Latest News

دیوبند میں شاندار آل انڈیا مشاعرہ کاانعقاد، شبینہ ادیب اور جوہر کانپوری سمیت ملک کے نامور شعراءنے پیش کیا عمدہ کلام۔

دیوبند میں شاندار آل انڈیا مشاعرہ کاانعقاد، شبینہ ادیب اور جوہر کانپوری سمیت ملک کے نامور شعراءنے پیش کیا عمدہ کلام۔
دیوبند:(سمیر چودھری)
دیوبند کے بالا سندری دیوی کے میلہ پنڈال میں گزشتہ شب ثقافتی پروگرام کے تحت آل انڈیا مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا، جس میں پورے ملک سے نامور شعراءوشاعرات نے شرکت کی ۔سحر تک چلنے والے آل انڈیا مشاعرے میں سامعین آخیر تک پنڈال میں موجود رہے اور انہوں نے شعراءکے کلام سے محظوظ ہوتے ہوئے زبردست داد تحسین دی ۔مشاعرہ کا افتتاح مشہور ومعروف سماجی شخصیت محمد عاقل نے شمع روشن کرکے کیا۔
مشاعرہ کی صدارت مشہور ومعروف شاعر جوہر کانپوری نے کی اور ندیم فرخ نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔بین الاقوامی شہرت یافتہ شاعرہ شبینہ ادیب کے گیت”اے وطن میرے وطن “کو سامعین کی جانب سے زبردست داد تحسین حاصل ہوئی۔
اس کے علاوہ انہوں نے ”اندھیروں کی ہر ایک سازش یہاں ناکام ہوجائے۔۔اجالے ہرطرف ہوں روشنی کا نام ہوجائے“ کو بھی سامعین نے بے حد پسند کیا ۔اسی طرح ہندوستان کے مشہور شاعر جوہر کانپوری نے اپنے مخصوص انداز میں کلام پیش کرتے ہوئے کہا ”حویلی سب کا مقدرپھوٹ جائے گا۔۔اگر یہ ساتھ ہندو مسلم کا چھوٹ جائے گا“”دعاءکیجئے کہ ہم میں پیار کے رشتے رہیں قائم ۔یہ رشتے ٹوٹ جائیں گے تو بھارت ٹوٹ جائے گا۔اس کلام کو بھی سامعین نے بے حد پسند کیا ۔بعد ازاں طنز ومزح کے مشہور شاعر سکندر حیات گڑ بڑ نے اپنا کلام پیش کرکے پورے پنڈال کو قہقہ زار بنادیا ۔انہوں نے اپنے کلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ”ابا کو تو دنیا سے اٹھا لے یا رب۔۔اب یہ آتی ہے دعاءبن کے تمنا میری۔ان کے بعد طنز ومزح کے ایک اور شاعر سجاد جھنجھٹ نے مزاحیہ کلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ”ہوتے رہیں مشاعرے لوگ کرواتے رہیں۔۔میں تو اپنا مشاعرہ گھر میں رکھ لوں گا۔”جھنجھٹ اگر دنگائیوں نے کیا جھنجھٹ ۔۔نام بدل کر بلڈوزر رکھ لوں گا۔
ان شعراءحضرات کے علاوہ ندیم فرخ، انجم دہلوی، منصور رانا، ارشد دیا، وارث وارثی، ندیم انور، وسیم آزادارسلان اور اقراءنور وغیرہ نے بھی اپنا شاندار کلام پیش کیا۔
اس موقع پر ایس ڈی ایم دیپک کمار، سی او درگار پرساد تیواری، دیوبند کے کوتوالی انچارج پربھاکر کینتورا، رضوان انصاری، گلزار دیوبندی، میونسپل رکن شرافت ملک، ماسٹر ممتاز، آنند پرکاش ورما، سلیم خواجہ، دھیرج پنڈیر، ڈاکٹر شمیم دیوبندی، ذیشان نجمی اور سونو قریشی سمیت بڑی تعداد میں ادبی شخصیات موجود رہیں۔ مشاعرہ کے اختتام پر کنوینر ماہر حسن اور معاون کنوینر چاند دیوبندی نے تمام شعراءواشاعرات نیز سامعین کا شکریہ ادا کیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر