Latest News

ایودھیا میں فرقہ وارانہ فساد کی گھنائونی سازش، قرآن کریم کی بے حرمتی کی گئی، سات ہندو نوجوان گرفتار

ایودھیا میں فرقہ وارانہ فساد کی گھنائونی سازش، قرآن کریم کی بے حرمتی کی گئی، سات ہندو نوجوان گرفتار۔
ایودھیا:(ایجنسی) ایودھیا میں فساد بھڑکانے کی کوشش کا بڑا انکشاف ہوا ہے، کچھ شرپسند عناصرنے جالی دار ٹوپی پہن کر قابل اعتراض پرچے اور گوشت کے ٹکڑے مسجدوں پر پھینکے ہیں، حالانکہ وقت رہتے ہوئے پولیس نے 7 ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے۔ ملزمین میں تمام کے تمام ہندو ہیں۔ سازش کے ماسٹر مائنڈ کا نام مہیش کمار مشرا ہے اس نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اور اس کے ساتھی دہلی کے جہانگیر پور فساد سے ناراض تھا، جمعرات کو پولیس نے سبھی ملزمین کو میڈیا کے سامنے لائی۔
تاہم اس سے پہلے کہ ماحول خراب ہوتا، ایودھیا پولیس اور انتظامیہ کے تمام اعلیٰ افسران موقع پر پہنچ گئے۔ پولیس آس پاس کے سی سی ٹی وی کیمروں کو اسکین کر رہی ہے تاکہ ایسی حرکتیں کرنے والے شرپسندوں کی شناخت ہو سکے۔ایودھیا کے ایس ایس پی شیلیش پانڈے نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ قابل اعتراض چیزیں اور کاغذات سڑک پر لکھے گئے دو مذہبی مقامات اور ایک جگہ پر پھینکے گئے۔ اس کی اطلاع ملتے ہی پولیس ٹیم فوراً پہنچ گئی اور انہیں حراست میں لے کر کارروائی جاری ہے۔
ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ یہ کچھ شرپسند عناصر کا کام ہے جو امن کو خراب کرنا چاہتے تھے۔ فی الحال مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں فرقوں کے سینئر لوگ جو کہ مذہبی رہنما ہیں، سب سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ معاملے کے تعلق سے کمشنر، آئی جی اور ڈی ایم نے موجود تمام لوگوں کو یقین دلایاہے کہ ہم اس کی مکمل تحقیقات کریں گے اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کو یقینی بنائیں گے۔ایس ایس پی نے کہاہے کہ ہم لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ ایودھیا میں تمام لوگ امن سے رہتے ہیں، اس لیے کسی بھی قسم کی افواہ پر یقین نہ کریں اور جو لوگ انتشار پھیلانے والے عناصر ہیں اور غلط نیت سے یہ کام کر رہے ہیں انہیں بخشا نہیں جائے گا۔ ہماری ٹیم تحقیقات میں مصروف ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ جلد از جلد ان کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف سخت کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔
اس کے علاوہ ایودھیا کے ضلع مجسٹریٹ نتیش کمار نے کہا کہ یہ قابل اعتراض مواد شرارتی عناصر نے پھینکا ہے۔ اسے ضبط کر لیاگیاہے اور مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔ تمام مجسٹریٹس اور پولیس افسران مذہبی رہنما کے ساتھ رابطے میں ہیں اور امن و امان کو بھرپور طریقے سے برقرار رکھا گیا ہے۔ سب نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ ہم مجرموں کی نشاندہی کرکے سخت کارروائی کریں گے۔ تمام معززین اور مذہبی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیںاور سارا نظام ٹھیک چل رہا ہے۔ماسٹر مائنڈ چاہتا تھا کہ اس کی یہ کرتوت سی سی ٹی وی میں قید ہو اور پولیس کے ہاتھ بھی آئے، اس لیے ملزمین نے دو ایسی مسجدوں کا انتخاب کیا جہاں سی سی ٹی وی نصب تھے۔
ایس ایس پی شلیش پانڈے نے بتایاکہ اس واردات میں 11افراد شامل تھے۔ اہم ملزم نے اپنے معاونین کے ساتھ واقعہ کو انجام دیا،مفرور چل رہے چار لوگوں کو جلد ہی گرفتار کیا جائے گا۔ ملزمین نے ایودھیا کے مسجد کشمیری محلہ، ٹاٹا شاہ مسجد، گھوسیانہ رام نگر مسجد، عید گاہ سول لائن مسجد اور درگاہ جیل کے پیچھے گوشت اور قابل اعتراض پوسٹر پھینکے تھے۔ کچھ جگہوں پر مذہبی کتابوں کی توہین کرکے فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگاڑنے کی کوشش بھی کی گئی۔
پولیس نے جس مذہبی رہنما سے بیان لیا تھا انہو ںنے رات2 بجے بائیک پر 8 لوگوں کو دیکھا تھا، اس وقت وہ نماز پڑھنے جارہے تھے، انہو ںنے سب سے پہلے قابل اعتراض پوسٹر دیکھے اور پولیس اور انتظامیہ کے افسروں کو حالات سے آگاہ کیا۔
پولیس تحقیقات میں سامنے آئی کہانی کچھ ایسی ہے کہ ماسٹر مائنڈ مہیش کمار مشرا نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ برجیش پانڈے کے گھر پر پلاننگ کی تھی، مہیش نے یہ پرچے لال باغ کے آشیرواد فلیکس سے چھپوائے تھے، یہاں سے کچھ فلیکس خریدے، ملزمین پرتیوش شری واستو نے چوک کی دگڑی روڈ پر محمد رفیق بک اسٹور سے دو قرآن کے نسخے بھی خریدے۔ پمی کیمپس ہائوس سے ٹوپی خریدی تھی، آکاش نے لال باغ سے گوشت خریدا تھا، سامان کو 26 اپریل کی رات 10 بجے ناکہ ورما ڈھابہ پر اکٹھا کیاگیا، پھر سبھی برجیش کے گھر آگئے، یہیں سے فلیکس پر قابل اعتراض تبصرے لکھے گئے۔ اس کے بعد تمام لوگ چار بائیک پر دیوکالی بائی پاس ہوکر بینی گنج تراہا پہنچے، پی وی آر کی گاڑھی ہونے سے یہاں واردات انجام نہیں دے سکے، پھر کشمیری محلہ مسجد میں جاکر قرآن شریف اور گوشت پھینکا گیا، اس کے بعد راج کرن اسکول کے سامنے سے ٹاٹا شاہ مسجد پر انہوں نے قابل اعتراض پرچے اور گوشت پھینکے، پھر جیل کے پیچھے گلاب شاہ درگاہ پر قرآن شریف کے نسخے اور گوشت پھینکے، عید گاہ سول لائن، گھوسیانی رام نگر مسجد پر بھی اسی طرح قابل اعتراض چیزیں پھینکی گئیں۔
اس واقعے کے تمام ملزمین ایودھیا کے ہی ہیں، مہیش مشرا کے خلاف کل 7ایف آئی آر پہلے سے ہی درج ہے، مہیش کمار مشرا کھوجن پور کا ہے، پرتیوش شری واستو وکاس کالونی میں جبکہ نتن کمار ریڈ گنج ہمدانی اور دیپک کمار عرف گنجن ناکا مرواٹولہ تھانہ، برجیش پانڈے حوصلہ نگر، شتروگھن پرجاپتی سعادت گنج کمہار منڈی، ومل پانڈے کمار گنج کا رہنے ولا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر