Latest News

پہلی بار کسی قبائلی خاتون کو بنایا گیا صدارتی عہدہ کا امیدوار، جانیں کون ہیں این ڈی اے کی صدارتی امیدوار دراؤپادی مورمو۔

پہلی بار کسی قبائلی خاتون کو بنایا گیا صدارتی عہدہ کا امیدوار، جانیں کون ہیں این ڈی اے کی صدارتی امیدوار 
 دراؤپادی مورمو۔
نئی دہلی : بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے نے آئندہ انتخابات کے لیے اپنے صدارتی امیدوار کے طور پر دراؤ پادی مورمو کے نام کا اعلان کیا ہے۔ مورمو جھارکھنڈ کے سابق گورنر رہ چکے ہیں۔ مورمو کا تعلق اڈیشہ کی قبائلی برادری سے ہے، جو سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا کے خلاف مقابلہ کریں گے۔ یشونت سنہا کو اپوزیشن امیدوار کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
اگر اڈیشہ سے تعلق رکھنے والی مورمو صدر بنتی ہیں تو وہ اس عہدے پر پہنچنے والی پہلی قبائلی ہوں گی۔ بی جے پی مورمو کو امیدوار بنا کر بہت سے سیاسی فائدے کی توقع کر رہی ہے۔ چونکہ ان کا تعلق اڈیشہ سے ہے، اس لیے انھیں بیجو جنتا دل کی حمایت بھی مل سکتی ہے۔ اڈیشہ سے دو بار بی جے پی کے ایم ایل اے مورمو نوین پٹنائک بھی کابینہ میں وزیر تھیں، جب بیجو جنتا دل نے بی جے پی کی حمایت سے ریاست پر حکومت کی تھی۔ مورمو کو امیدوار بنا کر حکمراں بی جے پی نے قبائلی سماج کو پیغام دیا ہے۔ پارٹی کو اس کا فائدہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں مل سکتا ہے۔

64 سالہ مورمو 2017 کے صدارتی انتخابات سے قبل اس عہدے کے مضبوط دعویدار تھیں، لیکن اس وقت بہار کے گورنر رام ناتھ کووند جو ایک دلت تھے، کو اس عہدے کے لیے حکومتی امیدوار کے طور پر نامزد کیا گیا۔
صدر کے لیے این ڈی اے کے امیدوار کے طور پر مورمو کے نام کے اعلان سے پہلے کرناٹک کے گورنر اور سابق مرکزی وزیر تھاورچند گہلوت، کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان، تلنگانہ کے گورنر تاملیسائی سوندراجن اور کچھ دوسرے بھی زیر بحث تھے۔ لیکن اس اعلان کے بعد اب وہ قیاس آرائیاں ختم ہو گئی ہیں۔
این ڈی اے کی جانب سے مورمو کے نام کے اعلان سے ایک دن پہلے اپوزیشن جماعتوں نے اپنے امیدوار کا اعلان کر دیا تھا۔ سابق مرکزی وزیر اور ٹی ایم سی لیڈر یشونت سنہا کو صدارتی انتخابات میں اپوزیشن کا امیدوار بنایا گیا ہے۔ صدارتی انتخاب کے سلسلے میں این سی پی کے سربراہ شرد پوار کی کال پر دہلی میں اپوزیشن جماعتوں کے لیڈران متحد ہو گئے تھے۔ اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ کے بعد کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں نے صدارتی انتخاب میں یشونت سنہا کو مشترکہ امیدوار کے طور پر کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ یشونت سنہا کے حق میں ووٹ دیں۔

اگر وہ صدر بنتی ہیں تو کئی ریکارڈ بن جائیں گے۔
اگر دروپدی مرمو صدر بنتی ہیں تو کئی ریکارڈ بن جائیں گے۔ مثال کے طور پر وہ ملک کی پہلی قبائلی صدر ہو نگی، اوڈیشہ کی پہلی اور ملک کی دوسری خاتون صدر بھی ہوں گی۔ یہی نہیں، دروپدی مرمو جھارکھنڈ کی پہلی گورنر ہیں جنہوں نے سال 2000 میں اپنے قیام کے بعد سے پانچ سالہ مدت (2015-2021) مکمل کی۔
زندگی جدوجہد سے بھری ہوئی ہے۔
دس جون 1958 ایک قبائلی خاندان میں پیدا ہونے والی دروپدی مرمو کی زندگی جدوجہد سے بھری رہی ہے۔ اُنہوں نے اپنی تعلیم غربت سے لڑتے ہوئے اور پسماندہ علاقے میں رہتے ہوئے مکمل کی۔ دروپدی مرمو نے رام دیوی ویمن کالج، بھونیشور سے بی اے کیا۔  شوہرشیام چرن مرمو کی موت کے بعد انہوں نے بیٹی اتشری مرمو کی پرورش کی اور سیاسی کیریئر بھی اختیار کیا۔ دروپدی مرمو نے اپنی پریشان کن زندگی سے سیکھا اور فیصلہ کیا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو تعلیم دینی چاہیے۔ اسی لیے انہوں نے رائرنگ پور کے سری اروبندو انٹیگرل ایجوکیشن سینٹر میں پڑھانا شروع کیا وہ بھی بغیر تنخواہ کے۔
کیریئر کا آغاز اس طرح ہوا۔
1997: دروپدی مرمو کا سیاسی کیریئر رائرنگ پور این اے سی کے وائس چیئرمین کے طور پر شروع ہوا۔ اس کے بعد 1997 میں بی جے پی کے ریاستی ایس ٹی مورچہ کے نائب صدر بنے۔
2000-2004: اڈیشہ کی رائرنگ پور اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے بنے اور آزاد چارج کے ساتھ وزیر بنی وہ 2000-2002 تک کامرس اور ٹرانسپورٹ کے آزادانہ چارج کے ساتھ وزیر مملکت اور 6 اگست 2002 سے مئی تک ماہی پروری اور جانوروں کے وسائل کی ترقی کی وزیر مملکت رہیں۔
2004-2009: دروپدی مرمو دوبارہ ایم ایل اے بنیں۔ 2007 میں انہیں بہترین ایم ایل اے ہونے کا نیل کنٹھ ایوارڈ دیا گیا۔
2010-2013: بی جے پی نے انہیں میور بھنج (مغربی) سے ضلع صدر بنایا۔ 2013 میں انہیں دوبارہ ضلع صدر بنایا گیا۔
2013-2015: بی جے پی نے انہیں شیڈولڈ ٹرائب مورچہ کا نیشنل ایگزیکٹو بنایا۔
2015-2021: یہ سال تاریخی تھا کیونکہ دروپدی مرمو اوڈیشہ کی پہلی قبائلی اور خاتون گورنر بنی۔

ایجنسی انپُٹس کے ساتھ۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر