Latest News

گستاخ رسول بی جے پی ترجمان نوپور شرما کے خلاف کارروائی کیوں نہیں؟

گستاخ رسول بی جے پی ترجمان نوپور شرما کے خلاف کارروائی کیوں نہیں؟
نئی دہلی :(ایجنسی)
بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما کے خلاف مسلم برادری ان دنوں غصے میں ہے۔ نوپور شرما نے ایک ٹی وی چینل پر ڈبیٹ کے دوران پیغمبر اسلام محمدؐ کے بارے میں ایک تبصرہ کیا تھا، جس پر مسلم کمیونٹی نے انہیں گرفتار کئے جانے کی مانگ کی ہے۔
کانپور میں اسی معاملے کو لے کر مسلم کمیونٹی نے جمعہ کو بازار بند کی کال دی تھی جس کی وجہ سے تصادم اور فرقہ وارانہ تشدد کا واقعہ پیش آیا ہے۔
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ نوپور شرما کی اب تک گرفتاری کیوں نہیں ہوئی ہے کیونکہ گزشتہ کچھ عرصہ میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگاڑنے والے تبصروں کا حوالہ دے کر کئی لوگوں کی گرفتار ہو چکی ہے ۔
تاہم نوپور شرما نے اپنی صفائی میں کہا ہے کہ ان کی کہی گئی بات کو ایڈٹ کر کے وائرل کیا گیا ہے ۔ نوپور شرما کے خلاف مہاراشٹر میں دو ایف آئی آر درج ہو چکی ہیں۔
دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر رتن لال کو گیان واپی مسجد تنازع کے دوران شیولنگ کے بارے میں ان کے تبصرے پر دہلی پولیس نے گرفتار کر لیا تھا۔ تاہم دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ رتن لال کے ریمارکس اشتعال انگیز نہیں تھے۔
پروفیسر رتن لال کے معاملے میں یہ دلیل دی گئی تھی کہ جذبات مجروح ہوئے ہیں، اس لیے نوپور شرما کے بیان پر بھی یہی دلیل لاگو ہونی چاہیے۔
کچھ دن پہلے گجرات کے آزاد ایم ایل اے اور دلت لیڈر جگنیش میوانی کے ریمارکس پر آسام پولیس نے انہیں گجرات آکر گرفتار کر لیا۔ آسام میں میوانی کے خلاف شکایت درج کرائی گئی تھی۔ اس شکایت میں کہا گیا تھا کہ میوانی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں لکھا تھا کہ وہ ناتھورام گوڈسے کی پوجا کرتے ہیں اور انہیں بھگوان مانتے ہیں۔
 اس سال اپریل میں ایک بھگوا پوش شخص بجرنگ منی نے اتر پردیش کے سیتا پور میں ایک مسجد کے سامنے مسلم خواتین کو عصمت دری کی دھمکی دی تھی۔ جب اس شخص نے زیادتی کی دھمکی دی تو پولیس بھی اس کے آس پاس موجود تھی لیکن پولیس نے اس وقت کوئی کارروائی نہیں کی۔ دباؤ میں آکر اسے کئی دنوں بعد گرفتار کر لیا گیا لیکن ضمانت پر باہر آ گئے۔

غازی آباد میں واقع ڈاسنا مندر کے مہنت یتی نرسنگھانند سرسوتی نے پچھلے دو سالوں میں مسلمانوں کے خلاف کافی بیان بازی کی ہے۔ یتی نرسنگھانند کو بڑی مشکل سے گرفتار کیا گیا لیکن ضمانت پر باہر آنے کے بعد یتی نرسنگھانند نے دوبارہ وہی کام شروع کر دیا۔
بی جے پی ایم پی پرویش ورما نے دہلی کے شاہین باغ میں سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلم کمیونٹی کے لوگوں کے خلاف کئی قابل اعتراض ریمارکس کیے تھے۔
بی جے پی لیڈر کپل مشرا نے بھی سی اے اے تحریک کے دوران اشتعال انگیز بیانات دیئے تھے اور مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کے جلسہ عام میں ملک کے غداروں کا نعرہ لگایا تھا۔ لیکن آج تک ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
اگر کچھ لوگوں کے ریمارکس قانون کی نظر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑ رہے ہیں اور اس کے لیے انہیں گرفتار کیا جا سکتا ہے تو کیا انہیں نوپور شرما کے ریمارکس پر گرفتار نہیں کیا جانا چاہیے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر