Latest News

26 سال بعد سپریم کورٹ کے سینئر وکیل کپل سبل نے کانگریس کو کہا الوداع، سماجوادی نے بھیجا راجیہ سبھا۔

26 سال بعد سپریم کورٹ کے سینئر وکیل کپل سبل نے کانگریس کو کہا الوداع، سماجوادی نے بھیجا راجیہ سبھا۔ 
نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر کپل سبل پارٹی سے مستعفی ہو گئے ہیں اور اب راجیہ سبھا کے لئے انتخابی میدان میں اتر گئے ہیں۔ انہیں سماجوادی پارٹی کی حمایت سے آزاد امیدوار کے طور پر راجیہ سبھا کے لئے کاغذات نامزدگی داخل کئے ہیں۔ کپل سبل نے اطلاع دی کہ انہوں نے 16 مئی کو ہی پارٹی سے استعفی دے دیا تھا۔
کپل سبل نے راجیہ سبھا کے لئے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے بعد کہا کہ پارلیمنٹ میں ایک آزاد آواز ہونی چاہئے، اس لئے انہوں نے یہ قدم اٹھایا۔ نیز آواز اگر آزاد ہوتی ہے تو لوگوں کو یہ معلوم چلتا ہے کہ یہ کسی سیاسی جماعت کی آواز نہیں ہے بلکہ لوگوں کی آواز ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہم حزب اختلاف میں رہ کر اتحاد قائم کرنا چاہتے ہیں، جو مودی حکومت کی مخالفت کرے۔ میں خود اس کے لئے کوشش کروں گا۔‘‘
کپل سبل کے استعفی پر سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ کپل سبل بڑے لیڈر رہے ہیں۔ ایک پر فیصلہ ہو گیا ہے۔
کپل سبل نے حال ہی میں لکھنؤ میں سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو سے ملاقات کی تھی۔ معلومات کے مطابق، سبل نے سپریم کورٹ میں سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کی نمائندگی کی تھی۔ اعظم خان کو دو سال جیل میں رہنے کے بعد سپریم کورٹ نے عبوری ضمانت پر رہا کیا تھا۔ خیال رہے کہ اگلے ماہ ہونے والے راجیہ سبھا انتخابات میں اتر پردیش کی 11 سیٹیں شامل ہوں گی۔
سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے بدھ کو کپل سبل کے ساتھ اسمبلی احاطے میں پہنچے۔ اس دوران ان کے ساتھ پارٹی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا رکن رام گوپال یادو بھی موجود تھے۔ وہاں کپل سبل نے ان دونوں کی موجودگی میں راجیہ سبھا الیکشن کے لئے نامزدگی داخل کی۔
کپل سبل کو سماجوادی پارٹی کی طرف سے اسے بڑا انعام مانا جا رہا ہے۔ وہ سپریم کورٹ میں اعظم خاں کے وکیل ہیں۔ اعظم خاں نے اس سے پہلے منگل کو کہا تھا کہ اگر پارٹی انہیں راجیہ سبھا بھیجتی ہے تو سب سے زیادہ انہیں خوشی ہوگی۔
دراصل خبر ہے کہ کپل سبل کے ساتھ پارٹی ڈمپل یادو اور جاوید علی خان کو راجیہ سبھا امیدوار بنائے گی۔ جاوید علی خان کو پروفیسر رام گوپال یادو کا خاص مانا جاتا ہے۔ راجیہ سبھا میں ان کی یہ دوسری مدت ہوگی۔ اس سے پہلے بھی وہ راجیہ سبھا کے رکن رہے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر