Latest News

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ: جمعیۃ کی بروقت مداخلت سے کرنل پروہت کو دھچکہ، ہائی کورٹ کا ٹرائل پر اسٹے لگانے سے انکار۔

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ: جمعیۃ کی بروقت مداخلت سے کرنل پروہت کو دھچکہ، ہائی کورٹ کا ٹرائل پر اسٹے لگانے سے انکار۔
نئی دہلی: مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ کے کلیدی ملزم کرنل شری کانت پروہت کو اس وقت شدید دھچکہ لگا جب ممبئی ہائی کورٹ نے مقدمہ سے ڈسچارج کیئے جانے والی اس کی عرضداشت پر فوری سماعت سے انکار کردیا وہیں ممبئی ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کے ذریعہ یومیہ بنیاد پر جاری سماعت پر اسٹے لگانے سے بھی انکار کردیا۔
جسٹس پی آر ورالے اور جسٹس ایس ایم موڈک پر مشتمل ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے روبرو سی آر پی کی دفعہ 197 کے تحت مقدمہ سے ڈسچارج کرنے والی کرنل پروہت کی عرضداشت پر جب سماعت شروع ہوئی توجمعیۃ علماء ہند کی جانب سے بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ بی اے دیسائی(سابق وزیر و ایڈیشنل سالیسٹرجنرل آف انڈیا) نے دو رکنی بینچ کو بتایا کہ ملزم کی جانب سے داخل پٹیشن پر عدالت کو خصوصی اور فوری سماعت کرنے کی بجائے اسے ان تمام عرضداشتوں کے ساتھ سماعت کرنا چاہئے جو دیگر ملزمین نے داخل کی ہیں۔ایڈوکیٹ بی اے دیسائی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد ہیں جس میں ایک بڑا الزام یہ بھی ہے کہ وہ کشمیر سے آر ڈی ایکس لایا تھا جس کے ذریعہ مالیگاؤں میں رمضان کے مبارک مہینہ میں بم دھماکہ کیا گیا جس میں چھ لوگوں کی موت ہوئی اور ایک سو سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ایڈوکیٹ بی اے دیسائی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم کا یہ دعوی کہ بم دھماکہ کے دوران وہ اپنی ڈیوٹی انجام دے رہا تھا جھوٹ کا پلندہ ہے ، ملزم بم دھماکوں کی سازش کا اہم رکن ہے لہذا الزام کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ملزم کی عرضداشت پر سماعت نہیں ہونی چاہئے۔
اسی درمیان کرنل پروہت کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ یا تو ملزم کی ڈسچارج کی عرضداشت پر سماعت کی جائے یا پھر مقدمہ پر جاری سماعت کو روکا جائے، اس پرکرنل پروہت کے وکیل سے عدالت نے کہا کہ مقدمہ کی سماعت روکنے کا سوال ہی نہیں ہے ، 246سرکاری گواہان اپنے بیانات کا اندارج کراچکے ہیں اور عدالتی کارروائی یومیہ بنیاد پر جاری ہے۔عدالت نے ملزم کرنل پروہت اور دیگرملزمین کی جانب سے داخل کردہ عرضداشتوں پر ایک ساتھ سماعت کیئے جانے کا حکم جاری کیا، اب اس معاملے کی سماعت ممبئی ہائی کورٹ میں21؍ جون کو ہوگی۔واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی کی خصوصی ہدایت پر اس معاملے میں بم دھماکہ متاثرین کو قانونی امداد فراہم کررہی ہے۔اس دوران اس مقدمے میں کئی اتار چڑھاؤ آئے لیکن جمعیۃ علماء ہند کے وکلاء بہت مضبوطی اور تیاری کے ساتھ مقدمہ لڑ رہے ہیں ، اس سے اس بات کا قوی یقین ہے کہ مالیگاؤں بم دھماکہ متاثرین کو عدالت سے انصاف ملے گا اور ملزمین کو ان کے کئے کی سزا بہر صورت ملے گی۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر