Latest News

نشہ کو تمام مذاہب میں خبیث عمل قرار دیا گیا ہے، منشیات کے خلاف سرکار کی کوششیں ناکافی، جامعہ رحمت گھگرولی میں منعقد منشیات مخالف پروگرا م میں پرپنا آچاریہ اور دیگر کا خطاب۔

نشہ کو تمام مذاہب میں خبیث عمل قرار دیا گیا ہے، منشیات کے خلاف سرکار کی کوششیں ناکافی، جامعہ رحمت گھگرولی میں منعقد منشیات مخالف پروگرا م میں پرپنا آچاریہ اور دیگر کا خطاب۔
سہارنپور:  (سمیر چودھری)
منشیات مخالف عالمی دن کے موقع پر آل انڈیا ملی کونسل سہارنپور کے زیر اہتمام جامعہ رحمت گھگھرولی میں ایک آگاہی پروگرام منعقد ہوا، جسکی صدارت ماسٹر محمد یوسف نے کی،جبکہ نظامت کے فرائض مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی نے انجام دیئے۔ پروگرام میں خصوصی طور پر محکموں،سماجی و اصلاحی تنظیموں اور مدارس و مساجد کے ذمہ داران اور علماءو ائمہ حضرات شریک ہوئے۔ مولانا عبدالخالق مغیثی ناظم تعلیمات جامعہ رحمت گھگھرولی نے اپنے بیان میں کہا کہ بچوں میں نشہ کی لت کی وجہ سے آج والدین ، رشتے دار اورپڑوسی پریشان ہیں لیکن اولاد کو بنانے یا بگاڑنے میں سب سے نمایاں کردار گھر کی اخلاقی تعلیم و تربیت کا ہے، اگرو الدین یا ذمہ داران اپنی اولاد کی دینی تعلیم اور اعلیٰ اخلاقی تربیت کی فکر کریں گے، وہ ان کو منکرات اور فواحش سے روکیں گے تبھی اولاد گناہوں سے محفوظ رہ سکے گی۔ مہمان خصوصی پرپنا آچاریہ نے اپنے بیان میں کہا کہ نشہ کو تمام مذاہب میں ایک خبیث عمل قرار دیا گیا ہے، اس دنیا میں سب سے پیاری چیز انسان ہے اور دنیا کی تمام چیزیں انسان کے واسطے ہیں لیکن آج انسان کا تعلق بری چیزوں سے زیادہ اور اچھی چیزوں سے کم ہے جس کے لئے معاشرے میں بیداری لانے کی ضرورت ہے۔ جب بچہ پیدا ہوتا ہے اور نشوو نما پانے لگتا ہے تو وہ اس وقت نشہ نہیں کرتا لیکن جب وہ کچھ بڑا ہوتا ہے تو وہ اس لت کا عادی ہو جاتا ہے،جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہم اسکی تربیت سے غافل ہوگئے کہ جس سے یہ بگاڑ آیا۔ مولانا برہان نے کہا کہ سرکاری سطح پر جو کوششیں اور جدو جہد منشیات کے خلاف ہونی چاہیے وہ نہیں ہوپاتی ہیں۔ شراب سے کمائی جانے والی رقم کا ایک بڑا حصہ سرکاری خزانے میں جاتا ہے اور یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ جس چیز کو بند ہونا چاہیے تھا اسی چیز کو منفعت کا ذریعہ بنالیا گیا۔ مذہبی لوگ تو اپنی کوششیں کر رہے ہیں لیکن سرکار کو بھی اپنی کوششیں کرنی چاہیے۔ خصوصی طور پر خطاب کرنے والوں میں مولانا دلشاد مہتمم مدرسہ حیات العلوم گندیوڑہ،مستجاب زیدی، چودھری ہاشم، پردھان عبدالقیوم گھگھر ولی وغیرہ شامل رہے۔ شرکاءمیں مولانا سلمان مغیثی،،قاری احسان، مولانا عدنان، قاری شمیم، مولانا سفیان، قاری مدثر،حافظ منیر، شینکی اروڑا، خوشید، قاری نعمان رحمتی، قاری جاوید وغیرہ موجود رہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر