Latest News

دیوبند میں ڈرون کیمروں کی نگرانی اور بھاری پولیس فورس کی تعیناتی کے درمیان نماز جمعہ کی ادائیگی۔

دیوبند میں ڈرون کیمروں کی نگرانی اور بھاری پولیس فورس کی تعیناتی کے درمیان نماز جمعہ کی ادائیگی۔
دیوبند: پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان مبارکہ میں متنازعہ ریمارکس کے بعد گزشتہ جمعہ کو ہونے والے ہنگامے کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے اس جمعہ کو پرامن طریقے سے نمازِ جمعہ مکمل کرانے کی پوری تیار کر رکھی تھی۔ شہر میں سخت حفاظتی انتظامات اور ڈرون کیمروں کی نگرانی کے درمیان نماز جمعہ ادا کی گئی۔ نماز کے بعد مساجد میں ملکی سلامتی اور ہم آہنگی کے لیے دعائیں مانگی گئیں۔ علاقے میں مکمل امن ہونے پر انتظامیہ نے راحت کی سانس لی۔
گزشتہ جمعہ کی نماز کے بعد اچانک ہونے والے مظاہروں اور ہنگاموں کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ کی جانب سے اس جمعہ کی نماز کے لیے بڑے پیمانے پر تیاریاں کی گئی تھیں۔ علاقے کی بڑی مساجد اور چوک چوراہوں پر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات تھی۔
دیگر افسران بشمول اے ڈی ایم-ای ارچنا دویدی، ایس پی دیہات سورج رائے، ایس ڈی ایم دیپک کمار، سی او رام کرن سنگھ اور کوتوالی انچارج پربھاکر کنٹورا شہر میں گشت کرتے رہے۔ محکمہ انٹیلی جنس بھی لمحہ بہ لمحہ معلومات لیتا رہا۔ یہی نہیں مشہور مسجد رشید سمیت بڑی مساجد والے علاقوں کی ڈرون کیمروں سے نگرانی کی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ انتظامیہ سمیت علمائے کرام اور دانشوروں کی اپیلوں کے بعد یہاں کے زیادہ تر لوگوں نے اپنے علاقوں کی مساجد میں نماز ادا کی اور اپنے گھروں کو لوٹے۔ 
دارالعلوم دیوبند اور دیگر مدارس کی سختی کے بعد طلبہ نے بھی مدارس کی مساجد میں نماز ادا کیں اور اپنے کمروں کو واپس چلے گئے۔ ایس پی دیہات سورج رائے نے بتایا کہ دیوبند کی تمام مساجد میں پرامن طریقے سے نماز ادا کی گئی۔ نماز کے بعد لوگ اپنے گھروں اور کاموں کو لوٹ گئے۔ بتایا کہ انتظامیہ کو علمائے کرام، معززین اور سماجی خدمات کی تنظیموں کا مکمل تعاون حاصل ہے۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر