Latest News

مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے کہا "ہماری پارٹی مسجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے خلاف ہے"۔

مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے کہا "ہماری پارٹی مسجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے خلاف ہے"۔
نئی دہلی :(ایجنسی) لاؤڈ اسپیکر پر اذان بمقابلہ ہنومان چالیسا پاٹھ پر چھڑے تنازع کے درمیان سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کے امور کے مرکزی وزیر مملکت اور ریپبلکن پارٹی کے صدر رام داس اٹھاولے نے کہا ہے کہ مساجد میں کوئی بھی داداگیری نہیں کر سکتا۔ مذہبی مقامات کی دیکھ بھال کرنے والوں کو وہاں والیوم کو طے کرنا ہوگا۔
دراصل، اٹھاولے ہفتہ (30 اپریل 2022) کو حیدرآباد میں تھے۔ انہوں نے مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے رہنما راج ٹھاکرے کے مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے بیان پر اعتراض کیا۔صحافیوں سے کہاکہ ’مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے رہنما راج ٹھاکرے نے اعلان کیا ہے کہ مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹائے جائیں ورنہ وہ ہنومان چالیسا کا پاٹھ کریں گے۔ ہم ٹھاکرے کے کردار کی مخالفت کرتے ہیں۔‘
آر پی آئی (اٹھاوالے) کے صدر کے مطابق، ’کوئی بھی مساجد میں داداگیری نہیں کر سکتا۔ مذہبی مقامات کی دیکھ بھال کرنے والوں کو والیوم طےکرنا ہوگا۔ پولیس کو ان کی اطلاع دینی ہوگی۔‘ انہوں نے مزید کہا – ریپبلکن پارٹی مسجد سے اذان روکنے یا لاؤڈ اسپیکر ہٹانے اور مسجد کے سامنے ہنومان چالیسا پڑھنے کی مخالفت کرتی ہے۔ ریپبلکن پارٹی ہندو مسلم اتحاد کی حمایت کرتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مسائل پیدا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹھاکرے کا بیان آئین کے خلاف ہے، انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی ایم این ایس کے موقف کی مخالفت کرتی ہے۔
دریں اثنا، اس تنازع پر سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے سربراہ او پی راج بھر نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر لوگوں کو لاؤڈ اسپیکر سے نکلنے والی آواز سے اتنی پریشانی ہے تو وہ برات کے ڈی جے پر کیوں بین نہیں لگاتے ہیں ؟
دراصل، ہندی نیوز چینل اے بی پی نیوز نے ان سے پوچھا تھا کہ کیا وہ مذہبی مقامات سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے حق میں ہیں یا نہیں؟ اس پر ان کا جواب آیا کہ حکومت مہنگائی اور بے روزگاری سے توجہ ہٹانے کے لیے یہ ہتھکنڈے اپنا رہی ہے۔ مسجد سے ایک طرف نیچے اتارا جا رہا ہے۔ ابھی کل ہی میں برات سے آرہا تھا۔ راستے میں برات کا ایسا زوردار ڈی جے بج رہا تھا کہ ہماری گاڑی ہل رہی تھی۔ مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ گاڑی پھٹ جائے گی (ایک زوردار آواز سے)۔ اس پر پابندی کیوں نہیں لگائی گئی، شادیوں کے ڈی جے پر پابندی کیوں نہیں؟
 سڑک پر نماز کی اجازت نہ دینے کے حکومتی بیان پر، انہوں نے مزید کہا، ’لوگ صرف اس وقت باہر نکلتے ہیں جب مسجد میں بھیڑ ہو۔ گرمیوں میں کون باہر آئے گا؟ کانوڑ یاترا آرہی ہے، سڑک پر ہوگی، کیا آپ اسے روکیں گے؟تاہم، انہوں نے یہ بھی واضح کیا – میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ کانوڑ یاترا کو روک دیا جائے، لیکن اگر مسجد کے باہر جگہ ہے، تو اسے وہاں پڑھنے دیں۔ مسجد میں کب تک پڑھی جاتی ہے؟ وہ سڑک پر قبضہ نہیں کر رہے ہیں، جب کہ کانوڑ یاترا میں سڑک پر قبضہ کیا جاتا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر