Latest News

گیان واپی مسجد جیسے مسئلہ پر آپس میں تنازعہ نہیں کرنا چاہئے، شیعہ عالم دین مولانا یعسوب عباس کی حکومت پر سخت تنقید۔

گیان واپی مسجد جیسے مسئلہ پر آپس میں تنازعہ نہیں کرنا چاہئے، شیعہ عالم دین مولانا یعسوب عباس کی حکومت پر سخت تنقید۔
دیوبند: (سمیر چودھری)
آل انڈیا شیعہ مسلم پرسنل لا بور ڈ کے ترجمان و شیعہ مذہب کے عالم دین مولانا یعسوب عباس نے کہا کہ وزیر اعظم ہند سب کا ساتھ اور سب کے وکاس کی بات کرتے ہیں جبکہ دوسری طرف ملک میں افرا تفری کا ماحول ہے ۔انہوں نے کہا کہ کوئی تاج محل کے کمرے کھولنے ،مسجد کو مندر اور فوارہ کو شیو لنگ بتارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں مذاہب کے افراد کو کسی تنازع میں نہیں پڑنا چاہئے یہ عدالت کا کام ہے اسے عدالت کے اوپر ہی چھوڑ دینا چاہئے۔انہوں نے کہا گیان واپی مسجد جیسے مسئلہ پر آپس میں کوئی تنازع نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بلاوجہ کے مسائل کو طول دینے والوں کے خلاف سخت کار روائی ہونی چاہئے ۔مولانا یعسوب عباس نے کہا کہ ہم سب کو ملک کی ترقی کے لئے سوچنا چاہئے اور ملک کو اوپر اٹھانے کے لئے اس طرح تنازعات نہ ہوں ہمیں غریبی ،تعلیم اور بے روز گاری سے لڑائی لڑنی چاہئے۔
مولانا نے کہا کہ ہندو اور مسلمان ملک کی دو آنکھیں اگر ایک آنکھ خراب ہوجائے تو چہرا بد نماں ہوجاتا ہے ۔حکومت کو اس طرح کے مسائل میں سختی سے پیش آنا چاہئے بے وجہ کے مسائل کو طول دینے والے افراد کے خلاف سخت کار روائی کرنی چاہئے اور حکومت کو اپنا کردار ذمہ داری کے ساتھ ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب اور سیاست جب جمع ہوں گے تو ایسے حالات پیدا ہونگے ۔سیاسی افراد اپنا کام کریں اور مذہبی رہنماو ں کو اپنا کام کرنا چاہئے ۔مولانا یعسوب نے کہا کہ گیان واپی مسجد میں فوارہ کے معاملہ پوری طرح سے صاف نہیں ہے اور گیان واپی مسجد میں فوارہ کو شیو لنگ قرار دیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آل انڈیا مسلم شیعہ پرسنل لا بورڈ اس کے پر زور مذمت کرتا ہے ۔اس طرح کے معاملات کے لئے 1991میں قانون بنا ہے جس کے تحت مذہبی مقامات کو ان کی موجودہ ہیئت پر برقرار رکھی جائے۔ مولانا نے کہا کہ کیا لوگوں کو قانون پر یقین نہیں رہ گیا ہے سب کو مل کر گنگا جمنی تہذیب کو مضبوط کرنا چاہئے۔اس موقع پر سید عیسیٰ رضا،مظہر جبار وغیرہ موجودرہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر