Latest News

حج 2022 کے لئے 65 سال سےکم عمرکی قید سے بزرگ عازمین میں مایوسی۔

حج 2022 کے لئے 65 سال سےکم عمرکی قید سے بزرگ عازمین میں مایوسی۔
ممبئی: (پریس ریلیز) حج 2022 کا اعلان سال گزشتہ نومبرہی میں آگیا تھا پورے ایک ماہ کی مدت ختم ہونےکےبعد بھی بہت قلیل تعداد نے حج کافارم بھرا تعداد میں بےحد کمی کو دیکھتےہوۓ حج کمیٹی آف انڈیا نے 65 سال کی عمر یا اس سے زیادہ والے عازمین کو بھی فارم بھرنےکی اجازت دیدی اس رعایت سے تعداد میں کچھ اضافہ توہوا پھربھی تعداد بہت مایوس کن رہی اسکے بعد سبھی عازمین اپنے کنفرمیشن کاشدت سے انتظارکرتےرہے لمبے انتظار کے بعد سعودی وزارت حج سے چند روز پہلے ا اعلان آیاکہ حج کا فریضہ اداھوگا اور عالمی سطح پر دس لاکھ مسلمان فریضہ حج ادارسکیں گے اور ساتھ ہی 65 سال عمرکی قید لگادی گٸ کہ اس سے کم عمروالےہی یہ سعادت حاصل کرسکیں گے اس خبر سے 65 پلس والےعازمین کو بڑی مایوسی لگی 65 سال والے کا سفرجب منسوخ ہوگا تو انکے گروپ کور میں اگر انکی محرم عورتیں ھونگی یا کسی 65 والے کے ساتھ انکی اھلیہ یا بیٹا بیٹی ھونگی تو ایک کا سفر ملتوی ھونے سے دوسرے لوگ بھی مایوس ہوکراپنا ارادہ بدل سکتے ھیں حالانکہ انھیں بدلنا نہیں چاہٸے مگر خبریں اسطرح کہ آرہی ہیں کہ ابا نہیں جاٸیں گے ہم بھی نہیں جاٸیں گے کیونکہ ھم چلے گۓ تو اگلے سال ابا کے ساتھ کون جاٸیگا اسلۓ کہ حج دوبارہ کرنےکی اجازت نہیں ھے اسطرح بیٹا اور انکی اہلیہ بھی مایوس ہورہےہیں ۔اگر یہ اعلان پہلے آجاتا اور 65 پلس والوں کا فارم بھرنے کی ھدایت نہ دی جاتی تو پھر اسطرح کے حالات پیدانہں ہوتے اپنا مزاج پہلے سے تیار کۓ ہوۓ ہوتے۔حج کمیٹی آف انڈیانےناقابل واپسی فی کس تین سوروپےبھی جمع کروایا اور حکومت سعودیہ نے حج کیلۓ 65 سال سے کم عمر ھونےکی قید لگادی ۔
حج کا فارم بھرنے والےاور حرمین شریفین کی زیارت کاشوق رکھنے والے حج بیت اللہ کا قصد کرنے والے 65 سال سے زیادہ عمر والےعازمین کو بڑاجھٹگا لگاہے انکو اداسی ہوگٸ ہے وہ اپنے کو ٹھگا سامحسوس کررہےہیں ۔
واضح ہوکہ پورے ملک میں بشمول ریاست بہار میں حج 2022کا فارم بھرنے والوں میں اکثریت 65 سال یا اس سے زیادہ عمر والے عازمین ہی ہیں اور ایک کورمیں اگر چار آدمی گھر کےہیں تو والد کے علاوہ انکی اھلیہ اور بھاٸ ہیں تو جو بڑے ہیں وہ اگرکینسل کراٸیں گےتو انکے ماتحت لوگ بھی جانے کو کم ہی تیارہوتےہیں اگر 65 پلس والوں کوسفرحج سے الگ کر دیا جائے گا تو جانے والوں کی تعداد جو پہلے سےھی بہت کم تھی اسمیں بھی آدھے سے کم رہ جائے گی ان خیالات کا اظہارحج کے ماسٹر ٹرینرس مولانا ایوب نظامی قاسمی مولانا محمد نصیرالدین مظاھری اور حج کی خدمات سے وابستہ شخصیات مولانا محمد عظیم الدین رحمانی حاجی عطاالرحمن حاجی محمد شاہد حاجی زاہدحاجی پروفیسر مشتاق عالم مولانا عبدالواحد رحمانی وغیرہ حضرات نے اپنے پریس اعلانیہ میں کیا انہوں نے کہا کہ کرو نا وباکی وجہ سے دو سال سے لوگ حج کی عبادت سے محروم تھے اور لمبے انتظار کے بعد امسال جب حج کا فارم ہھرنے کا اعلان آیا تو لوگوں نےڈر ڈرکے فارم بھرا کہ نہ جانے کتنا صرفہ آئے گا اور سفر بھی ہوگا یا نہیں اسی لئے ریاست بہار میں اور پورے ملک میں پچھلے سالوں کے مقابلے میں فارم بھرنے والوں کی تعداد ناقابل ذکر بہت مایوس کن رہی اور جن لوگوں نے فارم بھرا انمیں اکثر 65 سال سے زیادہ عمروالے حضرات ھیں ان حالات میں عمر کے پیمانے کی وجہ سے بہت بڑی تعداد حج سے محروم رہ جائے گی اس سلسلے میں حج خدمات سے وابستہ افراد اور دانشوران نے حج کمیٹی آف انڈیا اور مرکزی وزارت اقلیتی امور کے وزیر سے مطالبہ کیا ھیکہ وہ سعودی حکومت سے بات کرکے 65 سال کی عمر کی قید جلد ختم کروائےسعودی حکومت سے بات کی جاۓ عازمین حج نے مرکزی حکومت کے وزارت اقلیتی امور کی ھدایت پر حج کا فارم بھردیاتھاحج کمیٹی آف انڈیا نے آخر بغیر سوچے سمجھے ایسا سرکولر کیوں نکالا لھذااس سلسلےمیں متعلقہ محکمہ سعودی وزارت حج سے بات کرے ورنہ ویسے ہی گذشتہ سالوں کےمقابلہ فارم کم بھرا گیا ہے اور اگر 65 پلس والوں کو نکال دیا جائے گا تو حج کا سفر کرنے والوں کی تعداد فارم بھرنے والوں میں سے آدھے سے بھی کم رہ جائے گی اس لئے فوری طور پر اس پر توجہ کی ضرورت ہے تاکہ مایوسی دور ہوسکے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر