Latest News

عمران خان کا آخری گیند پر چھکا، قومی اسمبلی تحلیل،الیکشن ہوں گے۔

عمران خان کا آخری گیند پر چھکا، قومی اسمبلی تحلیل،الیکشن ہوں گے۔
اسلام آباد :(ایجنسی)
پاکستان میں سیاسی بحران کے درمیان ایک نئی سیاسی جنگ چھڑ گئی ہے۔ ‘کپتان کا ’پلان بی‘ کامیاب ہو گیا ہے۔ اتوار کو قومی اسمبلی میں عمران حکومت کے وزیر چودھری فواد حسین نے ’پلان بی‘ آزمایا اور چند ہی لمحوں میں اپوزیشنچت ہوگئے۔
قومی اسمبلی میں فواد حسین نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد عموماً جمہوری حق ہے۔ آئین کے آرٹیکل 95 کے تحت تحریک عدم اعتماد داخل کیا گیا ہے لیکن بدقسمتی سے یہ غیر ملکی حکومت کی جانب سے اقتدار کی تبدیلی کے لیے ایک موثر کارروائی ہے۔ ان کے خطاب کے چند لمحوں بعد قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرتے ہوئے کارروائی ملتوی کر دی۔ ڈپٹی اسپیکر نے غیر ملکی سازش کا الزام لگا کر تحریک عدم اعتماد مسترد کر دی۔ یہ بھی کہا کہ یہ غیر آئینی ہے۔
وہیں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں بتایا کہ صدر کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز بھیج دی ہے، قوم نئے انتخابات کی تیاری کرے۔ انہوں نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ باہر سے پلان کی گئی تحریک عدم اعتماد کو اسپیکر نے مسترد کردیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ قوم کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں، قوم اس طرح کی سازش کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ انہوں نے بتایا کہ صدر کو اسمبلیاں توڑنے کی ایڈوائز دیدی ہے، اسمبلیاں توڑ دیں۔
عمران خان نے کہا کہ قوم نئے انتخابات کی تیاری کرے۔ اس سے قبل قومی اسمبلی کے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کی قرار داد مسترد کر دی۔ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے متحدہ اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کو آئین کے خلاف قرار دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم کے خلاف کسی غیر ملکی کو حق نہیں کہ وہ تحریکِ عدم اعتماد لائے، میں بطور ڈپٹی اسپیکر رولنگ دیتا ہوں کہ وزیرِ اعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد مستردکی جاتی ہے۔ ڈپٹی اسپیکر نے تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے سے انکار کر دیا اور قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا۔
اس سے قبل آج قومی اسمبلی کا اجلاس تاخیر سے شروع ہوا، اس سے پہلے یہ اجلاس ساڑھے 11 بجے شروع ہونا تھا۔ دوسری جانب تحریکِ عدم اعتماد مسترد کیے جانے پر اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں دھرنا دے دیا۔ اپوزیشن اراکین نے اس موقع پر خوب شور شرابا کیا اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
واضح رہے کہ تحریکِ عدم اعتماد کے حوالے سے قومی اسمبلی کے اہم اجلاس میں منحرف ارکان پارلیمنٹ ہاؤس میں اپوزیشن لابی میں پہنچ گئے جس کے بعد اپوزیشن لابی کا دروازہ بند کر دیا گیا۔
اپوزیشن لیڈر، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، سابق صدر آصف علی زرداری، ان کے صاحبزادے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے۔

اسمبلی اجلاس سے قبل اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی زیرصدارت متحدہ اپوزیشن کا اجلاس ہوا جس میں یہ طے پایا ہے کہ حکومتی ارکان کے شور شرابے یا اشتعال کا جواب نہ دیا جائے اور کسی بھی صورت تحریک عدم اعتماد کی کارروائی روکنے کا موقع نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کی قانونی ٹیم بھی شریک ہوئی، اجلاس میں قانونی ٹیم نے ممبران کو قانونی نکات پر بریفنگ دی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر