Latest News

بلڈوزرپر ملک بھر میں روک نہیں لگا سکتے: سپریم کورٹ۔

بلڈوزرپر ملک بھر میں روک نہیں لگا سکتے: سپریم کورٹ۔
نئی دہلی :(ایجنسی) جہانگیر پوری میں تجاوزات کے خلاف شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن کی کارروائی کے معاملے کی جمعرات کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس دوران درخواست گزار کی طرف سے پیش ہوئے وکیل کپل سبل کے مطالبہ پر عدالت نے واضح کیا کہ ملک بھر میں بلڈوزر کی کارروائی کو روکا نہیں جا سکتا۔ تاہم عدالت نے جہانگیرپوری میں کارپوریشن کی کارروائی پر روک برقرار رکھی ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 2 ہفتے بعد سپریم کورٹ میں ہوگی۔ بتائیں سماعت کے دوران کس نے کیا کہا؟

جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے پیش ہوئے وکیل کپل سبل نے کہا کہ تجاوزات کو مسئلہ بنایا جا رہا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس طرح کی کارروائی پورے ملک میں بند کی جائے۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم ملک بھر میں انہدام کی کارروائی نہیں روک سکتے۔ سبل نے کہا، میرا مطلب ہے کہ اس طرح کے بلڈوزر کے استعمال پر پابندی لگنی چاہیے۔ سپریم کورٹ نے کہا، تخریب کاری ہمیشہ بلڈوزر سے کی جاتی ہے۔ اچھا ہم آپ کی بات سمجھ گئے۔
اس پر سبل نے کہا، میرا مطلب ہے کہ ایسی کارروائی سے پہلے نوٹس جاری کیا جائے کہ آپ تجاوزات ہٹا دیں ورنہ ہم ہٹا دیں گے۔
صرف ایک کمیونٹی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے: عرضی گزار
جہانگیر پوری پر سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل دشینت دوے نے کہا کہ یہ قومی اہمیت کا مسئلہ ہے۔ فسادات کے بعد اس طرح کی کارروائی پہلے کبھی نہیں ہوئی۔ ایک کمیونٹی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

پولیس کے کردار پر سوالات اٹھائے گئے
ایڈووکیٹ دشینت دوے نے دہلی پولیس کے کردار پر سوال اٹھائے ہیں۔ دوے نے عدالت کو بتایا، دہلی پولیس نے ایف آئی آر میں کہا ہے کہ جلوس بغیر اجازت کے نکالا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس پر سوال اٹھایا۔ یہ نقطہ نہیں ہے۔ اس پر دوے نے کہا کہ یہ دونوں چیزیں ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں۔ دوے نے کہا، بغیر اجازت جلوس نکالے گئے۔ اس کے بعد ہنگامہ ہوا۔ اس کے بعد پولیس نے ایک خاص برادری کے لوگوں کو ملزم بنایا۔ اس کے بعد ایم سی ڈی نے کارروائی کی۔
ایم سی ڈی صرف ایک کالونی کو نشانہ بنا رہی ہے
ایم سی ڈی کی کارروائی پر سوال اٹھاتے ہوئے دوے نے کہا کہ دہلی میں 1731 غیر مجاز کالونیاں ہیں۔ وہاں تقریباً 50 لاکھ لوگ رہتے ہیں۔ لیکن صرف ایک کالونی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ آپ نے گھروں کو اجاڑ دیئے۔ آپ نے غریبوں کو نشانہ بنایا۔ آپ کو جنوبی دہلی یا پوش کالونیوں میں کارروائی کرنی چاہیے۔
تجاوزات ہٹانے کی مہم چل رہی تھی: سالیسٹر جنرل
وہیں سالیسٹر جنرل نے کہا، جہاں تک جہانگیر پوری کا تعلق ہے، میں نے معلومات لی ہیں۔ ہم جہانگیرپوری سے تجاوزات ہٹانا چاہتے ہیں تاکہ سڑکیں صاف ہوں۔ یہ مہم جنوری میں شروع کی گئی تھی۔ اس کے بعد جنوری، فروری اور مارچ میں کارروائی کی گئی۔ اگلی بار کارروائی 19 اپریل کو ہونی تھی۔ وہ تجاوزات اور کچرا صاف کر رہے تھے۔ یہ سب اس وقت ہوا جب تنظیموں نے اس میں مداخلت شروع کی۔ کچھ عمارتیں غیر قانونی ہیں اور سڑکوں پر بنی ہوئی ہیں، انہیں نوٹس بھی دیے گئے۔ 2021 میں مارکیٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے درخواست دائر کی گئی، ہائی کورٹ نے بھی تجاوزات ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

کھرگون میں مسلمانوں سے زیادہ ہندوؤں کے گھر گرائے گئے
درخواست گزاروں کے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے سوال پر، سالیسٹر جنرل نے کہا، کھرگون، ایم پی میں مسلمانوں سے زیادہ ہندوؤں کے مکانات گرائے گئے۔

عدالت نے ریاستوں اور مرکز سے جواب طلب کیا
عدالت نے ملک بھر میں تخریب کاری کے خلاف جمعیۃ علماء ہند کی عرضی پر مرکز اور ریاستوں سے جواب طلب کیا ہے۔ اس کے ساتھ عدالت نے درخواست گزاروں سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ حلف نامہ داخل کریں کہ انہیں نوٹس ملا یا نہیں۔ معاملے کی سماعت دو ہفتے بعد ہوگی۔ عدالت نے جمود برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر