Latest News

امریکی کانگریسی رکن الہان عمر کا پاک مقبوضہ کشمیر کا دورہ، ہندوستان نے جتایا اعتراض۔

امریکی کانگریسی رکن الہان عمر کا پاک مقبوضہ کشمیر کا دورہ، ہندوستان نے جتایا اعتراض۔
امریکی کانگریس کی رکن الہان عمر نے پاکستان مقبوضہ کشمیرکا دورہ کیا اور کہا کہ ’اس مسئلے پر امریکہ کو مزید توجہ دینی چاہیے۔‘
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق الہان عمر کا دورہ کسی امریکی رکن کانگریس کی جانب سے کیا جانے والا غیرمعمولی دورہ تھا جبکہ ہندوستان نے ان کے بیان پر غصے کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ مسلم اکثریتی یہ خطہ ایٹمی صلاحیتوں کے حامل پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تنازع کا سبب ہے۔ کشمیر کی وجہ سے دونوں ممالک سنہ 1947 میں برطانوی راج سے آزادی حاصل کرنے کے بعد ایک دوسرے سے تین جنگیں لڑ چکے ہیں۔
الہان عمر نے ایل او سی کے دورے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نہیں مانتی کہ اس (کشمیر) کے بارے میں اس حد تک بات کی جا رہی ہے جس کی کانگریس بلکہ انتظامیہ کو بھی ضرورت ہے۔‘
امریکی رکن کانگریس منگل کو پاکستان پہنچی تھیں اور انہوں نے متعدد پاکستانی رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔
الہان عمر کا مزید کہنا تھا کہ ’کشمیر کے سوال پر ہم نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹس کو دیکھنے کے لیے خارجہ امور کی کمیٹی (کانگریس) میں سماعت کی۔‘
الہان عمر جو صومالی نژاد امریکی ہیں، کا تعلق صدر جو بائیڈن کی ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے۔ وہ امریکی کانگریس کی پہلی پیدائشی افریقی شہری ہیں۔
رواں ماہ کے آغاز میں انہوں نے امریکی حکومت کے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت پر انسانی حقوق کے حوالے سے تنقید نہ کرنے پر سوال اٹھائے تھے۔
اس کے کچھ دنوں بعد امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ ’امریکہ کچھ ہندوستانی حکام کی جانب سے انسانی حقوق کی بڑھتی خلاف ورزیوں کو مانیٹر کررہا ہے۔’
واشنگٹن کی طرف سے نئی دہلی کے انسانی حقوق کے ریکارڈ پر براہ راست تنقید ایک غیرمعمولی بات تھی۔
ہندوستان کو طویل عرصے سے اس کے زیرانتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کا سامنا ہے تاہم نئی دہلی ان سب الزامات سے انکاری ہے۔
ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں اقوام متحدہ سمیت غیرملکی مبصرین آسانی سے نہیں جا سکتے۔
دوسری جانب نئی دہلی نے الہان عمر کے دورہ کشمیر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ ’میں صرف اتنا کہوں گا کہ اگر ایسا سیاست دان گھر میں اپنی تنگ نظر سیاست کرنا چاہے تو یہ اس کا کاروبار ہے۔‘’لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ اس دورے میں ہماری علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی قابل مذمت ہے۔‘

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر