگی کا ذمہ دار امریکہ کو ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ممالک کی جانب سے یوکرین کو ہتھیاروں کی ترسیل سے بھی صورتحال پیچیدہ ہوئی ہے جن کو نشانہ بنانا روس جائز سمجھتا ہے۔یوکرین کی جنگ اٹھارہویں روز بھی جاری ہے اور اس ملک کے حکام عالمی برادری کو روسی تیل اور گیس کی برآمدات روکنے پر قائل کرنے کی سرتوڑ کوشش کر رہے ہیں۔ جبکہ یوکرین کے جنوبی اور مغربی علاقوں کے مزید حصوں پر روسی فوج کا کنٹرول ہوگیاہے۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق جنگ یوکرین کے اٹھارہویں روز، محفوظ کوریڈور کے ذریعے عام شہریوں کے انخلا کا معاملہ ایک بار پھر مشکلات کا شکار ہے اور روس یوکرین دونوں نے ایک دوسرے پر عام شہریوں کے انخلا میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام عائد کیا ہے۔جمہوریہ دونیسک کے حکام کا کہنا ہے کہ یوکرینی فوجی شہر کے شمالی علاقوں اور النیفکا ریلوے اسٹیشن پر حملے کر رہے ہیں ۔ جبکہ یوکرین کے جنوبی اور مغربی علاقوں کے مزید حصوں پر روسی فوج کا کنٹرول ہوگیا ہے یہ بھی اطلاعات ہیں کہ یوکرینی دارالحکومت کیف پر چڑھائی کرنے کے لئے روسی فوج نے تیاریاں مکمل کرلی ہیں ۔ اس درمیان روسی فوج کا کہنا ہے کہ مشرقی اور جنوبی یوکرین میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کا ان علاقوں سے نکلنا مشکل ہوگیا ہے البتہ یہ پاکستانی شہری روس جاسکتے ہیں ۔ادھر یوکرینی صدر کے مشیر اقتصادیات نے مغربی ملکوں سے اپیل کی ہے کہ وہ روس سے تیل کی درآمد بند کردیں کیوں کہ تیل کی آمدنی سے ہمارے ملک کے خلاف جنگ کے اخراجات پورے کیے جائیں گے۔ اسی دوران یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینٹ سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے جو پہلے ہی بحران یوکرین میں مداخلت کرکے، اپنی گرتی ہوئی مقبولیت اور کمزور ہوتی مخلوط حکومت کو بچانے کے لیے ہاتھ پاؤں ما ر رہے ہیں۔مقبوضہ بیت المقدس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ زیلنسکی اور بینٹ کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ایک گھنٹے تک جاری رہی اور فریقین نے جنگ کے خاتمے کی راہوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔دوسری جانب روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ قوم پرست اور انتہا پسند یوکرینی، جنگ زدہ علاقوں سے عام شہریوں کے انخلا میں رکاوٹیں ڈالنے کے علاوہ انہیں انسانی ڈھال کے طور پر بھی استعمال کر رہے ہیں ۔ روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ آزاد ہونے والے علاقوں میں زندگی کی تمام سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔درایں اثنا ایٹمی توانائی کی ‏عالمی ایجنسی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کے چرنی ہیف کے ایٹمی بجلی گھر سے، بجلی کی برآمدات ہنوز منقطع ہے اور خراب ہونے والی لائنوں کی بحالی کا م جاری ہے۔آئی اے ای اے کے جاری کردہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ روس نے زاپروژیا بجلی گھر پر مکمل قبضہ کرنے کے منصوبے کے بارے میں سامنے آنے والے دعوؤں کو بھی مسترد کردیا ہے۔ اس سے پہلے روسی وزارت دفاع نے کہا تھا کہ روسی اور یوکرینی فوج نے چرنوبل ایٹمی بجلی گھر کی مشترکہ طور سے حفاظت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔روس کی سرکاری ایٹمی کمپنی روس ایٹم نے کہا ہے کہ یوکرین کے چرنوبل اور زاپروژیا بجلی گھروں کو یوکرینی کارکن اور افسران ہی چلائیں گے۔ روس ایٹم کمپنی نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ ہمارے ماہرین کی مدد سے چرنوبل ایٹمی بجلی گھر سے دیگر ملکوں کو بجلی کی فراہمی بحال ہوگئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ چرنوبل اور زاپروژیا بجلی گھروں کی ایٹمی سیفٹی کے معاملات پر آئی اے ای اے کے ساتھ ضروری ہم آہنگی ہوچکی ہے۔

DT Network 

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر