Latest News

جیل میں بند اعظم خاں سے ملےشیوپال یادو، کہا:’پارٹی نے مدد نہیں کی‘

جیل میں بند اعظم خاں سے ملےشیوپال یادو، کہا:’پارٹی نے مدد نہیں کی‘
لکھنؤ: (ایجنسی) اتر پردیش اسمبلی انتخاب کے بعد سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو سے پارٹی کے کئی سرکردہ لیڈران ناراض نظر آ رہے ہیں۔ خصوصاً اعظم خاں کا خیمہ انھیں نظر انداز کیے جانے سے مایوس ہے، اور اکھلیش کے چچا شیوپال یادو بھی بھتیجے سے ناراض بتائے جا رہے ہیں۔ اس درمیان سیتاپور جیل میں دو سال سے بند سماجوادی پارٹی رکن اسمبلی اعظم خاں سے ملاقات کے لیے پرگتی شیل سماجوادی پارٹی کے سربراہ شیوپال یادو جیل پہنچ گئے اس خبر نے ایک بار پھر اترپردیش کی سیاست میں ہلچل کی طرف اشارہ کیا ہے۔
اعظم خاں سے ملاقات کے بعد شیو پال نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کو اعظم خاں کی مدد کرنی چاہئے تھی۔ اعظم خاں کا مسئلہ لوک سبھا میں بھی اٹھایا جانا چاہئے تھا لیکن نہیں اٹھایا گیا۔ ایس پی کے بانی ملائم سنگھ یادو کے چھوٹے بھائی شیو پال نے کہا کہ اعظم خاں کے خلاف جھوٹے کیس درج کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اعظم خاں بہت سینئر لیڈر ہیں اور 10 بار الیکشن جیت چکے ہیں۔شیو پال نے یہ بھی کہا کہ وہ اعظم خاں کے ساتھ ہیں اور اعظم خاں بھی ان کے ساتھ ہیں۔

شیوپال نے اس ملاقات کو گرچہ خیر سگالی سے تعبیر کیا لیکن شیوپال یادو نے اعظم خاں سے ایسے وقت میں ملاقات کی ہے جب اعظم خاں کا خیمہ کھل کر اکھلیش یادو کے خلاف بیانات دے رہا ہے۔ راشٹریہ لوک دل کے صدر جینت چودھری نے بھی بدھ کے روز رامپور جا کر اعظم خاں کے کنبہ سے ملاقات کی تھی۔ اس دوران جینت نے اعظم خاں کے کنبہ سے اپنی قربت کا کھل کر اظہار کیا تھا۔ اب جبکہ شیوپال اور اعظم خاں کی ملاقات ہوئی ہے تو، لوگ سماجوادی پارٹی سے الگ ایک نئے اتحاد کی قیاس آرائیاں کرنے لگے ہیں۔
واضح رہے کہ اعظم خاں پر ابھی تقریباً 80 مقدمات زیر سماعت ہیں جن میں ایک دو کو چھوڈ کر تمام میں ضمانت مل گئ ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صرف ایک معاملہ میں ضمانت درکار ہے اس کے بعد اعظم خاں آزاد فضاؤں میں سانس لیں گے۔لیکن قابل غور ہے کہ گزشتہ دو سالوں میں سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو محض ایک بار ہی اعظم خاں سے ملنے جیل گئے ہیں۔ اس رویہ سے اعظم خاں کے حامی اکھلیش سے ناراض ہیں۔ دوسری طرف شیوپال یادو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اعظم خاں کا بی جے پی حکومت میں استحصال ہو رہا ہے اور ان پر جھوٹے کیس لادے جا رہے ہیں۔
ویسے دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ دنوں شیوپال یادو کا بھی بی جے پی کے تئیں نرم رویہ دیکھنے کو ملا تھا۔ ایسے میں یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ شیوپال یادو کے ذہن میں کیا چل رہا ہے۔اور آنے والے دنوں میں سیاست کے پردے پر کیا کچھ دیکھنےکو ملتا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر