Latest News

کرناٹک میں حلال میٹ بیچنے والے پر حملہ،بجرنگیوں پر الزام۔

کرناٹک میں حلال میٹ بیچنے والے پر حملہ،بجرنگیوں پر الزام۔
بنگلورو :(ایجنسی) کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے کہاکہ ان کی سرکار ’ حلال ‘ میٹ کے خلاف اٹھا ئے گئے سنگین اعتراضات پر غور کرے گی ۔ اس کے محض ایک دن بعد بجرنگ دل کے کچھ کارکنوں نے جمعہ کو بھدراوتی میں ایک مسلمان دکاندار پر حملہ کیا۔
شیموگہ کے ایس پی بی ایم لکشمی پرساد نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ اس معاملے میں متعلقہ سیکشن کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ایس پی نے کہاکہ بجرنگ دل کے کارکنوں نے بحث کی اور پھر ایک مسلم دکاندار پر حملہ کیا۔ بھدراوتی کے ہوسمانے پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔‘
’حلال‘ میٹ کے خلاف تشہیر کرنے نکلے تھے کارکنان
پولیس نے بتایا کہ بجرنگ دل کے کچھ کارکن بدھ کی دوپہر 12.30 بجے کے قریب ہوسمانے علاقے میں ’حلال‘ میٹ کے خلاف مہم چلا رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے مبینہ طور پر مسلمان میٹ بیچنے والے توصیف کو دھمکی دی۔
پولیس کو دی گئی شکایت کے مطابق کارکنوں نے اسے چکن شاپ پر ’غیر حلال‘ میٹ فروخت کرنے کو کہا۔ اس نے ان سے کہا کہ ایسا گوشت تیار نہیں ہے وہ اس کا بندوبست کر دے گا۔ اس سے مشتعل ہو کر کارکنوں نے مبینہ طور پر اس کی پٹائی کردی۔ پولیس نے کہا کہ شکایت کے بعد پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے اور دائیں بازو کے پانچ کارکنوں سے پوچھ گچھ کی ہے۔
’میں اس پر غور کروں گا:بومئی
فرقہ وارانہ طور پر حساس ضلع شیموگہ میں ایک دوسرے واقعے میں، پولیس نے انہی بجرنگ دل کارکنوں کے خلاف پرانی بھدراوتی میں ایک ہوٹل والے کو ’غیر حلال‘ گوشت پر دھمکیاں دینے اور بدسلوکی کرنے کا مقدمہ درج کیا۔

بومئی نے بدھ کو کہا تھا کہ ریاستی حکومت ’حلال‘ گوشت کے معاملے پر غور کرے گی کیونکہ اب اس کے خلاف سنگین اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔ بومئی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا،’حلال‘ کا مسئلہ ابھی شروع ہوا ہے۔ ہمیں اس کا مطالعہ کرنا ہے۔ یہ ایک پریکٹس ہے جو چل رہی ہے۔ اب اس پر شدید اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔ میں اس کا جائزہ لوں گا۔‘
کچھ دائیں بازو کی تنظیموں کی طرف سے حلال گوشت کا بائیکاٹ کرنے کی کال کے بارے میں پوچھے جانے پر، بومئی نے کہا،’جہاں تک میری حکومت کا تعلق ہے، ہم دائیں بازو یا بائیں بازو کے نہیں، صرف ترقی پسند ہیں۔‘

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر