Latest News

"جمعیت علمائے ہند اور مسلم مجلس مشاورت کے راستے الگ ہیں"۔ جمعیت اجلاس میں اعلان۔

"جمعیت علمائے ہند اور مسلم مجلس مشاورت کے راستے الگ ہیں"۔ جمعیت اجلاس میں اعلان۔
دیوبند: جو جمعیت کے نظریہ سے متفق نہیں ان کے ساتھ اتحاد نہیں کیا جاسکتا ۔جمعیت کے خازن مولانا قاری شوکت علی نے جمعیت کے دوروزہ اجلاس میں قرارداد پیش کرتے ہوے کہا کہ جمعیت مسلم مجلس مشاورت کے ملک و ملت کے مفاد میں منعقد پروگراموں میں شرکت تو کرے گی لیکن اس وفاقی تنظیم میں بحیثیت رکن شامل نہیں ہوگی اور نہ ہی اس میں کوی عہدہ لے گی 
قاری شوکت علی نے بہت واضح انداز میں کہا کہ نوجوانوں کو یہ بات بہت غور سے سننا چاہیے انہوں نے کہا کہ ہمارے اکابر نے 
ماضی میں مشاورت کے تعلق سے ایک فیصلہ کیا تھا اور ہم نہیں سمجھتے کہ اس موقف میں کسی ترمیم یا تبدیلی کی ضرورت ہے ۔
"جمعیت علمائے ہند اور مسلم مجلس مشاورت کے راستے الگ ہیں "


آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت اور دیگر متوازی تنظیموں کے سلسلے میں تجویز۔
جمعیة علماءہند کی مجلس منتظمہ کا یہ اجلاس ملک کی دیگر نظریاتی جماعتوں کے ذریعہ کےے جارہے قومی وملی مفاد کے کاموں کو قدر کی نگاہ سے دےکھتا ہے اور اس کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، تاہم اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ ایسی جماعتوںمیں بحیثیت رکن شامل ہونا مناسب نہیں ہے جو جمعیة کے نظریے سے اتفاق نہیں رکھتی ہو۔
اسی پالیسی کے تحت ماضی میں جمعیة کے اراکین کو مجلس مشاورت کے ساتھ اشتراک عمل سے روکا گیا تھا ، موجودہ حالات میں مجلس منتظمہ کا یہ اجلاس یہ واضح کرتا ہے کہ مجلس مشاورت کے پروگراموں میں شرکت میں کوئی مضائقہ نہیں ہے ،البتہ رکنیت اور عہدہ قبول کرنا مناسب نہیں ہے۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر