Latest News

لاک اپ سیزن کے فاتح منور فاروقی کا ڈونگری میں والہانہ استقبال، اسٹینڈ اپ کامیڈین کا’حوالات ‘سے ’لاک اپ‘ تک کے سفرکا خوشگوار موڑ ، اعزازات کی بارش۔

لاک اپ سیزن کے فاتح منور فاروقی کا ڈونگری میں والہانہ استقبال، اسٹینڈ اپ کامیڈین کا’حوالات ‘سے ’لاک اپ‘ تک کے سفرکا خوشگوار موڑ ، اعزازات کی بارش۔
ممبئی: ایکتا کپور اور کنگنا رناوت کے رئیلٹی شو 'لاک اپ میں ستر دنوں کی سخت جدوجہد کے بعد بالآخر منور فاروقی فاتح بننے میں کامیاب ہو گئے۔ منور فاروقی کو شروع سے ہی کھیل کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا جا رہا تھا۔ بہت سے لوگ منور کو پہلے ہی شو کا فاتح سمجھ رہے تھے۔سنیچر کو لاک اپ کے فائنل میں معروف کامیڈین منور فاروقی نے ٹرافی جیت لی۔ وہ لاک اپ کے پہلے سیزن کا فاتح بن گئے۔ شو میں انہیں انعام کے طور پر ٹرافی کے ساتھ ۲۰لاکھ روپے، ایک کار اور اٹلی کے سفر کا مفت ٹکٹ بھی ملا۔منور فاروقی لاک اپ کی ٹرافی لے کر ڈونگری پہنچے تو عوام نے ان کا شاندار استقبال کیا اور ایک قافلہ ان کی کار کے پیچھے چل پڑا۔ کار کی چھت سے منور نے لوگوں کا شکریہ ادا کیا ۔ اس درمیان ان کے مداحوں نے زور زور سے ان کے نام بھی پکارے۔ بتادیں کہ کل چھ فائنلسٹ شو میں پہنچے تھے۔ کنگنا رنائوت نے سب سے پہلے پرنس نرولا کو شو میں الگ کیا اور بتایا کہ انہیں ان کے ایک کام کے لیے بھیجا گیا تھا نہ کہ بطور مقابلہ۔ اس کا کام گھر کو آگ لگانا اور خاندان کے افراد پر الزام لگانا تھا۔ بدلے میں انہیں ایک ڈیل مل گئی ہے جس کے تحت وہ الٹ بالاجی کی سیریز میں مرکزی کردار ادا کریں گے۔سب سے پہلے، کنگنا نے شو میں تین فلسٹائن کو فائنل کیا۔ پہلے نمبر پر منور فاروقی، دوسرے نمبر پر کچا بادام والی انجلی اروڑہ اور تیسرے نمبر پر پائل روہتگی تھیں۔ پہلے اعظم فل آؤٹ ہوئے اور پھر شیوم شرما۔ اس کے بعد، باقی تین مقابلہ کرنے والوں میں سے، انجلی پہلے باہر ہوئی اور آخر میں پائل اور منور بچ گئے۔ منور نے پائل کو سخت مقابلہ دیا اور شو کے فاتح بن گئے۔منور شروع سے ہی شو پر اپنی گرفت برقرار رکھے ہوئے تھے اور وہ بہت اچھا کھیل رہے تھے۔ منور شو کے فاتح ہونے پر بہت خوش تھے اور انہوں نے اس جیت پر سامعین اور شو کے بنانے والوں کا شکریہ ادا کیا۔ اب شائقین کو شو کے دوسرے سیزن کا انتظار ہے۔معروف اسٹینڈ کامیڈین منور فاروقی نے لاک اپ سیزن ون جیتنے کے بعد کہاکہ ’’وہ تھا طوفان جو دستک دے کر آیا تھا۔ ۔۔اکیلا تھا لگا تھا لشکر لے کر آیا تھا۔۔۔وہ پوچھیں گے کس کی ہے یہ لوہے جیسی لیگزی۔۔۔کہنا وہ ڈونگری والا آگ لے کر آیا تھا۔‘‘ بتایا جاتا ہے کہ منور فاروقی نے شو میں رمضان کے روزے اور نماز کی بھی پابندی کی تھی۔ ان کی کئی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں وہ شو کے دوران اپنے ساتھیوں سے قرآن وحدیث کی باتیں کرتے نظر آتے ہیں۔ واضح رہے کہ بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت کے اس شو میں منور کو پہلے سے ہی مضبوط امیدوار سمجھا جارہا تھا۔یکم جنوری سنہ ۲۰۲۱کو جب دنیا نئے سال کا جشن منا رہی تھی، کروڑوں لوگوں کو ہنسانے والے گجراتی کامیڈین کو جیل بھیج دیا گیا تھا۔ پھر سنہ ۲۰۲۲آیا اور ایک بار پھر کامیڈین منور فاروقی کو 'لاک اپ میں بھیج دیا گیا لیکن یہ 'لاک اپ سنہ ۲۰۲۱والا نہیں بلکہ ایک ریئلٹی شو تھا، جس کی میزبانی اداکارہ کنگنا رناوت کر رہی ہیں۔ لاک اپ سلمان خان کی میزبانی والے 'بگ باس کی طرح ایک ریئلٹی شو ہے، جس میں کچھ مہمان کچھ وقت کے لیے شو میں آتے ہیں اور آہستہ آہستہ شو سے باہر ہوتے جاتے ہیں۔شو میں موجود رہنے کے طریقوں میں اپنے راز بتانا بھی شامل ہے۔منور فاروقی لاک اپ شو میں انٹری کے بعد مسلسل بحث میں رہے۔ کبھی اپنی ماں کی کہانی سنا کر اور کبھی بچپن کے جنسی استحصال کی کہانی سنا کر۔ سوشل میڈیا پر بہت سے لوگوں نے یہ پیش گوئی کی تھی کہ منور فاروقی لاک اپ شو جیت سکتے ہیں۔اس شو کے ختم ہونے سے قبل کچھ میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ بھی کیا جا رہا تھا کہ منور فاروقی 'خطروں کے کھلاڑی جیسے شو میں بھی نظر آ سکتے ہیں۔لاک اپ شو میں منور کو اپنے بچپن کی بہت سی باتیں بتاتے ہوئے دیکھا گیا۔ تاہم فاروقی نے یہ بات اس وقت بتائی جب شو کے فارمیٹ کے مطابق ان کی زندگی سے جڑے کچھ راز افشا کرنے ضروری تھے۔منور نے شو میں کہا تھا: 'میں چھ یا سات سال کا تھا، جب تقریباً چار یا پانچ سال تک میرا جنسی استحصال کیا گیا۔ ایک قریبی رشتہ دار تھا اور آپ اس کے خلاف شکایت نہیں کر سکتے تھے، آپ کو کچھ سمجھ نہیں آتا۔ چوتھے سال، انھیں ایسا لگنے لگا کہ یہ بہت زیادہ ہو گیا ہے اور اب انھیں روکنا چاہیے، پھر وہ بات رک گئی، میں نے اس کے بارے میں کبھی کسی کو نہیں بتایا۔ ایک بار جب مجھے معلوم ہوا کہ میرے والد کو اس کا علم ہو گیا تو انھوں نے مجھے ڈانٹا۔ منور کے اس افشائے راز کے بعد شو کی میزبان کنگنا رناوت نے بھی بچپن میں اپنے ساتھ ہونے والے جنسی استحصال کے بارے میں بتایا۔ اس شو میں منور نے اپنی ماں کی موت سے متعلق واقعہ بھی شیئر کیا۔منور کا کہنا تھا کہ ایک دن مجھے معلوم ہوا کہ میری والدہ کی طبیعت خراب ہے، میں بھاگ کر ہسپتال پہنچا، ہسپتال میں ماں کو چیختے ہوئے دیکھا، گھر والوں سے پوچھا کہ والدہ کو کیا ہوا ہے؟ دوائیں دیں، مگر کوئی فرق نہ پڑا۔ پھر میری ایک بڑی امی نے آکر بتایا کہ تمہاری ماں نے تیزاب پی لیا ہے۔میں نے یہ بات ایک رشتہ دار نرس کو بتائی۔ ڈاکٹر آئے تو میں نے سوچا سب ٹھیک ہو جائے گا۔ پھر ایک لمحہ آیا کہ ڈاکٹر نے کہا ہاتھ چھوڑ دو، میرا ہاتھ چھڑوایا گیا تو پتہ چلا کہ امّی چل بسی ہیں۔‘منور والدہ کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں: 'میں ہمیشہ سوچتا تھا کہ اگر میں اس رات امّی کے ساتھ سوتا تو شاید وہ بچ جاتیں۔ ڈاکٹروں نے پوسٹ مارٹم کیا تو پتہ چلا کہ امّی نے سات آٹھ دن سے کچھ نہیں کھایا تھا۔ تب مجھے احساس ہوا کہ ان کی ۲۲سالہ شادی شدہ زندگی کتنی بری تھی، میں نے اپنا پورا بچپن اپنی ماں کو مار کھاتے یا لڑتے دیکھا۔ 'کئی مواقع پر منور نے اپنے والد سے دوری کے بارے میں بتایا ہے۔ اس کے ساتھ منور اپنے بچپن کے بارے میں بھی بتاتے رہے کہ ان کی زندگی قرض کے چیلنجز میں کس طرح گزری۔بتادیں کہ ۳۰سالہ منور فاروقی سنہ ۱۹۹۲میں مغربی ریاست گجرات کے جوناگڑھ میں پیدا ہوئے۔ منور کئی ویڈیوز میں بتاتے ہیں کہ ان کا گھر بھی ان لوگوں میں شامل تھا جو ۲۰۰۲کے گجرات فسادات میں تباہ ہوئے تھے۔۲۰۰۲کے فسادات کے بعد منور ممبئی کے علاقے ڈونگری آ گئے اور اپنے خاندان کے ساتھ رہنے لگے۔ یہ وہی ڈونگری ہے، جہاں معروف انڈر ورلڈ داؤد ابراہیم بھی رہتا تھا اور اس معاملے پر لوگوں کے سوالات اور مشکوک نظروں کا بھی ان کی کئی ویڈیوز میں طنزا ذکر نظر آتا ہے۔گجرات سے ڈونگری آنے کے کچھ عرصے بعد منور کی والدہ نے دنیا کو الوداع کہہ دیا۔ کئی میڈیا رپورٹس میں منور فاروقی کے بچپن میں برتن بیچنے اور گرافک آرٹسٹ کے طور پر کام کرنے جیسی باتیں کہی گئی ہیں۔منور کے چاہنے والوں میں لڑکیاں بھی شامل ہیں۔ منور کے لیے پیار کا اظہار سوشل میڈیا پر دیکھا جا سکتا ہے۔ لاک اپ شو میں بھی منور 'کچا بادام گیت پر ڈانس کرکے ہٹ ہونے والی انجلی اروڑہ کے ساتھ نظر آئے تھے۔ ان دونوں کی کیمسٹری بھی لوگوں کو اچھی لگی تھی۔لیکن اس شو میں ایسا لمحہ بھی آیا جب یہ معلوم ہوا کہ منور فاروقی شادی شدہ ہیں۔شو میں منور کی تصویر ٹوئٹر پر شیئر کی گئی تھی۔ اس تصویر میں منور ایک خاتون اور ایک بچے کے ساتھ نظر آ رہے ہیں۔ اس دھندلی تصویر کے شو میں ظاہر ہونے کے بعد منور نے اعتراف کیا کہ وہ شادی شدہ ہیں۔ ساتھ ہی منور نے یہ بھی بتایا کہ 'ہم تقریباً ڈیڑھ سال سے الگ رہ رہے ہیں، عدالتی معاملات چل رہے ہیں، یہ میری ایک ایسی ذاتی بات ہے، جس پر میں شو میں بات نہیں کرنا چاہتا۔‘منور کی شادی کے بارے میں کھل کر نہ بتانے پر کنگنا رناوت نے بھی سوال اٹھائے ہیں۔ سوشل میڈیا پر بھی کچھ لوگ اسے غلط کہتے ہیں۔پانچ مئی ۲۰۲۲تک، منور فاروقی کے یوٹیوب پر پر تقریباً ۲۶لاکھ فالوورز اور ۱۶کروڑ سے زیادہ ویوز ہیں۔منور کے چند لطیفے جو مشہور ہوئے اور جس کی وجہ سے ان پر خوب تنقید کی گئی درج ذیل ہیں۔ ’’ میرے خیال میں 'بولو زباں کیسری بی جے پی کا انتخابی نعرہ ہونا چاہیے۔ کیونکہ ومل ہو یا بی جے پی۔۔۔ دونوں ہی ملک کے لیے کینسر ہیں۔ ۔۔۔۔ 'آپ نے دیکھا ہو گا کہ پیڈ (سنیٹری) اخباروں میں لپیٹ کر دیے جاتے ہیں۔ کیونکہ ہندوستان میں اخبار یہی کرتے ہیں- سچ چھپاتے ہیں۔۔۔ میرا ایک دوست ہے۔ وہ سمجھتا ہے کہ مدرسے میں اسلامی تعلیم میں، وہ بچوں کو گانا سکھاتے ہوں گے کہ گاؤ بچو، اسلام کا ہیرو - اسامہ بن لادن۔۔۔آپ میں سے کسی کا نام سیتا ہے؟ کسی کا نام سیتا نہیں ہے۔ کیونکہ ایک معاشرے کے طور پر ہم نہیں چاہتے کہ عورتیں اس حد کو عبور کریں۔۔۔ اشتہار آکر یہ کہتے ہیں کہ کپڑے دھونے کا کام صرف خواتین کا ہے۔ ہیما، ریکھا، جیا اور سشما۔ کبھی سنا ہے کہ سوربھ نامی شخص کو کپڑے دھونے کو کہا گیا ہو۔۔ 'ہم مسلمان لوگ ہیں، جب ہم شادیوں میں سیلفی لیتے ہیں تو چیز کے بجائے بیف کہتے ہیں، ہم مسلمانوں کے سیلفیوں میں سارے بچے نہیں آ پاتے ہیں، تو ہم نے اتنے بچے کیوں پیدا کیے‘‘ ۔۔۔ اسی طرح کی ایک مزاحیہ ویڈیو میں منور پر ہندو دیوی دیوتاؤں اور وزیر داخلہ امت شاہ پر مبینہ طور پر نازیبا تبصرہ کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس الزام کی وجہ سے یکم جنوری سنہ ۲۰۲۱کو اندور پولیس نے منور سمیت چار افراد کو گرفتار کیا تھا۔منور کو تقریباً ایک ماہ تک جیل میں رہنا پڑا۔ اس دوران، ضمانت کی درخواست کو خارج کرتے ہوئے، مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی اندور بنچ نے کہا تھا کہ 'ایسے لوگوں کو بخشا نہیں جانا چاہیے۔ بہر حال منور کو فروری ۲۰۲۱میں سپریم کورٹ نے ضمانت دی تھی۔اس ویڈیو میں منور نے کہا تھا کہ 'یہ جو بھیڑ چال یا سیاست ہے، اس کا شکار کوئی بھی ہو سکتا ہے، میں اس کا شکار نہیں تھا، مجھے صرف خراش آئی اور وہ بھی ایسی چیز کی وجہ سے جو میں نے کی بھی نہیں۔ کسی کی سیاست کی وجہ سے کوئی برباد ہو سکتا ہے۔ میں کبھی کسی کا دل نہیں دکھانا چاہتا تھا اور نہ ہی کبھی مشہور ہونا چاہتا تھا۔ ہم نے بس لوگوں کو ہنسانے کا انتخاب کیا ہے۔ کسی کا جنون ہے گاڑی میں بیٹھ کر گالی دیے، ہاں ہمارا جنون لوگوں کو ہنسانا ہے۔ کبھی کسی کو تکلیف نہیں دینا چاہتا۔‘منور ویڈیو کے آخر میں کہتے ہیں: 'میں کامیڈی نہیں چھوڑ سکتا۔ کیونکہ میرے پاس کامیڈی چھوڑنے کی بہت سی وجوہات ہیں۔ لیکن کامیڈی کرنے کی ایک وجہ ہے۔۔۔ اور یہ وہ آواز ہے جو سٹیج پر بلاتی ہے۔‘

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر